نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    عبدالرحمٰن جامی کی رباعی کا منظوم اردو ترجمہ

    رباعی آنی تو که از نامِ تو می‌بارد عشق وز نامه و پیغامِ تو می‌بارد عشق عاشق گردد هر که به کُویت گُذَرد آری، ز در و بامِ تو می‌بارد عشق عبدالرحمٰن جامی -------------------- (رباعی) اے تو کہ برستا ہے ترے نام سے عشق جاری ہے ترے نامہ و پیغام سے عشق گزرے جو گلی سےتری عاشق ہو جائے ہر وقت...
  2. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : شمارِ درد کے پیدا ہوئے ہیں کچھ امکاں - عزیز حامد مدنی

    غزل شمارِ درد کے پیدا ہوئے ہیں کچھ امکاں بدل کے شیشۂ ساعت ہوا ہے شیشۂ جاں اب اس قدر نہ بڑھا دستِ چارہ ساز کی بات رکھی تھی زخم نے بنیادِ کاوشِ درماں خدا گواہ کہ تیرے سوا مجھے بھی نہیں کسی سے زنجشِ بے جا کا اس قدر بھی گماں بڑھا گئی خطِ پیمانۂ وفا دل کا لہو میں ڈوب کے بے اختیار نوکِ...
  3. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر نظم : آہٹ - جاں نثار اختر

    آہٹ یہ چاند کی نرم مسکراہٹ پھولوں میں ہوا کی سرسراہٹ سرسبز حنا کی جھاڑیوں سے ہر لمحہ ترے قدم کی آہٹ جاں نثار اختر
  4. فرحان محمد خان

    عورت کی عورت کے ساتھ جنگ کیوں؟

    کیا یہ خطبہ جنگِ جمل کے بعد دیا گیا تھا ؟
  5. فرحان محمد خان

    سابقے

    شکریہ شریف :)
  6. فرحان محمد خان

    سابقے

    ابن سعید
  7. فرحان محمد خان

    تعارف بلوچ صاحب

    خوش آمدید محترم
  8. فرحان محمد خان

    جاں نثار اختر نظم : اک زخمِ تمنا اور سہی - جاں نثار اختر

    اک زخمِ تمنا اور سہی یہ زخم ہی اپنا حصّہ ہیں ، ان زخموں پر شرمائیں کیا کیوں کہتے ہوئے شرمائیں ہم دنیا نے ہمیں ٹھکرایا ہے ہر سانس میں ایسا لگتا ہے شعلہ سا کوئی لہرایا ہے یہ سُرخ جو رہتی ہیں آنکھیں زخموں نے لہو چھلکایا ہے دو گھاؤ ہوں جیسے چہرے پرخود دیکھ لو ہم دکھلائیں کیا یہ زخم ہی اپنا...
  9. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : حرم کا آئنہ برسوں سے دُھندلا بھی ہے حیراں بھی - عزیز حامد مدنی

    غزل حرم کا آئنہ برسوں سے دُھندلا بھی ہے حیراں بھی اک افسونِ برہمن ہے کہ پیدا بھی ہے پنہاں بھی نہ جا اے نا خدا دریا کی آہستہ خرامی پر اسی دریا میں خوابیدہ ہے موجِ تند جولاں بھی کمالِ جاں نثاری ہو گئی ہے خاکِ پروانہ اسے اکسیر بھی کہتے ہیں اور خاکِ پریشاں بھی وداعِ شب بھی ہے اور شمع پر اک...
  10. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : دلوں کی عقدہ کشائی کا وقت ہے کہ نہیں - عزیز حامد مدنی

    غزل دلوں کی عقدہ کشائی کا وقت ہے کہ نہیں یہ آدمی کی خدائی کا وقت ہے کہ نہیں کہو ستارہ شناسو فلک کا حال کہو رُخوں سے پردہ کشائی کا وقت ہے کہ نہیں ہوا کی نرم روی سے جواں ہوا ہے کوئی فریبِ تنگ قبائی کا وقت ہے کہ نہیں خلل پذیر ہوا ربط مہر و ماہ میں وقت بتا یہ تجھ سے جدائی کا وقت ہے کہ نہیں...
  11. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : دشنۂ تیز میں جس زخم کی گہرائی ہے - عزیز حامد مدنی

    غزل دشنۂ تیز میں جس زخم کی گہرائی ہے میرے سینے میں وہ پہلے سے اُتر آئی ہے پیکرِ دوست کی اک چھوٹ ہے آئینے میں خوابِ مستی میں کوئی شعلۂ مینائی ہے میں نے اب گھر کی بھی زنداں سے ملا دی ہیں حدیں یو الگ بیٹھ کے جینے میں بھی رسوائی ہے یہ رسائی ہے تری تجھ کو مبارک غمِ دوست دل نے بیتابئ دوراں...
  12. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی نظم :انتظار - عزیز حامد مدنی

    انتظار خواب ہی خواب کہاں تک جھلکیں خستگی رات کی ، اٹھتا ہوا درد آہنی نیند سے بوجھل پلکیں اوس کھڑکی کے خنک شیشے پر برص کے داغ کی صورت تارے طنز اک رات کے آئینے پر نیند آنکھوں کی بکھر جاتی ہے سرد جھونکوں میں وہ آہٹ ہے ابھی جنبشِ دل بھی ٹھہر جاتی ہے رات کٹتی نہیں کٹ جائے گی اور ترے درد...
  13. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی غزل : کیا ہوئے بادِ بیاباں کے پکارے ہوئے لوگ - عزیز حامد مدنی

    غزل کیا ہوئے بادِ بیاباں کے پکارے ہوئے لوگ چاک در چاک گریباں کو سنوارے ہوئے لوگ خوں ہوا دل کہ پشیمانِ صداقت ہے وفا خوش ہوا جی کہ چلو آج تمھارے ہوئے لوگ یہ بھی کیا رنگ ہے اے نرگسِ خواب آلودہ شہر میں سب ترے جادو کے ہیں مارے ہوئے لوگ خطِ معزولئ اربابِ ستم کھینچ گئے یہ رسن بستہ صلیبوں...
  14. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی نظم : تصویریں - عزیز حامد مدنی

    تصویریں میں نے سوچا ہے کہ خورشید کا ماتم نہ کروں شب کی آغوش میں مے خانے ہیں ، سیّارے ہیں جن کا پرتو مری بےخواب نگاہوں میں رہا ابھی افلاک کی محراب میں وہ تارے ہیں جو خلاؤں میں لٹاتے رہے کرنوں کی ضیا آتشیں ہو کے شفق روز پگھل جاتی ہے روز نظّاروں کی اک لاش سی جل جاتی ہے دور کرنوں سے لپٹتا...
  15. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی نظم : معذرت - عزیز حامد مدنی

    معذرت نور و آہنگ کا افسانہِء بےتاب لیے چشمکِ برق و شرر خندہِء مہتاب لیے محفلِ لالہ رُخاں صبح کا سیلاب لیے زندگانی کا شرر بار فضاؤں میں تو ہے مےِ رفتار بتاں اب بھی ہواؤں میں تو ہے جام و مینا میں ستاروں کی ضیائیں غلطاں رہ گزاروں میں جوانی کے شفق شعلہ فشاں بربط و ساز سے آہنگ کا سیلاب رواں...
  16. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی نظم : نئے نام - عزیز حامد مدنی

    نئے نام خواب آلودہ ، پُر اسرار صنم خانوں میں خاک اور خون میں غلطیدہ بیابانوں میں آہ اے مادرِ گیتی ترے ایوانوں میں حبس ہی حبس ، اندھیرا ہی اندھیرا ہے ابھی اک جہاں سوز جہالت کا بسیرا ہے ابھی علم و عرفاں کے غلط بینیِ پیہم کا نظام ذرّے ذرّے پہ ہے افسونِ روایات کا دام کس قدر خوار یہ ہنگامہِ...
  17. فرحان محمد خان

    عزیز حامد مدنی نظم : زندانی - عزیز حامد مدنی

    زندانی تم کو دنیا نہیں دے گی غم و آلام کے جام اک تبسم سے سنبھالے ہوئے دنیا کا نظام روک سکتی ہو جنوں خیز ہواؤں کا خرام تم سمجھتی ہو کہ آسان ہے جینا اپنا سیل دریا سے نہ گزرے گا سفینہ اپنا یہ جو کاکل میں مہک ہے یہ جو آنکھوں میں ہے رنگ تیز لَو دیتی ہوئی دل کی یہ دھڑکن یہ اُمنگ سیکھ لے دیدہ و...
  18. فرحان محمد خان

    سابقے

    محمد تابش صدیقی محمد خلیل الرحمٰن جاسمن مریم افتخار
Top