نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    جون ایلیا ہونے کا دھوکا ہی تھا

    جی درست فرمایا۔ اسی لیے میں نے اپنا خیال ظاہر کیا کیونکہ مجھے تو جون ایلیا کی تمام شاعری ہی مزاحیہ شاعری لگتی ہے۔ سوائے کوئی ایک آدھی غزل ہے۔
  2. فرخ منظور

    جون ایلیا ہونے کا دھوکا ہی تھا

    جون ایلیا کی سنجیدہ شاعری بھی مزاحیہ شاعری کا درجہ رکھتی ہے۔ کیا مزاحیہ غزل ہے۔ :)
  3. فرخ منظور

    جگر کی پرانی پوسٹ کی ہوئی شاعری غیر مستند ہے۔ کیونکہ دیوان یا کتاب سے پوسٹ نہیں کی گئی۔ یہ بھی...

    جگر کی پرانی پوسٹ کی ہوئی شاعری غیر مستند ہے۔ کیونکہ دیوان یا کتاب سے پوسٹ نہیں کی گئی۔ یہ بھی اسی میں سے ہے۔ کسی وقت کلیات دیکھ کر درست کر دوں گا۔
  4. فرخ منظور

    فیض گرمیِ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو ۔ فیض احمد فیض

    غزل گرمیِ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو گُل کھلے جاتے ہیں وہ سایۂ در تو دیکھو ایسے ناداں بھی نہ تھے جاں سے گزرنے والے ناصحو ، پند گرو، راہگزر تو دیکھو وہ تو وہ ہے، تمہیں ہوجائے گی الفت مجھ سے اک نظر تم مرا محبوبِ نظر تو دیکھو وہ جو اب چاکِ گریباں بھی نہیں کرتے ہیں دیکھنے والو کبھی اُن کا جگر تو...
  5. فرخ منظور

    غالب کے جعلی لطيفے

    ریختہ پر اس قسم کے اشعار کے شعراء کے نام کی غلطیاں میں خود کئی بار نکال چکا ہوں۔ کسی مستند کتاب کا حوالہ دیں۔
  6. فرخ منظور

    غالب کے جعلی لطيفے

    کوئی حوالہ؟ وزیر علی صبا لکھنوی کا دیوان تو میرے پاس ہے۔ اس میں مجھے تو یہ شعر کہیں نظر نہیں آیا۔
  7. فرخ منظور

    مصحفی شبِ ہجر کل بے قراری میں گزری

    پہلے مصرع میں عمرِ دراز کر دیں۔ عنایت ہو گی۔
  8. فرخ منظور

    مصحفی لوگ کہتے ہیں محبت میں اثر ہوتا ہے

    پہلی نظر میں پڑھا تو لگا کوچے ککے زیاں کا ذکر ہے۔ پھر حیران بھی ہوا کہ مصحفی کے زمانے میں بھی کوچہ ککے زیاں ہوتا تھا۔ پھر جب غور کیا تو لگا نہیں یہ تو املا کی غلطی ہے۔ :)
  9. فرخ منظور

    اس دوہے کی شانَ نزول یہ ہے کہ ایک بار امیر خسرو، حضرت نظام الدین سے ملنے کے لیے آئے تو وہ سو رہے...

    اس دوہے کی شانَ نزول یہ ہے کہ ایک بار امیر خسرو، حضرت نظام الدین سے ملنے کے لیے آئے تو وہ سو رہے تھے۔ انہیں سوتے دیکھ کر ہی انہوں نے یہ دوہا کہا تھا۔
  10. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    پڑھ کے اشعار جون ایلیا کے سب ہی انسان سے سنپولا بنے (جولائی ایلیا)
  11. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    جن کی زلفوں کے ہم بھی قائل تھے ان کو جوؤں کے کچھ مسائل تھے (جولائی ایلیا)
  12. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    درست فرمایا۔ دراصل میں مور کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہتا ورنہ پہلا مصرع وزن میں آ جاتا ہے۔ کوشش ہے کہ طاؤس لفظ کو استعمال کر کے ہی پہلا مصرع دوبارہ کہا جائے۔ کل کوشش کر رہا تھا لیکن کسی طور چولیں بیٹھنے کا نام نہیں لے رہی تھیں۔ فی الحال چھوڑ دیا ہے کچھ دن بعد دوبارہ کوشش کروں گا۔
  13. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    اُسی کے ہجر کا شاید یہ طاؤس بھی ستایا ہے لیے پھرتا ہے اپنی پشت پر داغوں کا گل دستہ (فرخ منظور)
  14. فرخ منظور

    فنا بلند شہری میرے رشک قمر تو نے پہلی نظر ( فنا بلند شہری)

    ویسے خان صاحب کی کمر بھی "رکشے کمر" ہی تھی۔ :)
  15. فرخ منظور

    فنا بلند شہری میرے رشک قمر تو نے پہلی نظر ( فنا بلند شہری)

    آج کل مختلف گلوکاروں نے یہ غزل اتنی گائی ہے اور لوگوں نے اتنی سنی ہے کہ لگتا ہے جیسے گلوکار "میرے رشکِ قمر" کی بجائے "میرے رکشے کمر" کہہ رہا ہو۔ :)
  16. فرخ منظور

    ن م راشد حَسَن کوزہ گر (٣) ۔ ن م راشد

    سبو و جام پر ترا بدن، ترا ہی رنگ، تیری نازکی برس پڑی وہ کیمیا گری ترے جمال کی برس پڑی مَیں سَیل ِ نُور ِ اندروں سے دھُل گیا! مرے دروں کی خلق یوں گلی گلی نکل پڑی کہ جیسے صبح کی اذاں سنائی دی! تمام کوزے بنتے بنتے “تُو“ ہی بن کے رہ گئے نشاط اِس وصالِ رہ گزر کی ناگہاں مجھے نگل گئی ___
  17. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی کردار (ایک کردار) ۔ مصطفیٰ زیدی

    کردار خیال و خواب کی دنیا کے دل شکستہ دوست تری حیات مری زندگی کا خاکہ ہے غمِ نگار و غمِ کائنات کے ہاتوں ! ترے لبوں پہ خموشی ہے،مجھ کو سَکتہ ہے مری وفا بھی ہے زخمی تری وفا کی طرح یہ دل مگر وہی اک تابناک شعلہ ہے ترا مزار ہے اینٹوں کا ایک نقشِ بلند مرا مزار مرا دل ہے ، میرا چہرہ ہے جو زہر پی...
  18. فرخ منظور

    آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح ۔ مرتضیٰ برلاس

    آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح جسم سلگا ہے تری یاد میں ایندھن کی طرح لوریاں دی ہیں کسی قرب کی خواہش نے مجھے کچھ جوانی کے بھی دن گزرے ہیں بچپن کی طرح اس بلندی سے مجھے تو نے نوازا کیوں تھا گر کے میں ٹوٹ گیا کانچ کے برتن کی طرح مجھ سے ملتے ہوئے یہ بات تو سوچی ہوتی میں ترے دل میں سماجاؤں گا...
  19. فرخ منظور

    اک بار ہی جی بھر کے سزا کیوں نہیں دیتے ۔ مرتضیٰ برلاس

    یہی غزل میڈم نورجہاں کی آواز میں سنیے۔
  20. فرخ منظور

    اک بار ہی جی بھر کے سزا کیوں نہیں دیتے ۔ مرتضیٰ برلاس

    اک بار ہی جی بھر کے سزا کیوں نہیں دیتے گر حرفِ غلط ہوں تو مٹا کیوں نہیں دیتے ایسے ہی اگر مونس و غم خوار ہو میرے یارو مجھے مرنے کی دعا کیوں نہیں دیتے اب شدتِ غم سے مرا دم گھٹنے لگا ہے تم ریشمی زلفوں کی ہوا کیوں نہیں دیتے فردا کے دھندلکوں میں مجھے ڈھونڈنے والو ماضی کے دریچوں سے صدا کیوں نہیں...
Top