اسلم کولسری کی کتب کے سر ورق
تمام کتب القمر انٹر پرائزز اردو بازار لاہور نے چھاپی ہیں۔ پنچھی پنجابی شاعری کی کتاب ہے ۔ جبکہ باقی تمام کتب اردو شاعری کی ہیں۔
غلام باغ ۔ ایک بار پھر
مرزا اطہر بیگ
از
عارف وقار - بی بی سی اردو ڈاٹ کام
سب سے پہلے تو 878 صفحات کا ایک ناول لکھ ڈالنا ہی آج کے دور میں کسی کرشمے سے کم نہیں، پھر کسی ناشر کا اسکی طباعت پر راضی ہو جانا بھی ایک معجزہ ہی قرار دیا جائے گا لیکن اس سلسلے کی آخری کڑی سب سے زیادہ محّیر العقول...
اردو کا شاہکار ناول —کئی چاند تھے سر آسماں
از
احمد محفوظ
اردو کے معروف ادیب اسلم فرخی نے اپنے ایک مکتوب مورخہ19 ستمبر 2006مطبوعہ خبرنامہ شب خون نمبر2میں لکھا ہےک”کئی چاند تھے سر آسماں“نے مقبولیت کے سارے ریکارڈ توڑدیے۔ میرے ہمسائے میں ایک ایسے صاحب رہتے ہیں جو مالیات کے بڑے ماہر ہیں اور...
قائد اعظم
اک شخص دیکھنے میں نحیف و نزار سا
باطن کی قوتوں میں مگر کوہسار سا
غیروں کے روبرو صفت چوب خشک دار
اپنوں کے واسطے شجر سایہ دار سا
خود ہو گیا غروب مگر دشتِ تیرہ میں
پھرتا ہے اس کی روشنیوں کا غبار سا
وہ کب کا جا چکا ہے مگر چشمِ خیرہ میں
باقی ہے اس کے عکسِ رواں کا خمار سا...
ڈاکٹر خورشید رضوی ہمارے عہد کی معتبر ترین آواز ہے. آپ شاعر بھی با کمال ہیں اور ادیب بھی بے مثال. آپ کی شاعری " شاخ تنہا "، "سرابوں کے صدف" ، "رائگاں" اور " امکان " کی صورت میں جلوہ افروز ہو چکی ہے . اور یہ سب اب " یکجا " کے حسین پیکر میں بھی دستیاب ہے . اس کے علاوہ " تالیف " اور " اطراف " کی شکل...
بڑی امی (ایک خاکہ)
چوہدری لیاقت علی
چند سال پہلے اپنی الماری کی صفائی کرتے ہوئے ایک تصویر نظر آئی۔ اس پر نظر پڑتے ہی اپنی بڑی امی کا چہرہ اور اپنا سارا بچپن ذہن میں آگیا۔ اس کے بعد سے یہ تصویر اکثر ذہن میں ابھرتی ہے، کچھ لمحے سوچنے پر مجبور کرتی ہے اور پھر دھندلا سی جاتی ہے۔ اس تصویر کی آنکھ...
بچپن کا ایک اتوار
۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔
سریلی قمریاں حق سرہ گردان کرتی ہیں تو گھر بیدار ہوتا ہے
گھنے پیپل سے چھنتی روشنی کی دستکوں سے شرق رویہ کھڑکیوں کی آنکھ کھلتی ہے
بچھے بستر سمٹتے ہیں تو کمرے جاگ اُٹھتے ہیں
میں اک پیڑھی پہ بیٹھا ہوں
گندھے میدے کے اک پتلے ورق کی سوندھ پھیلی ہے...
تمام غالب پسندوں کی خد مت میں دیوان غالب کا ایک تاریخی نسخہ جو غالب کے صد سالہ یوم وفات پر پنجاب یونیورسٹی نے چھاپا تھا۔ اس موقع پر یونیورسٹی میں غالب چئیر بھی شروع کی گئی، سید وقار عظیم اس کے پہلے نشین تھے۔
لنک یہ ہے
https://drive.google.com/file/d/0B57ubYGe0-m6Z0Q3WnJEaTJ4SEk/view?usp=sharing
پروفیسر ڈاکٹر خورشید رضوی عربی زبان کے استاذ اور محقق ہیں۔ اردو شاعری کا ایک انتہائی معتبر نام۔ لاہور میں مقیم ہیں۔ان کی کلیات "یکجا" کے نام سے شائع ہوئی۔ الحمد پبلی کیشنز لاہور نے چھاپی ہے۔ قیمت 600 روپے ہے۔ سر ورق کا لنک ہے۔...
روٹھ کر نکلا تو وہ اس سمت آیا بھی نہیں
اور میں نے عادتا جا کر منایا بھی نہیں
آن بیٹھی ہے منڈیروں پر خزاں کی زرد لو
میں نے کوئی پیڑ آنگن میں اگایا بھی نہیں
پھر سلگتی انگلیاں کس طرح روشن ہو گئیں
اس نے میرا ہاتھ آنکھوں سے لگایا بھی نہیں
اپنی سوچوں کی بلندی اور وسعت کیا کروں
آسماں کا سائباں کیا،...
خوامخواہ کا مشیر مر جائے
کاش میرا ضمیر مر جائے
سازشی ہے، سکون دشمن ہے
آرزو کا سفیر مر جائے
قتل احساس یاد آتا ہے
جب بھی کوئی فقیر مر جائے
رشوت جاں بھی تو غنیمت ہے
چھوڑ دو جو اسیر مر جائے
زندگی بخش ہے یہ حسرت بھی
حسرتوں کی لکیر مر جائے
خواہش ناگزیر ہے اسلم
خواہش ناگزیر مر جائے
اسلم کولسری
دل میں جمنے لگا ہے خوں شاید
آج کی رات سو سکوں شاید
اس کا ملنا محال ہے، پھر بھی
اس طرف سے گزر چلوں، شاید
اور تھوڑا سا زہر دے دیجے
اور تھوڑا سا جی اٹھوں شاید
پردہ چشم جلنے لگتا ہے
ورنہ آنسو تو پونچھ لوں شاید
ایک دن خود کو فاش کر دیکھوں
جان لوں اس کا راز یوں شاید
اب زباں ذائقے سے عاری ہے
اب...
حوصلہ چھوڑ گئی راہ گزر آخرِ کار
رہ گیا ساتھ مسافر کے سفر آخر ِ کار
کوہ ِ اسود نے بہت راستے روکے لیکن
شرق سے پھوٹ پڑا چشمٔہ زر آخرِ ِ کار
اُس کے پتوں پہ لکیریں تھیں ہتھیلی جیسی
مدتوں سبز رہا پیڑ ، مگر ، آخر ِ کار
تھم کے رہ جائے گی اک روز لہو کی گردش
ختم ہوجائے گا اندر بھی سفر آخر ِ کار...
کچھ دن قبل کراچی کے ایک معروف پبلشر کے ایما ء پر ان اشعار کا انتخاب کیا ہے۔ امید ہے سب کو پسند آئے گا
وے صورتیں الٰہی کس دیس بستیاں ہیں
اب دیکھنے کو جن کے آنکھیں ترستیاں ہیں
سودا
سودا خدا کے واسطے کر قصہ مختصر
اپنی تو نیند اڑ گئی تیرے فسانے میں
سودا
دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں
اک آئینہ...
تصویر نے پھر مجھ کو دکھایا وہی لمحہ
یہ تو وہی لمحہ ہے خدایا ' وہی لمحہ
آنکھیں ہیں کسی منظر ِ گم گشتہ کی زد میں
ماضی سے مجھے ڈھونڈتا آیا وہی لمحہ
وہ جس کو بھلانے میں بہت سال لگے تھے
اک لمحہ ء غفلت میں در آیا وہی لمحہ
بکھرے تھے مرے سامنے یادوں کے نگینے
ہیرے کی طرح چن کے اٹھایا وہی لمحہ
جگنو کی...
نہیں ہے اب کوئی منزل 'نہیں ہے جادہ کوئی
ارادے توڑ کے نکلا ہے بالارادہ کوئی
یہ بات اس کو خبر بھی نہیں مگر سچ ہے
کہ چاہتا ہے مجھے اس سے بھی زیادہ کوئی
میں رفتگاں کے بنائے مکاں میں رہتا ہوں
کسی کے خواب سے کرتا ہے استفادہ کوئی
ہوائے تند کو شاید کبھی خبر بھی نہ ہو
یہیں کہیں تھا چراغوں...
دل و نگاہ کے سب رابطے ہی توڑ گیا
وہ میرے ہوش کو دیوانگی سے جوڑگیا
ذرا سی بات ہے لیکن ذرا نہیں کھلتی
کبھی نہ ساتھ رہا جو کبھی کا چھوڑ گیا
ہم اپنے کھیت کے ٹیلے بھی رفو کر لیتے
مگر وہ شخص تو دریا کا رخ ہی موڑ گیا
برس پڑے ہری شاخوں کے سبز پتے بھی
غزل میں ڈوبی ہوئی رت کو یوں جھنجھوڑ گیا
وہ سی گیا، کہ...