نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر نظم : حوا کی بیٹی - جاں نثار اختر

    حوا کی بیٹی شدتِ افلاس سے جب زندگی تھی تجھ پہ تنگ اشتہا کے ساتھ تھی جب غیرت و عصمت کی جنگ گھات میں تیری رہا یہ خود غرض سرمایہ دار کھیلتا ہے جو برابر نوع انساں کا شکار رفتہ رفتہ لوٹ لی تیری متاعِ آبرو خوب چوسا تیری رگ رگ سے جوانی کا لہو کھیلتے ہیں آج بھی تجھ سے یہی سرمایہ دار یہ تمدن کے...
  2. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی نظم : آخری رات - عزیز حامد مدنی

    آخری رات آج مرے دل کی ویرانی دھیرے دھیرے بول اٹھی ہے میرا کام نہیں سمجھانا لیکن کس کو راس آیا ہے ایسی رات میں باہر جانا راہ سوالوں کا اک بن ہے بے مشغل بے مونس چلنا یہ سب اک دیوانہ پن ہے گشت میں ہے کتوال نگر کا اس کی آںکھوں میں نقشہ ہے سب گلیوں کا سارے گھر کا اور تم دیوانے ہو اب تک...
  3. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی نظم : نیند - عزیز حامد مدنی

    نیند نیند کے حاشیے پہ افسانے شپرک کی طرح ہیں آویزاں چند بے برگ و بار ویرانے بادلوں کی طرح ہیں چھائے ہوئے چند اترے ہوئے خنک چہرے ایک بارِ سکوت اٹھائے ہوئے پتھروں کے مہیب گرزِ گراں استخوانوں کے چند دھندلے ڈھیر اور افق پر کراہتا سا دُھواں داستاں رہ سپار صدیوں کی سینۂ کوہ و دشت میں اب تک...
  4. فرحان محمد خان

    دل بے تاب کے ہم راہ سفر میں رہنا ::: احمد جاوید

    بہت خوب انتخاب بھائی واہ
  5. فرحان محمد خان

    غزل : عجیب ہوتی ہے وحشت شعار خاموشی - م م مغل

    غزل عجیب ہوتی ہے وحشت شعار خاموشی بڑا ہی شور مچاتی ہے یار خاموشی میں کس خرابۂ اظہار تک چلا آیا چہار سمت وہی بے شُمار خاموشی حریمِ لفظ و معانی اُجاڑ لگتا ہے یہ کس کے لب پہ ہوئی ہے نثار خاموشی تمام عمر غمِ یار شور کرتا ہے اور اس کے بعد فقط ایک بار خاموشی تمہاری نغمہ سرائی پہ کان دھرتی...
  6. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر جو دور ہو تم تو لمحہ لمحہ عضب میں ہے اضطراب میں ہے

    یہ پہلے پوسٹ ہو چکی ہے جو دُور ہو تم تو لمحہ لمحہ ، غضب میں ہے اضطراب میں ہے
  7. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : بوئے گل محوِ سفر خود ہے ہوا کے مانند - عزیز حامد مدنی

    غزل بوئے گل محوِ سفر خود ہے ہوا کے مانند کون اس راز کو سمجھے گا صبا کے مانند کوئی افسوں نہیں اس نیم نگاہی سے سوا کوئی جادو نہیں اس زلفِ دُوتا کے مانند میں ترے شہر کے گردُوں سے الجھتا ہی رہا ایک رَم خوردہ ستارے کی ضیا کے مانند اس نے کچھ پچھلے پہر کوشِ محبت میں کہا نرم شبنم کی طرح ، شوخ صبا...
  8. فرحان محمد خان

    سلیم کوثر اگر کردار زندہ ہوں، کہانی بول پڑتی ہے - سلیم کوثر

    تہوں میں کیا ہے، دریا کی روانی بول پڑتی ہے اگر کردار زندہ ہوں، کہانی بول پڑتی ہے جہاں بھی جائیں اک سایہ ہمیشہ ساتھ رہتا ہے نئے موسم میں بھی تہمت پُرانی بول پڑتی ہے تماشا گاہ سے خاموش کیا گزروں کہ خود مجھ میں کبھی تُو اور کبھی تیری نشانی بول پڑتی ہے اسی ہنگامۂ دنیا کی وارفتہ خرامی میں کوئی شے...
  9. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر غزل : مدت ہوئی اس جان حیا نے ہم سے یہ اقرار کیا - جاں نثار اختر

    نذرِ میر مدت ہوئی اس جان حیا نے ہم سے یہ اقرار کیا جتنے بھی بد نام ہوئے ہم اتنا اس نے پیار کیا اس سے تھوڑی آنکھ لڑا کر سوچا تھا بچ نکلیں گے اُس کی ترچھی نظروں نے تو دل پر سیدھا وار کیا پوچھتے کیا ہو پہلے پہلے کس سے ہم کو پیار ہوا جس سے ہم کو پیار سکھایا ، پہلے اس سے پیار کیا پہلے بھی...
  10. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر نظم : سازِ وفا - جاں نثار اختر

    سازِ وفا ہنگامہ بزمِ شوق میں تھا کس کے واسطے چھیڑا تھا میں نے سازِ وفا کس کے واسطے ہر ہر نفس میں بوئے محبت تھی پُرفشاں مہکی ہوئی تھی دل کی فضا کس کے واسطے چھیڑا تھا کس نے قلب کی گہرائیوں میں ساز تھی میری روح نغمہ سرا کس کے واسطے کس کے لیے تھیں اشکِ محبت کی بارشیں آہوں کی چل رہی تھی ہوا...
  11. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : یہ فضائے سازِ مطرب یہ ہجومِ تاج داراں - عزیز حامد مدنی

    غزل یہ فضائے سازِ مطرب یہ ہجومِ تاج داراں چلو آؤ ہم بھی نکلیں بہ لباسِ سوگواراں بہ فسونِ روئے لیلٰی بہ عذابِ جانِ مجنوں وہی حسنِ دشت و در ہے بہ طوافِ جاں نثاراں غمِ کارواں کا آخر کوئی رُخ نہ اس سے چھوٹا وہ حدیث کہہ گئی ہے یہ ہوائے رہ گزاراں وہ تصورِ برہمن جو صنم کو ڈھالتا ہے رخِ نقش پر...
  12. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : کرم کا بھی کوئی امکاں کُھلے تو بات چلے - عزیز حامد مدنی

    غزل کرم کا بھی کوئی امکاں کُھلے تو بات چلے اس التفات کا عنواں کُھلے تو بات چلے کسی سے ہم بھی کہیں اس کی داستانِ وصال مگر وہ زلفِ پریشاں کُھلے تو بات چلے جفا یہ سلسلۂ صد ہزار عنواں ہے قمیصِ یوسفِ کنعاں کُھلے تو بات چلے طلسم شیوۂ یاراں کھلا تو کچھ نہ ہوا کبھی یہ حبس دل و جاں کُھلے تو...
  13. فرحان محمد خان

    خوشی ہوئی محترم آپ کو یہاں دیکھ کر

    خوشی ہوئی محترم آپ کو یہاں دیکھ کر
  14. فرحان محمد خان

    عبدالرحمٰن جامی کی رباعی کا منظوم اردو ترجمہ

    گزرے جو گلی سے تری عاشق ہو جائے سید عاطف علی کیا خیال ہے راہ کا چکر ہی ختم کر دیا جائے تو :) ویسے میرے خیال میں کُویت بمعنی کوچہ یا گلی زیادہ بہتر رہے گا
  15. فرحان محمد خان

    عبدالرحمٰن جامی کی رباعی کا منظوم اردو ترجمہ

    یکایک بھی آ سر پہ واماندگاں کے بہت دیکھتے ہیں تری راہ کب کی میر تقی میر
  16. فرحان محمد خان

    عبدالرحمٰن جامی کی رباعی کا منظوم اردو ترجمہ

    عاطف بھائی شکریہ اچھا مشورہ ہے میں نے پہلے یہی لکھا تھا لیکن اس میں جائے کا ئے گرانا جائزہ ہو گا اس کا علم نہیں تھا
  17. فرحان محمد خان

    عبدالرحمٰن جامی کی رباعی کا منظوم اردو ترجمہ

    بہتری کی واقعی کافی گنجائش :) مصرعِ سوم کا وزن مفعولن مفعولن مفعول فعل
Top