عبدالرحمٰن جامی کی رباعی کا منظوم اردو ترجمہ

رباعی
آنی تو که از نامِ تو می‌بارد عشق
وز نامه و پیغامِ تو می‌بارد عشق
عاشق گردد هر که به کُویت گُذَرد
آری، ز در و بامِ تو می‌بارد عشق
عبدالرحمٰن جامی

--------------------
(رباعی)
اے تو کہ برستا ہے ترے نام سے عشق
جاری ہے ترے نامہ و پیغام سے عشق
گزرے جو گلی سےتری عاشق ہو جائے
ہر وقت برستا ہے در و بام سے عشق
فرحان محمد خان​
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
رباعی
آنی تو که از نامِ تو می‌بارد عشق
وز نامه و پیغامِ تو می‌بارد عشق
عاشق گردد هر که به کُویت گُذَرد
آری، ز در و بامِ تو می‌بارد عشق
عبدالرحمٰن جامی

--------------------
(رباعی)
اے تو کہ برستا ہے ترے نام سے عشق
جاری ہے ترے نامہ و پیغام سے عشق
عاشق ہو جائے جو گزرے تری رہ
ہر وقت برستا ہے در و بام سے عشق
فرحان محمد خان
خوب ترجمہ ہے، لیکن مصرعِ سوم مزید بہتر ہو سکتا ہے۔ مجھ کو مصرعِ سوم باوزن بھی معلوم نہیں ہو رہا، اگرچہ علمِ عَروض سے ناواقف ہونے کی وجہ سے میرا خیال غلط بھی ہو سکتا ہے۔
 
خوب ترجمہ ہے، لیکن مصرعِ سوم مزید بہتر ہو سکتا ہے۔ مجھ کو مصرعِ سوم باوزن بھی معلوم نہیں ہو رہا، اگرچہ علمِ عَروض سے ناواقف ہونے کی وجہ سے میرا خیال غلط بھی ہو سکتا ہے۔
بہتری کی واقعی کافی گنجائش :)
مصرعِ سوم کا وزن
مفعولن مفعولن مفعول فعل
 

حسان خان

لائبریرین
مصرعِ سوم میں مجھ کو «تری ره» کے ساتھ «سے»، «پر» یا «میں» کا حذف ہونا پسند نہیں آیا۔ یعنی «جو گذرے تیری راہ سے» کسی طرح منظوم ہو جائے تو بہتر ہو جائے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
عاشق ہو جائے جو گزرے تری رہ
خوب ترجمہ ہے، لیکن مصرعِ سوم مزید بہتر ہو سکتا ہے۔ مجھ کو مصرعِ سوم باوزن بھی معلوم نہیں ہو رہا، اگرچہ علمِ عَروض سے ناواقف ہونے کی وجہ سے میرا خیال غلط بھی ہو سکتا ہے۔
گزرے جو تری راہ سے عاشق ہوجائے۔
اس طرح مصرع مقبول اوزان میں آجاتا ہے ،
اگر چہ رباعی کے باقی کسی وزن میں بھی آجائے تو جائز ہو گا۔
 
گزرے جو تری راہ سے عاشق ہوجائے۔
اس طرح مصرع مقبول اوزان میں آجاتا ہے ،
اگر چہ رباعی کے باقی کسی وزن میں بھی آجائے تو جائز ہو گا۔
عاطف بھائی شکریہ اچھا مشورہ ہے میں نے پہلے یہی لکھا تھا لیکن اس میں جائے کا ئے گرانا جائزہ ہو گا اس کا علم نہیں تھا
 
مصرعِ سوم میں مجھ کو «تری ره» کے ساتھ «سے»، «پر» یا «میں» کا حذف ہونا پسند نہیں آیا۔ یعنی «جو گذرے تیری راہ سے» کسی طرح منظوم ہو جائے تو بہتر ہو جائے۔
یکایک بھی آ سر پہ واماندگاں کے
بہت دیکھتے ہیں تری راہ کب کی
میر تقی میر
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یکایک بھی آ سر پہ واماندگاں کے
بہت دیکھتے ہیں تری راہ کب کی
میر تقی میر
لیکن فرحان بھائی ۔ یہاں راہ دیکھنا بمعنی انتظار کرنا کا محاورہ مستعمل ہے ۔گزرنے کے لیے اعتراض پھر بھی بر محل ہے اگر میں درست سمجھا تو ۔۔ واللہ اعلم
 
آخری تدوین:
Top