عزیز حامد مدنی غزل : کیا ہوئے بادِ بیاباں کے پکارے ہوئے لوگ - عزیز حامد مدنی

غزل
کیا ہوئے بادِ بیاباں کے پکارے ہوئے لوگ
چاک در چاک گریباں کو سنوارے ہوئے لوگ

خوں ہوا دل کہ پشیمانِ صداقت ہے وفا
خوش ہوا جی کہ چلو آج تمھارے ہوئے لوگ

یہ بھی کیا رنگ ہے اے نرگسِ خواب آلودہ
شہر میں سب ترے جادو کے ہیں مارے ہوئے لوگ

خطِ معزولئ اربابِ ستم کھینچ گئے
یہ رسن بستہ صلیبوں سے اُتارے ہوئے لوگ

وقت ہی وہ خطِ فاصل ہے کہ اے ہم نفسو
دُور ہے موجِ بلا اور کنارے ہوئے لوگ

اے حریفانِ غمِ گردشِ ایّام آؤ
ایک ہی غول کے ہم لوگ ہیں ہارے ہوئے لوگ

ان کو اے نرم ہوا ، خوابِ جنوں سے نہ جگا
رات مے خانے کی آئے ہیں گزارے ہوئے لوگ
عزیز حامد مدنی
1953ء
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب غزل ہے فرحان بھائی!

آپ کا انتخاب ہمیشہ لاجواب ہوتا ہے۔
خطِ معزولئ اربابِ ستم کھینچ گئے
یہ رسن بستہ صلیبوں سے اُتارے ہوئے لوگ
اُف !!!
وقت ہی وہ خطِ فاصل ہے کہ اے ہم نفسو
دُور ہے موجِ بلا اور کنارے ہوئے لوگ
واہ!
ان کو اے نرم ہوا ، خوابِ جنوں سے نہ جگا
رات مے خانے کی آئے ہیں گزارے ہوئے لوگ

کیا کہنے!

حُسن انتخاب کی داد قبول کیجے۔
 

فرقان احمد

محفلین
کیا ہوئے بادِ بیاباں کے پکارے ہوئے لوگ
چاک در چاک گریباں کو سنوارے ہوئے لوگ

خوں ہوا دل کہ پشیمانِ صداقت ہے وفا
خوش ہوا جی کہ چلو آج تمھارے ہوئے لوگ

یہ بھی کیا رنگ ہے اے نرگسِ خواب آلودہ
شہر میں سب ترے جادو کے ہیں مارے ہوئے لوگ

خطِ معزولئ اربابِ ستم کھینچ گئے
یہ رسن بستہ صلیبوں سے اُتارے ہوئے لوگ

وقت ہی وہ خطِ فاصل ہے کہ اے ہم نفسو
دُور ہے موجِ بلا اور کنارے ہوئے لوگ

اے حریفانِ غمِ گردشِ ایّام آؤ
ایک ہی غول کے ہم لوگ ہیں ہارے ہوئے لوگ

ان کو اے نرم ہوا ، خوابِ جنوں سے نہ جگا
رات مے خانے کی آئے ہیں گزارے ہوئے لوگ
 

محمداحمد

لائبریرین
کیا ہوئے بادِ بیاباں کے پکارے ہوئے لوگ
چاک در چاک گریباں کو سنوارے ہوئے لوگ

خوں ہوا دل کہ پشیمانِ صداقت ہے وفا
خوش ہوا جی کہ چلو آج تمھارے ہوئے لوگ

یہ بھی کیا رنگ ہے اے نرگسِ خواب آلودہ
شہر میں سب ترے جادو کے ہیں مارے ہوئے لوگ

خطِ معزولئ اربابِ ستم کھینچ گئے
یہ رسن بستہ صلیبوں سے اُتارے ہوئے لوگ

وقت ہی وہ خطِ فاصل ہے کہ اے ہم نفسو
دُور ہے موجِ بلا اور کنارے ہوئے لوگ

اے حریفانِ غمِ گردشِ ایّام آؤ
ایک ہی غول کے ہم لوگ ہیں ہارے ہوئے لوگ

ان کو اے نرم ہوا ، خوابِ جنوں سے نہ جگا
رات مے خانے کی آئے ہیں گزارے ہوئے لوگ

یہ کون سا خط ہے فرقان بھائی؟
 

فرقان احمد

محفلین
یہ کون سا خط ہے فرقان بھائی؟
محترم احمد بھیا! کورئیر نیو فونٹ ہے جو محفل سے ہی چرایا ہے، بس اسے ذرا بولڈ کر کے ویری ایشن دی ہے تو ہمیں کافی جچا سنورا سا لگا۔ بس ذرا تبدیلی کے لیے؛ ایک دو دن میں دل اکتا جائے گا شاید!
 
آخری تدوین:
Top