فوراً آپ کے گوش گزار کرتے ہیں کہ جب آپ ہمیں بھولتی ہی نہیں تو یاد نہ آنے کا تو سوال ہی نہیں اٹھتا آپا۔ ہاں کچھ مصروفیت اور کچھ سستی کے سبب ذرا ناغے سے چل رہے ہیں۔
آپ کی بات بھی بہت حد تک درست ہے۔ میں کبھی کبھی اسی خطرے کی وجہ سے خاموش ہو جاتا ہوں لیکن فلسطین سے متعلق مسلسل خاموشی بھی کَھلنے لگتی ہے۔
بس سمجھیے دہری اذیت کا شکار ہوں۔ کیا کیجے۔
غزہ میں اب تک 25 ہزار سے زائد خواتین اور بچے مارے جاچکے: امریکی وزیر دفاع
اور خود ہی جنگ بندی کے معاملات میں ویٹو بھی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نسل کشی کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
اللّٰه امریکہ اسرائیل اور ان کے حواریوں کو تباہ و برباد کرے
ساگر بھائی، بہت اچھی تحریر ہے۔ ماشاء اللّٰه
حمید الدین مجبوریوں کا مارا تو ہے ہی لیکن بہانے باز بھی دکھائی دے رہا ہے۔
کیا آپ ایسا ہی دکھانا چاہ رہے ہیں یا پھر مجھے ہی ایسا لگ رہا ہے۔