مولانا احمدؔ پر تابگڑھی ؒ اور ان کاعارفانہ کلام
تحریر: افتخاررحمانی فاخرؔ ،نئی دہلی
تسنیم وکوثرکی دھلی ہوئی زبان فلسفہ حیات،مقصدِ عبدیت اوررازِ کن کوآشکاراکرنے والا کلام لوگوں نے بالعموم بہت ہی کم پڑھااورسناہوگا،تصوف کی شیرینی وحلاوت عجب کے بجائے خودسپردگی لذتِ سخن کے آشناؤں نے...
میرے ا یاز میرے دل میں سما گئے تم
محمود تھا فقط میں ، سلطاں بناگئے تم
زلفوں میں خم وہی ہے ، آنکھوں میں دم وہی ہے
میرے ایاز مجھ کو مے کش بنا گئے تم
ہر سمت نقش پا ہے ، ہر کو میں مری نمو ہے
ایک نازنیں اداسے ، مجنوں بناگئے تم
غزل
افتخارفاخرؔ ،نئی دہلی
’’گل و بلبل بہار میں دیکھا‘‘
تجھ کو دلبر، خمار میں دیکھا
غزل تیرے طفیل سے ہی ہے
چشمۂ مے گسار میں دیکھا
عنبریں زلف می شود باراں
ندرتِ شاہکار میں دیکھا
تیغ ابرو، قتال جو آنکھیں
غیض تیرا شرار میں دیکھا
حافظؔ و میرؔ تجھ پہ شیدا تھے
تجھ کو جاں، افتخارؔ میں دیکھا...
سرسید احمد خان کی خدمت میں’’احمد خان پٹھان‘‘ کا سلام
احمد خان پٹھان ،نئی دہلی
کل سرسید احمد ڈے تھا ، پتہ نہیں اب خان صاحب کو جنت میں اس کی اطلاع ملی ہوگی یا نہیں کہ اب ان کے نام پر بھی ’’ڈے ‘‘ منایا جاتا ہے ۔ ممکن ہے کہ ان کے حواری و مقلدین جو آنجہانی اور مرحوم ہوچکے ہیں ، نے اس کی اطلاع دی...
منصور ہند :صوفی سرمد شہید
منصور ہند :صوفی سرمد شہید (قسط اول)
افتخاررحمانی ، نئی دہلی
سرمدؔ غمِ عشق بولہوس را نہ دہند
سوزِ غمِ پروانہ مگس را نہ دہند
عمرے باید کہ یار آید بہ کنار
ایں دولتِ سرمد ہمہ کس را نہ دہند
آج (کل) جامع مسجد دہلی جانا ہوا وہی جامع مسجدجوتاریخ میں مسجد شاہجانی کے نام...
ایک مطلع دو شعر
فاخرؔ ،نئی دہلی
مجھ سے یوں جدا رہنا ، مجھ سے ماسوا رہنا
تیرا یہ تغافل ہے ، مجھ سے یوں خفا رہنا
میں سمجھ رہا ہوں سب ، میں بھلا سکوں گا کب
پاس آکے یوں بالکل ، تیرا باحیار ہنا
یاد تیری آتی ہے ، آنکھ بھیگ جاتی ہے
اے صنم گزارش ہے، تم کہ با وفا رہنا
طوفان تعاقب میں ہے:
جاگ جائیں اور ہوش کے ناخن لیں!
احمدخان پٹھان رام پور
کل ہمیں یہ خبر ملی تھی کہ باغپت کے بیس لوگوں نے اجتماعی طور پر اسلام سے برگشتہ ہوکر ارتداد میں داخل ہوچکے ہیں سوائے اس کمزور ’’بہو‘‘کے کہ جس کا عزم چٹان تھا اس نے یکلخت ارتداد سے منع کردیا اور اپنے بچوں کے ساتھ مائیکہ...
غزل
فاخرؔ ،نئی دہلی
تم سراپا ہو نشہ ، مطرب سوزاں تم ہو
ہجر کی رات میں اب جشنِ چراغاں تم ہو
نغمہ ء فطرتِ سوزاں تو سنادو مطرب
ساز کی عزت جاں ، اس کے تو خوباں تم ہو
مشکلیں او ربڑھیں ، آفت جاں ہوں جیسے
ہاں مگر ان کے لیے باعث آساں تم ہو
عشق کی راہ میں قدموں میں خطا ہوتی ہے
لغزش پا کی وجہ ، اس...
باغپت سانحہ ارتداد :آنسو نہ بہائیں ، اقدام کریں!
احمد خان سہسوانی ،رام پور،انڈیا
میڈیا رپورٹ کے مطابق باغپت میں آج ایک ہی گھر کے بیس افراد اجتماعی طور پر اسلام سے خارج ہو کر کفر کی ظلمتوں کے آغوش میں چلے گئے تاہم اسی طوفان ارتداد سے یہ بھی ’’خوش کن‘‘ خبر مل رہی ہے اسی خاندان کی بہو نے ارتداد سے...
مولانا احمد پر تابگڈھی ؒاور ان کاعارفانہ کلام
تحریر: افتخاررحمانی
تسنیم وکوثرکی دھلی ہوئی زبان فلسفہ حیات،مقصدِ عبدیت اوررازِ کن کوآشکاراکرنے والا کلام لوگوں نے بالعموم بہت ہی کم پڑھااورسناہوگا،تصوف کی شیرینی وحلاوت عجب کے بجائے خودسپردگی لذتِ سخن کے آشناؤں نے مولاناروم،حافظ،سعدی...
فاخرؔ ،نئی دہلی
تم سراپا ہو نشہ ، مطرب سوزاں تم ہو
ہجر کی رات میں اب جشنِ چراغاں تم ہو
نغمہء فطرتِ سوزاں تو سنادو مطرب
ساز کی عزت جاں ، اس کے تو خوباں تم ہو
مشکلیں بڑھ تو گئیں ، آفت جاں ہوں جیسے
ہاں مگر ان کے لیے باعث آساں تم ہو
ایک مطلع ایک شعر:
تو سراپا ہے نشہ ، مطرب سوزاں تم ہو
ہجر کی رات میں اب جشنِ چراغاں تم ہو
نغمہء فطرتِ سوزاں تو سنادو مطرب
ساز کی عزت جاں ، اس کے تو خوباں تم ہو
بابا بلہے شاہ کا میں نے اس وقت سنا تھا جب میں نے نصرت فتح علی خان کی قوالیاں سننے کا عادی ہوا۔ نصرت فتح علی خان کی قوالیاں سننے کا واقعہ اور موصوف سے شناسائی بھی عجیب ہے(کبھی موقعہ ملا تو اس کے بارے میں بتاؤں گا) میں ان کے متعلق جانتا چاہتا ہوں کہ ان کا تصوف کے باب میں کیا مذہب تھا ۔ کئی باتیں...
جِنوں کو فرشتہ کہا جا رہا ہے
کلام : مولانا فضیل احمدناصری ،دیوبند
عدو کو مسیحا لکھا جا رہا ہے
جِنوں کو فرشتہ کہا جا رہا ہے
خدایا یہ کیسی ہوا چل پڑی ہے
مرا دل برابر بجھا جا رہا ہے
مٹا ذوقِ تسبیح و ذکرِ الہی
شیاطیں کا کلمہ پڑھا جا رہا ہے
نہ ادراک زندہ ، نہ احساس باقی
شریعت سے رشتہ کٹا جا رہا...
چار مصرعے، بغرض اصلاح :
میرے محبوب ! کوئی درد ہوا ہے پیدا
زخم ابھرا ہے، کوئی کرب ہوا ہے پیدا
نغمہ فطرت سوزاں تو سنادے مطرب
ساز میں تیرے کوئی سوز ہوا ہے پیدا
ایک سوال:
یہ فورم چوں کہ معززین اور اردو ادب کے شاہسواروں کا ہے ؛بناء بریں میرے چند معروضات تھے، جو کہ کئی ماہ و سال سے تجسس کا بھی موجب تھے۔ اردو کے قدیم شعراء میرتقی میرؔ ، مرزا غالبؔ ، آبروؔ، مصحفیؔ، اور اسی طرح فارسی کے صوفی شعراء حافظؔ سے لیکر امیرخسروؔ تک( فارسی شعراء کا ذکر اس لیے میں...
غزل
فاخرؔ
حسن دے شرار دے، شاہد و شراب دے
شوخ سی بہار دے ، شاہد و شراب دے
قوم کی خرابئ ذوق کہہ رہی ہے یہ !
جام دے نگار دے ، شاہد وشراب دے
واعظ و فقیہ ، رندوخراب حال بھی
کہہ رہے ہمیں بھی دے، شاہد و شراب دے
ہم عناں نہیں نشہ اور جام سے کبھی
ان کی ہے پکار، دے! شاہد و شراب دے
آرزو ہمی کنم...