نتائج تلاش

  1. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل: تمہارا ہو تو گیا تھا، میں تم پہ مر نہ سکا

    بہت شکریہ جناب خلیل صاحب. جزاک اللہ. دعاگو، راحل.
  2. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل: تمہارا ہو تو گیا تھا، میں تم پہ مر نہ سکا

    بہت شکریہ شکیل صاحب. آپ کے فراخدلانہ الفاظ یقینا میری حیثیت سے بہت بڑھ کر ہیں جن کے لئے میں سراپا سپاس ہوں. جزاک اللہ. دعاگو، راحل.
  3. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل: تمہارا ہو تو گیا تھا، میں تم پہ مر نہ سکا

    عزیزان من، آداب! ایک غزل آپ سب کی بصارتوں کی نذر۔ امید ہے احباب اپنی قیمتی آراء سے نوازیں گے۔ دعاگو، راحلؔ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تمہارا ہو تو گیا تھا، میں تم پہ مر نہ سکا بہت ملال ہے یہ معجزہ میں کر نہ سکا ہے عشق روگ، کہا تھا! مگر یہ دل مورکھ غمِ فراق کے...
  4. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے ا

    ما ... فا ہِ ... عِ صی ... لا یا ... تن دیکھئے، صیام کا تلفظ بگاڑے یہاں وزن پورا ہو ہی نہیں سکتا. اس نے علاوہ ایک ایک مصرعے میں کئی کئی مقامات پر حروف کا اسقاط کیا گیا ہے جس کی وجہ سے تقریبا سب ہی کی روانی متاثر ہورہی ہے. پہلے ہی مصرعے میں کم از کم 3 مقامات پر حروف ساقط کئے گئے ہیں! اس کے علاوہ...
  5. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل براہ اصلاح

    ملنا ہے ... کو اگر ... ملنے کو کردیں تو؟؟؟ مقطع کے پہلے مصرعے میں تو کی بجائے تم کردیں تو میرے خیال میں زیادہ مناسب رپے گا.
  6. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل براہ اصلاح

    مطلع میں غلطی کر گئے آپ. نظریہ کہ ظ مفتوح ہے، فاعلاتن کے یوں مقابل باندھنا ذرا مشکل ہے.
  7. محمد احسن سمیع راحلؔ

    فضل و کرم کے اے خدا .....

    بقول خود شاعر، بھائی جون کی لفظی تصویر :)
  8. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    غالبا فیضان بھائی "خاطر جمع رکھنا" کہنا چاہ رہے ہیں :) ویسے یوں سوچا جاسکتا ہے تم مگر مطمئن رہو جاناں
  9. محمد احسن سمیع راحلؔ

    غزل برائے اصلاح : برسوں

    جناب زبیر صاحب، آداب! ماشاءاللہ اچھے اشعار ہیں، مگر چھوٹی بحر کی وجہ سے کچھ مقامات پر اسقاط حروف زبان پر کھٹک رہا، جبکہ اسی باعث کچھ جگہوں پر تنافر کی واضح کیفیت بھی پیدا ہورہی ہے. مثلا پہلے مصرعے میں کو کی واو گر رہی ہے، جو ویسے تو جائز ہے مگر یہاں چونکہ "کیوں" اس سے متصل ہے، اس لئے تنافر بہت...
  10. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے تنقید و اصلاح

    دونوں الفاظ میں لا مشترک ہے، لیکن اس سے ماقبل کی حرکت مختلف ہے. گویا اس اجماع کی صورت میں حرف روی کا تعین ہی نہیں ہوسکتا جو قافیہ قائم کرنے کی بنیادی شرط ہے. قاتل اور اور عامل قوافی ہوسکتے ہیں لیکن قاتل اور عامل کے ساتھ بادل اور آنچل قافیہ نہیں آسکتے. ازالہ اور جھیلا ایک غزل میں بطور قوافی تب...
  11. محمد احسن سمیع راحلؔ

    آنکھوں میں ہوں سراب توکیاکیا دکھائی دے

    بہت خوب ظہیر بھائی. پہلی غزل کا مطلع تو بہت ہی اعلی ہے.
  12. محمد احسن سمیع راحلؔ

    "نہ" کو دو حرفی یعنی "نا" باندھنا

    نہ بطور کلمہ نہی اور نا بطور کلمہ اصرار، بالکل دو الگ الفاظ ہیں، تاہم یہاں بحث "نہ" کو دوحرفی وزن پر باندھنے پر ہورہی ہے، جس کی مثال خود حضرت میر کے یہاں بھی مل جاتی ہے.
  13. محمد احسن سمیع راحلؔ

    اور کیا ہوگا

    تجمل بھائی، آداب! فی الوقت میرا مشورہ یہ ہوگا (برا نہ مانیے گا) کہ آپ شاعری کی مبادیات کا مطالعہ کریں مثلا قافیہ، ردیف، بحر، اوزان وغیرہ کے بارے میں پڑھیں، جس کے لئے اسی محفل میں کافی مواد موجود ہے. موجودہ صورت پوری "غزل" کی اصلاح کرنا بہت مشکل کام ہے. مثلا آپ اپنی غزل کے مطلع کو ہی لیں. وزن سے...
  14. محمد احسن سمیع راحلؔ

    میرے قلم سے

    خلیل بھائی کی اصلاح خوب ہے۔ بس ایک۔ بات ذہن میں آئی کہ پہلے مصرعے میں قاری اگر جلدی میں سر اور زمیں کے درمیان کے خلا کا دھیان کرنا بھول گیا تو کہیں یہ "اے میری پاک سرزمیں" والی سرزمیں نہ بن جائے :) اگر یوں کہا جائے تو کیسا رہے گا؟ خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھا لیتا ہوں میں یوں نشاں اک اپنے...
  15. محمد احسن سمیع راحلؔ

    چند اصلاح طلب اشعار(شکیل احمد خان)

    جناب شکیل صاحب، آداب! نظم کی روانی اچھی لگی۔ کچھ تاثرات ذہن میں ابھرے، سوچا گوش گزار کرتا چلوں۔ دوسرے مصرعے میں "اک"، بس، محض یا فقط کے بغیر بھرتی کا لگ رہا ہے۔ یوں کہا جاسکتا ہے۔ کہ انساں ہی دنیا کی ہے خوشنمائی یا ہے انساں ہی دنیا کی بس خوشنمائی یہ شعر مفہوم کے اعتبار سے کچھ عجیب محسوس ہوتا...
  16. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح و رہنمائی

    استاد تو پہلے ہی بتا چکے ہیں :) اضافت سے حروف کی حرکات پر کوئی فرق نہیں پڑتا. بعض حضرات تسکین اوسط کے عروضی قاعدے سے اس کا جواز پیدا کرتے ہیں جو کہ درست نہیں.
  17. محمد احسن سمیع راحلؔ

    تروینی براہ اصلاح

    برادرم عمران صاحب، آداب! تروینی کی صنف سے تو میں زیادہ واقف نہیں ہوں. میرے خیال میں بس آخری مصرعے میں پاؤں کا تلفظ محل نظر ہے، جس کو "پاں+وْ" باندھنا بہتر ہے. دعاگو، راحل.
  18. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے تنقید و اصلاح

    اب بہتر ہے، کہ بحر کی شناخت ممکن ہے. پہلے مصرعے میں "میں" کو "یوں" سے بدل دیں تو مفہوم کے اعتبار سے شعر زیادہ بہتر ہوجائے گا۔ عشق اور رزق میں کیا باہمی ربط ہے؟ شعر کا مفہوم واضح نہیں ہے۔ دوسرا مصرعہ بھی کافی کمزور ہے۔ اس پر دوبارہ مشق کیجئے۔ پہلے مصرعے میں "یوں" کی بجائے "یہ" کا محل ہے۔...
Top