نتائج تلاش

  1. سید لبید غزنوی

    لمحہ فکریہ۔۔۔۔۔کیا اہم اور کیا نہیں۔۔۔

    لمحہ فکریہ ہے حکمرانوں کے لیے ۔۔۔۔کام دو ہوں او ردونوں ہی اہم تو کون سا پہلے کیا جانا چاہیے۔۔۔؟؟؟ سب کا جواب ایک ہی ہو گا ۔۔وہ جو دونوں میں سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔۔۔تو اس تصویر کو دیکھ کر اندازہ لگائیے کیا زیادہ اہم ہے او رپہلے کرنے کا کام ہے۔۔۔۔
  2. سید لبید غزنوی

    بلا عنوان۔۔۔۔دعا کے ساتھ۔۔۔۔

    اللهم أرزقنا بأربع زوجات صالحات مؤمنات حلوات
  3. سید لبید غزنوی

    اک معصوم سی خواہش۔۔۔

    رکھوں تو تیرے ہاتھ سے کھولوں تو تیرے ہاتھ سے مختصر خواہش ایسا روزہ میرے بھی ہو
  4. سید لبید غزنوی

    بولتی تصویریں۔۔۔

    یہ دیکھ کر دل خون کے آنسو رویا۔۔۔کچھ لوگ ہیں کہ اپنی بیٹیوں کو جہیز میں سونے کے واش روم بنا کر دیتے ہیں۔۔۔اور یہ اسلام کی بیٹیاں انکو نظر ہی نہیں آتیں۔۔۔ سعودیہ کے حکمرانوں کو اللہ نے کتنے مال دولت سے نوازا ہے کاش ان تک یہ تصویر پہنچ جائے۔۔اللہ تو ہی ہے جو اصل مدد گار ہے ۔۔۔دیکھتا کیوں نہیں...
  5. سید لبید غزنوی

    اک المیہ۔۔۔۔

    ..ﮔﮭﻤﺎ ﮔﮩﻤﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻋﺮﻭﺝ ﭘﺮ ﺗﮭﯽ ﻣﺮﺩ ﻭ ﺯﻥ ﮐﯽ ﺗﻔﺮﯾﻖ ﻣﺸﮑﻞ ﺗﮭﯽ. ﺍﻭﺭ ﺷﻮﺭ ﺍﺗﻨﺎ ﮐﮧ ﮐﺎﻥ ﭘﮍﯼ ﺁﻭﺍﺯ ﺑﮭﯽ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﺩﮮ رہی تھی..ہر ﻃﺮﻑ ﻟﻮﮒ ﻋﯿﺪ ﮐﯽ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﺎﺅ ﺗﺎﺅ ﮐﺮﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺼﺮﻭﻑ ﺗﮭﮯ . . ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﮯ ﮨﯿﻨﮕﻢ ﮨﺠﻮﻡ ﺗﮭﺎ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﭼﻮﮌﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﺳﭩﺎﻝ ﭘﺮ ﺻﻨﻒ ﻧﺎﺯﮎ ﮐﺎ ﻏﯿﺮ ﻣﻌﻤﻮﻟﯽ ﺭﺵ ﻧﻈﺮ ﺁﯾﺎ .. ﮐﭽﮫ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺗﻮ ﭼﻮﮌﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﯿﭧ...
  6. سید لبید غزنوی

    غور کریں ۔۔۔۔زیادہ نہیں بس تھوڑا سا۔۔۔۔

    جس معاشرے کے بازار میں ہزاروں خریدار "افطار کی برکتیں "خرید رہے ہوں، اور ان کے عین بیچ چند معصوم یتیم بچے اور بچیاں کوڑے دان میں بیٹھ کر گلے سڑے فروٹ پھینکے جانے کا انتظار کر رہے ہوں۔۔۔ وہاں روزہ مسلمانوں کے لئے مغفرت نہیں" سامانِ ہلاکت ہے.. معاف کرنا ، ہم اسی طرح کے ایک بے حس معاشرےکےباسی ہیں۔۔!
  7. سید لبید غزنوی

    نگاہیں آج بھی اس شخص کو۔۔۔۔

    نگاہیں آج بھی اس شخص کو______ تلاش کرتی ھیں جس نے کہا تھاسحری میں دہی کھانے سے روزہ نہیں لگتا
  8. سید لبید غزنوی

    A King Gifted Golden toilet to his daughter on her wedding

    کیا خیال ہے ۔۔۔ان کے بارہ میں۔۔۔؟؟؟ http://i1248.photobucket.com/albums/hh495/gogajan/10672183_721646104538846_5795175882129511416_n_zpspp5lc0s4.jpg
  9. سید لبید غزنوی

    آج کی ا ک خوبصورت بات۔۔۔

  10. سید لبید غزنوی

    تو اگر ابر ہے میں ابر میں پانی کی طرح

    تو اگر ابر ہے میں ابر میں پانی کی طرح میں تیرے ساتھ ہوں لفظوں میں معانی کی طرح نفسی نفسی کا یہ عالم ہے کہ آتے جاتے تم ملے بھی تو قیامت کی نشانی کی طرح یوں ہی اک روزگزر جاؤں گا راہوں سے تری میں بھی بہتی ہوئی ندیوں کی روانی کی طرح دیکھ کرتجھ کو کلیجے میں کسک اٹھتی ہے دھج تری ہے مری آشفتہ...
  11. سید لبید غزنوی

    یکجہتی

    نہ نفرت ہو نہ دہشت ہو،یہاں ہو اُنس ہمدردی میرے اس ملک میں تو ہر طرف ہو امن و یکجہتی نہ مسجد کی شہادت ہو نہ مندر کو کوئی توڑے رہیں سب مل کے آپس میں کہ ہے یہ ملک جمہوری نہ ہندو اور مسلم سکھ عیسائی میں لڑائی ہو نہ آپس میں ہو نا چاقی ، کریں سب سب کی دلجوئی دعا عارف کی ہے اس ملک میں امن و اماں...
  12. سید لبید غزنوی

    عبیداللہ علیم خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی

    خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی نہ شب کو چاند ہی اچھا نہ دن کو مہر اچھا یہ ہم پہ بیت رہی ہیں قیامتیں کیسی وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہرباں کیا کیا بچھڑ گیا تو ہوئی ہیں عداوتیں کیسی عذاب جن کا تبسّم، ثواب جن کی نگاہ کھنچی ہوئی ہیں پس ِ جاں یہ صورتیں کیسی...
  13. سید لبید غزنوی

    یہ کیسی محبت تھی

    محبت اپنے اندر بہت سے خوبصورت رنگ چھپائے ہوئے ہے لیکن یہ دیکھنے والے کی نظر اور سوچ پر منحصر ہے کہ وہ اس کو کیسے دیکھتا اور سوچتا ہے۔ محبت ایک خوب صورت احساس ہے ، محبت ایک حسین جذبہ ہے، محبت آسمان پہ پھیلے ہوئے قوسِ قزح کے وہ سات رنگ ہیں جن پر نظر پڑتے ہی آنکھوں میں چمک اور ہونٹوں پر مسکراہٹ...
  14. سید لبید غزنوی

    (ماں مر گئی اور سب کچھ ختم ہو گیا)

    (ماں مر گئی اور سب کچھ ختم ہو گیا) مصر میں ایک سکول کے بچے نے اپنے امتحانی پرچے میں ایک جملہ لکھا جس نے بہت سے لوگوں کے دلوں کو چھو لیا۔ مصر کے خطے جزیرہ نما سینا میں پانچویں کلاس میں پڑھنے والے احمد حماد نے امتحان میں ماں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں لکھا ’میری ماں مر گئی، اور اس...
  15. سید لبید غزنوی

    دعا دعائے صحت کی استدعا

    سلام سب احباب کو۔۔۔ میں تقریباً 3 ہفتوں سے بہت بیمار ہوں مجھے آپ احباب کی دعاؤں کی شدید ضرورت ہے ۔۔۔دعا کریں اللہ مجھے صحت دے دے اور اپنے دین کا بہت سارا کام لے لےآمین
  16. سید لبید غزنوی

    ’’یہ ساری دولت ایک گلاس پانی کے برابر بھی نہیں ہے"

    ایک بادشاہ نے اپنی رعایا پر ظلم و ستم کرکے بہت سا خزانہ جمع کیا تھا۔ اور شہر سے باہر جنگل بیابان میں ایک خفیہ غار میں چھپا دیا تھا اس خزانہ کی دو چابیاں تھیں ایک بادشاہ کے پاس دوسری اس کے معتمد وزیر کے پاس ان دو کے علاوہ کسی کو اس خفیہ خزانہ کا پتہ نہیں تھا۔.ایک دن صبح کو بادشاہ اکیلا سیر کو...
Top