استاذ گرامی جناب الف عین صاحب ذرا اب دیکھیں۔۔۔۔!
مہک تیری دل میں بسا کر چلے
ترا نام لب پر سجا کر چلے
مرے پاس اب کچھ بچا ہی نہیں
دل و جان سب کچھ لٹا کر چلے
وہ دولت جو بخشی تھی تو نے ہمیں
اسے اپنے دل میں چھپا کر چلے
وفا کا کیا تم سے جو عہد تھا
وہی قول اب ہم نبھا کر چلے
وہی ضد ہماری رہی عمر بھر...