نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    تیری خوشبو بس گئی ہر ایک در دیوار میں

    یہ شعر دراصل یوں ہے۔ زندگی کھو دی اسی میں ، عمر بھر کھودی سرنگ ہمسفر ! کرتے رہے ہیں ہم سفر دیوار میں
  2. عمران سرگانی

    تیری خوشبو بس گئی ہر ایک در دیوار میں

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: دوبارہ دیکھیے۔ بس گئی خوشبو ہماری ، خوں سے تر دیوار میں تتلیوں نے بھی بنایا آ کے گھر دیوار میں اپنے ہاتھوں سے ہمیں اپنا مکاں ڈھانا پڑا سانپ رہتے تھے بری یادوں کے ہر دیوار میں کھل گئی آنکھوں پہ جو پٹی بندھی تھی وہم کی ہوش آیا ، جا لگا جب اپنا...
  3. عمران سرگانی

    تیری خوشبو بس گئی ہر ایک در دیوار میں

    بہت شکریہ محترم ، اچھی آراء سے آپ نے نوازا۔۔۔
  4. عمران سرگانی

    تیری خوشبو بس گئی ہر ایک در دیوار میں

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: براہ کرم اصلاح فرما دیجئے۔ افاعیل :- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن تیری خوشبو بس گئی ، ہر ایک در دیوار میں تتلیوں نے بھی بنایا آ کے گھر دیوار میں اپنے ہاتھوں سے ہمیں اپنا مکاں ڈھانا پڑا سانپ رہتے تھے بری یادوں کے ہر دیوار میں کھل گئی آنکھوں پہ...
  5. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح ،

    سر الف عین اس شعر کو یوں کر دیا ہے تاکہ ابہام ختم ہو جائے۔ سکوں کے پہر میری زندگی سے کٹ گئے ہیں وجودِ خاک میرا اب دوپہروں کے حوالے
  6. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح ،

    بہت شکریہ سر ، جی دھوپ والی دوپہروں ہی مراد ہے۔۔۔ چلیں سر میں اصل مراسلے میں ترمیم کو حذف کر دیتا ہوں۔
  7. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح ،

    مری آواز کر دی کس نے بہروں کے حوالے وطن کا امن ظلم و شر کے پہروں کے حوالے
  8. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح ،

    بہت شکریہ محترم
  9. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح ،

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: اصلاح فرما دیجئے۔ افاعیل: مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن مری آواز کر دی کس نے بہروں کے حوالے وطن کا امن کیسے شر کے پہروں کے حوالے نبی نے پنجتن کو علم کا وارث بنایا ہوا دریا کا دریا پانچ نہروں کے حوالے سکوں کے لمحے میری زندگی سے کٹ گئے ہیں وجودِ خاک میرا...
  10. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : یاں کوئی میرا گرویدہ نہ تھا

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: جب بچھڑنے پر وہ نم دیدہ نہ تھا تو یہ سچ ہے ، میرا گرویدہ نہ تھا وہ محبت اک دکھاوا تھی فقط میں کسی کا بھی پسندیدہ نہ تھا آج ایسا زندگی میں کیا ہوا میں کبھی بھی اتنا رنجیدہ نہ تھا وقت نے اس کا بنا ڈالا مذاق زندگی سے جو بھی...
  11. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    میرے ذہن میں '' نگل گئے '' بھی آیا تھا مگر میں نے '' ہڑپ گئے '' کو ترجیح دی۔۔۔ سر الف عین اس بارے بہتر بتا سکتے ہیں۔۔۔
  12. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر ، مجھے بھی لفظ استاذ ہی بہتر لگا۔۔۔
  13. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    یہ سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: فائنل کیا ہے۔۔۔ تنخواہیں مالکانِ مکاتب ہڑپ گئے معمارِ قوم پیٹ بھریں خاک پھانک کر یا استاد اپنا پیٹ بھریں خاک پھانک کر یہ مصرعہ دوران نیند یا دوران خواب ذہن میں آیا۔۔۔
  14. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    بہت شکریہ محترم اپنی رائے سے آگاہ کرنے کے لیے۔۔۔
  15. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر میں سمجھا شاید صوتی قوافی کے طور پر چل جائے۔ ایک شعر خذف کر دیتے ہیں۔ تنخواہیں مالکانِ مکاتب ہڑپ گئے استاد کیا گزارہ کریں خاک پھانک کر یا معمار قوم زندہ رہیں خاک پھانک کر؟
  16. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: اصلاح فرمائیے۔ افاعیل: مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن تنخواہیں مالکانِ مکاتب ہڑپ گئے استاد کیا گزارہ کریں خاک پھانک کر اک بھیک مانگنے سے رہے اور کیا کریں معمار قوم زندہ رہیں راکھ پھانک کر؟ شکریہ
  17. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : یاں کوئی میرا گرویدہ نہ تھا

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: اب دیکھیے ؟ مطلبی تھا وہ بھی گرویدہ نہ تھا میں کسی کا بھی پسندیدہ نہ تھا، آج ایسا زندگی میں کیا ہوا؟ میں کبھی بھی اتنا رنجیدہ نہ تھا وقت نے اس کا بنا ڈالا مذاق زندگی سے جو بھی سنجیدہ نہ تھا دیکھ کر ہر بار الگ حیرت ہوئی ورنہ...
Top