جی، اپنی زبان پر مقامی اکثریتی زبان کے لب و لہجے کا اثر آنا تو فطری ہے۔
جیسے پنجاب میں آ بسنے والے ٹھیٹھ اردو اسپیکنگ افراد کی نئی نسل کی اردو میں مقامی پنجابی لہجوں کی جھلک نظر آتی ہے۔
میری معلومات کے مطابق پنجابی کے ایک لہجے میں "سی" کی جگہ "تی" اور "تے" بولا جاتا ہے۔
سکھر میں بھی پنجابی بولی جاتی ہے، اور وہ بھی یہ مخصوص لہجہ، یہ مجھے آج پتہ چلا ہے۔
ممکن ہے یہ وہاں کے پنجابی آبادکاروں کی زبان ہو۔
یہ "آور" بہت بار آور لاحقہ لگ رہا ہے۔
میری رائے میں اس لاحقے کی مدد سے نئی تراکیب وضع کی جاسکتی ہیں، مثلاً:
خوف آور (خوف پیدا کرنے والا)
بھوک آور (بھوک لگانے والی/ والا)
قبض آور (دست آور کا الٹ)
بی بی سی کی اینکر نے یمنی اہلکار سے سوال پوچھا:
یمن فلسطین سے کافی دور ہے تو پھر فلسطین کو سپورٹ کیوں کررہا ہے ؟
یمنی اہلکار کا جواب:
تو کیا بائیڈن اور نیتن یاہو ایک ہی اپارٹمنٹ میں رہتے ہیں ؟؟؟
یعنی جیسا منھ ویسی چپیڑ
(منقول)