چلو ترکیبِ ہستی کو جدا ترتیب دیتے ہیں
انہی اجزا کو لے کر کچھ نیا ترتیب دیتے ہیں
مفر غم سے نہیں ممکن, ہے جب تک زندگی باقی
غمِ جاں سے نمٹنے کو قضا ترتیب دیتے ہیں
سلگتی ہے یہ چشمِ نم مرے خوابوں کی حدّت سے
ہوئی تبخیر اشکوں کی, گھٹا ترتیب دیتے ہیں
کچھ ایسا ہو بھڑکتی آگ بھی گلزار ہو جائے
عناصر...