سر الف عین براہ کرم اصلاح فرمائیے۔۔۔
افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
موت سے ملنا ہے سینہ تان کر جاؤں گا میں
نظریہ اپنا کسی کو دان کر جاؤں گا میں
شوق جو ہے گوہرِ نایاب پانے کا مجھے
ریت صحراؤں کی آخر چھان کر جاؤں گا میں
جان تیری چھوٹ جائے گی مرے جانے سے کیا
اپنی یادوں کو ترا مہمان کر...