نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر ہو گیا شاید مرا ذوقِ تجسس کامیاب - جاں نثار اختر

    غزل ہو گیا شاید مرا ذوقِ تجسس کامیاب آج خود مجھ پر پڑی میری نکاہِ انتخاب جانے کس لمحہ دمک اٗٹھے فضائے کائنات کوئی چٹکی میں لئے ہے دیر سے طرفِ نقاب منتظر ہیں آج بھی تیری نگاہِ شوق کے جانے کتنے ماہ و انجم جانے کتنے آفتاب تو نے دیکھا بھی نہیں اور دل دھڑکنے بھی لگا جیسے بن چھیڑے ہوئے بجنے لگے...
  2. فرحان محمد خان

    سابقے

    جاں نثار اختر سلیم احمد ان دو احباب کا اتنا کلام جمع ہو چکا ہے کہ اب ان کے ناموں کے سابقے بن جانے چاہئے
  3. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر نظم : حسیں آگ - جاں نثار اختر

    حسیں آگ تیری پیشانیِ رنگیں میں جھلکتی ہے جو آگ تیرے رخسار کے پھولوں میں دمکتی ہے جو آگ تیرے سینے میں جوانی کی دہکتی ہے جو آگ زندگی کی یہ حسیں آگ مجھے بھی دیدے تیری آنکھوں میں فروزاں ہیں جوانی کے شرار لبِ گلرنگ پہ رقصاں ہیں جوانی کے شرار تیری ہر سانس میں غلطاں ہیں جوانی کے شرار زندگی کی یہ...
  4. فرحان محمد خان

    نظم : عشق ظہیر احمد طہیر

    عشق پیکرِ خاک میں تاثیرِ شرر دیتا ہے آتشِ درد میں جلنے کا ثمر دیتا ہے اک ذرا گردشِ ایّام میں کرتا ہے اسیر دسترس میں نئے پھر شام و سحر دیتا ہے پہلے رکھتا ہے یہ آنکھوں میں شب ِ تیرہ وتار دستِ امکان میں پھر شمس و قمر دیتا ہے دل پہ کرتا ہے یہ تصویر جمالِ ہستی پھر مٹاکر اُسے اک رنگِ دگر دیتا...
  5. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی رہ رہ کے ہوا دل کی بدل جاتی ہے صحبت کبھی پھولوں کی بھی کھل جاتی ہے لیکن کبھی اک سانس جو لیتی ہے کلی سینے کی ہر اک پھانس نکل جاتی ہے
  6. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی ہر لمحہِء حاضر ہے طرب کا ضامن کھلتی ہوئی راتیں ہیں ہنستے ہوئے دن ہر عشرتِ ممکن ہے لُبھائے ہوئے دل ماضی سے محبت نہیں جاتی لیکن
  7. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی چھیڑے ہیں ہوا نے نرم کرنوں کے ستار سورج ہے لیے جامِ صُبوحی تیار پھولوں کی مہک چوم رہی ہے آنکھیں بیدار ہو اے نیند کے ماتے بیدار
  8. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی شبنم سے ابھی رات کو دُھلنے دے ذرا آنکھوں میں خمارِ شب تو گُھلنے دے ذرا جائے گی کہاں رات بچا کر دامن ساقی کی ابھی زلف تو کُھلنے دے ذرا
  9. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی بکھرے جو حسیں زلف بکھر جانے دے اس وقت کو کچھ اور سنور جانے دے باقی نہ رہے صبح کا دھڑکا کوئی اک رات تو ایسی بھی گزر جانے دے
  10. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی یہ پھول سا لہجہ ، یہ رسیلی آواز یہ تیرے تکلم کا دل آویز انداز یہ لوچ یہ نرمی یہ گُھلاوٹ یہ کشش صدقے ترے اک لفظ پہ سو راز و نیاز
  11. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی زربفت ، نہ دیبا ، نہ حریر و محمل گردن میں کوئی ہار ، نہ کوئی ہیکل لپٹی ہوئی جسم پہ سادہ ساری لپٹا ہوا ساری کا گلے میں آنچل
  12. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی بانہوں کا سُبک ہار لیے آئی ہو آغوش کا گلزار لیے آئی ہو ہنستی ہوئی ان کیف بھری آنکھوں میں اک نشہِ بیدار لیے آئی ہو
  13. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی شرمندہ ذرا چمن کو کر لو آؤ! گُلشن سے بھی کچھ بڑھ کے سنور لوں آؤ! یہ پُھول سا شاداب مہکتا ہوا جسم اک بار تو گود تُم سے بھر لوں آؤ
  14. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی تخیل میں جگمگا رہی ہو کب سے چھپ چھپ کے لویں جلا رہی ہو کب سے آؤ آؤ مرے مقابل آؤ ! پیچھے کھڑی مسکرا رہی ہو کب سے
  15. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی یہ نشہ دماغ و دل پہ کیسا چھایا یہ روح میں اک گیت سا کیا لہرایا رگ رگ میں شرارے سے یہ کیوں دوڑ گئے سینے پہ مرے پڑا یہ کس کا سایا
  16. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی ہر رات جگا دیتی ہے جادو اب تک کُھل جاتے ہیں مہکے ہوئے گیسو اب تک کس ناز سے شانے پہ مرے سر رکھ کر سوتی ہے تری زلف کی خوشبو اب تک
  17. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر منتخب رباعیات - جاں نثار اختر

    رباعی یہ چرخ ، یہ خورشید ، یہ انجُم یہ قمر یہ قوس قزح ، یہ دشت ، یہ سبزہُ تر یہ سرو ، یہ ساحل ، یہ شگوفے ، یہ شفق تُم ہوتے تو کاہے کو بھٹکتی یہ نظر
  18. فرحان محمد خان

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اپنی تدبیر کی چوکھٹ پہ کھڑا ہوں خاموش ثبت ہر اینٹ پہ افلاسِ مکیں ہے جیسے راحیل فاروق
  19. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر نظم : پچھلی پریت - جاں نثار اختر

    پچھلی پریت ہوا جب مُنہ اندھیرے پریت کی بنسی بجاتی ہے کوئی رادھا کسی پنگھٹ کے اوپر گنگناتی ہے مجھے اک بار پھر اپنی محبت یاد آتی ہے افق پر آسماں جھک کر زمیں کو پیار کرتا ہے یہ منظر ایک سوئی یاد کو بیدار کرتا ہے مجھے اک بار پھر اپنی محبت یاد آتی ہے ملا کر مُنہ سے مُنہ ساحل سے جب موجیں گزرتی...
  20. فرحان محمد خان

    سلیم احمد جیسے کسی دریا میں سرِ آب پرندے - سلیم احمد

    غزلجیسے کسی دریا میں سرِ آب پرندے لگتے ہیں مجھے انجم و مہتاب پرندے بچوں کے لیے حیرتِ پرواز نہیں ہے اس شہر میں مدت سے ہیں نایاب پرندے کس دیس اُنھیں لے گئیں بیتاب اُڑانیں آنکھوں کے نشیمن سے گئے خواب پرندے میں ساحلِ افتادہ پہ خاموش کھڑا ہوں دریا میں نہاتے ہیں سرِ آب پرندے میں کوشہِ صحرا میں...
Top