فیض گرمیِ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو ۔ فیض احمد فیض

فرخ منظور

لائبریرین
غزل

گرمیِ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو
گُل کھلے جاتے ہیں وہ سایۂ در تو دیکھو

ایسے ناداں بھی نہ تھے جاں سے گزرنے والے
ناصحو ، پند گرو، راہگزر تو دیکھو

وہ تو وہ ہے، تمہیں ہوجائے گی الفت مجھ سے
اک نظر تم مرا محبوبِ نظر تو دیکھو

وہ جو اب چاکِ گریباں بھی نہیں کرتے ہیں
دیکھنے والو کبھی اُن کا جگر تو دیکھو

دامنِ درد کو گلزار بنا رکھا ہے
آؤ اِک دن دلِ پُر خوں کا ہنر تو دیکھو

صبح کی طرح جھمکتا ہے شبِ غم کا افق
فیضؔ، تابندگیِ دیدۂ تر تو دیکھو

کلام: فیض احمد فیضؔ
گلوکار: شوکت علی


 

الف نظامی

لائبریرین
ایسے ناداں بھی نہ تھے جاں سے گزرنے والے
ناصحو ، پند گرو، راہگزر تو دیکھو

وہ تو وہ ہے، تمہیں ہوجائےگی الفت مجھ سے
اک نظر تم مرا محبوبِ نظرتو دیکھو
 
Top