نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : یاں کوئی میرا گرویدہ نہ تھا

    بہت شکریہ محترم سلامت رہیں
  2. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : یاں کوئی میرا گرویدہ نہ تھا

    السلام علیکم سر الف عین و دیگر اساتذہ اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلن یاں کوئی بھی میرا گرویدہ نہ تھا، میں کسی کا بھی پسندیدہ نہ تھا، آج ایسا زندگی میں کیا ہوا؟ میں کبھی بھی اتنا رنجیدہ نہ تھا وقت نے اس کا بنا ڈالا مذاق زندگی سے جو بھی سنجیدہ نہ...
  3. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے

    بہت شکریہ محترم ، اسی مزید بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔
  4. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے

    بہت شکریہ برادرم آپ نے بہت اچھے نکتے اٹھائے۔۔۔
  5. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے

    بہت شکریہ محترم سلامت رہیں۔۔۔
  6. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے

    السلام علیکم سر الف عین و دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ افاعیل : فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے آج کل کے برے حالات سے ڈر لگتا ہے جرم تسلیم نہ کر بیٹھوں ، کیا ہی جو نہ ہو تیرے الزامی سوالات سے ڈر لگتا ہے بیچ رستے تو کہیں چھوڑ نہ جائے مجھ کو جانِ جاناں تری...
  7. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : عمران میں تو پیڑ تھا ،

    بہت شکریہ محترم ، یہ مصرعہ یوں کر دیا پورا جہان سچ کو چھپانے لگا تو پھر
  8. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : عمران میں تو پیڑ تھا ،

    سر الف عین و دیگر اساتذہ ازراہ کرم اصلاح فرمائیں۔۔۔ عمران میں تو پیڑ تھا دنیا سے کٹ گیا گو تیرے راستے کی رکاوٹ تھا ہٹ گیا ٹوٹا بدن جو سیپ کا ، موتی بکھر گئے دل میں کئی برس کا جو لاوا تھا پھٹ گیا پورا جہاں سچائی چھپانے لگا تو پھر حق کا علم بنا کے قلم کو میں ڈٹ گیا جب میرے گھر کو آگ لگی تو...
  9. عمران سرگانی

    ایک دوست کی نظم برائے تبصرہ

    بہت شکریہ محترم سلامت رہیں۔۔۔
  10. عمران سرگانی

    ایک دوست کی نظم برائے تبصرہ

    دراصل انہوں مجھ سے مشورہ کے لیے نظم بھیجی تھی۔۔۔ مجھے ایک دو جگہ خامی نظر آئی مگر میں نے سوچا اساتذہ سے رائے لے لی جائے تو زیادہ بہتر ہے۔۔۔ 1- نظارۂ دِل کش کا محشر سا اُٹھے اس میں لفظ نظارۂ فعولات کی بجائے مفاعلن کے وزن پر لگ رہا ہے۔ سا کا الف گرانا بھی مجھے ناگوار لگ رہا ہے۔ 2- بندرابن سا...
  11. عمران سرگانی

    ایک دوست کی نظم برائے تبصرہ

    سر الف عین دو چار جملے اس نظم پر کہ دیں ۔فنی لحاظ سے ، ایک دوست کی درخواست ہے۔۔۔ *یہی تو خوشی ہے* بدن کی حقیقت سے انکار کب ہے؟ بدن بھی حقیقت ہے, اِک گہرا سچ ہے مگر جانِ جاناں بدن سے وراء اک جہانِ دِگر ہے جہاں پر۔۔۔۔۔ تخیل کی تجسیم ہو جائے تو اِک نظارۂ دِل کش کا محشر سا اُٹھے کہ جِس سے...
  12. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    بہت شکریہ محترم سلامت رہیں
  13. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    بہت شکریہ محترم۔۔۔ اب دیکھیے میرا ہر حرف پڑھے ، اور اسے یکسر سمجھے کوئی تو ہو جو مجھے مجھ سے بھی بہتر سمجھے جی نہ پاؤں گا میں دستار بنا اک پل بھی میرا دشمن مری پگڑی کو مرا سر سمجھے اکثریّت تھی جہالت کے اندھیروں میں غرق میں سمجھتا ہوں کہ قرآں کو بَہَتَّر سمجھے ''علم کا باب'' کہا جس کو مرے آقا...
  14. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین براہ مہربانی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل : فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن میرا ہر حرف پڑھے ، لفظ کو یکسر سمجھے کوئی تو ہو جو مجھے مجھ سے بھی بہتر سمجھے جی نہ پاؤں گا میں دستار بنا اک پل بھی میرا دشمن مری پگڑی کو مرا سر سمجھے لاکھ کی اکثریت موت جہالت کی مری میں سمجھتا ہوں کہ قرآں کو...
  15. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    بہت شکریہ محترم سلامت رہیں
  16. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    بہت شکریہ برادر خوش رہیں
  17. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر اب دیکھیے کیا درست ہے۔۔۔ موت سے ملنا ہے سینہ تان کر جاؤں گا میں سوچ بھی اپنی کسی کو دان کر جاؤں گا میں
  18. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین براہ کرم اصلاح فرمائیے۔۔۔ افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن موت سے ملنا ہے سینہ تان کر جاؤں گا میں نظریہ اپنا کسی کو دان کر جاؤں گا میں شوق جو ہے گوہرِ نایاب پانے کا مجھے ریت صحراؤں کی آخر چھان کر جاؤں گا میں جان تیری چھوٹ جائے گی مرے جانے سے کیا اپنی یادوں کو ترا مہمان کر...
  19. عمران سرگانی

    تین تروینیاں براہ اصلاح

    اوکے سر بہت شکریہ۔۔۔ ایک تروینی کا پروگرام رکھا ہے ، اس کے لیے لکھ رہا ہوں شاید بعد میں غزل میں کنورٹ کر دوں۔۔۔ باقی سر ٹھیک ہے۔۔۔
  20. عمران سرگانی

    تین تروینیاں براہ اصلاح

    سر الف عین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مجھے وہی شخص ، یا خدا ! ٹالنے کا حیلہ بنا رہا ہے جسے تو دے دے کے سب وسائل مرا وسیلہ بنا رہا ہے سمجھ کے سونے کا ڈھیر ، گو ریت کا وہ ٹیلہ بنا رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فعولن فعولن فعولن فعولن ترا قبضہ ہے آب و دانے پہ حاکم ترے...
Top