ایک سوال: اردو غزل کے حوالے سے :

فاخر

محفلین
ایک سوال:
یہ فورم چوں کہ معززین اور اردو ادب کے شاہسواروں کا ہے ؛بناء بریں میرے چند معروضات تھے، جو کہ کئی ماہ و سال سے تجسس کا بھی موجب تھے۔ اردو کے قدیم شعراء میرتقی میرؔ ، مرزا غالبؔ ، آبروؔ، مصحفیؔ، اور اسی طرح فارسی کے صوفی شعراء حافظؔ سے لیکر امیرخسروؔ تک( فارسی شعراء کا ذکر اس لیے میں ضروری سمجھتا ہوں ؛چوں کہ اردو کا وجود فارسی کے رہین منت ہے۔اور وہ اس لیے بھی کہ اردو کل بھی فارسی کے دم پر زندہ تھی اور آج بھی ہے۔ الغرض اس ضمن میں میرے چند تشنہ سوالات تھے ، وہ نمبروار پیش کئے جاتے ہیں۔
  1. کیا اردو غزل کے لیے فارسی کا چٹخارہ لازمی ہے؟
  2. غزل کی ہیئت نسلاً بعد نسل بدلتی رہتی ہے آج کے دور میں اس کی ہیئت اور موضوع پر کافی توجہ دی گئی، کیا اس کے بعد بھی اس میں وہ تبدیلی نہیں آسکی جس کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے؟
  3. ایک خیالی محبوب کی تعریف و توصیف میں شعراء نے زمین و آسمان کے قلابے ملادیئے گئے اس کی کئی مثالیں ہیں اور کئی شعرا ہیں، کیا یہ محبوب حقیقی یعنی اس کا وجود بھی ہوتا ہے یا نہیں؟
  4. قدیم شعراء کے یہاں کبھی یہی محبوب تذکیر کے جلوہ میں نہاں ہوتا ہے تو ہمارے جدید شاعر جیسے اخترؔ شیرانی کے یہاں یہی محبوب تانیث کے پردہ میں ظاہر ہوجاتا ہے، آخر یہ تذکیر و تانیث کا واقعہ کیا ہے ؟
  5. غزل کے مقابلہ میں نظم گوئی کے فن کا ایجاد کیا گیا جس میں مولانا حالیؔ ،آزاد اور بالخصوص انجمن پنجاب کا اہم کردار رہا ہے، لیکن آخر پھر اسی نظم میں عاشقانہ سرمستیوں کو ’’رومان‘‘ کے نام پر پیش کرگیا جیسا کہ مجازؔ، کیفیؔ،ساحرلدھیانوی وغیرہم کے کلام میں پایا جاتا ہے،کیا یہ ’’رومان‘‘ اسی عنصر کا اعادہ نہیں ہے، جس سے تنفر اور بعد کا اظہار مولانا حالیؔ نے کیا ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
غزل کی ہیئت نسلاً بعد نسل بدلتی رہتی ہے آج کے دور میں اس کی ہیئت اور موضوع پر کافی توجہ دی گئی، کیا اس کے بعد بھی اس میں وہ تبدیلی نہیں آسکی جس کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے
غزل کی ہیئت یا فارم کبھی نہیں بدلی، وہی غزل ہے جو صدیوں پہلے تھی، وہی قافیہ ردیف، وہی مطلع مقطع، وہی گنی چنی بحریں، غزل کی ہیئت میں ایک آدھ تجربہ آزاد غزل وغیرہ کے نام سے کیا گیا ہے لیکن وہ ناکام ہی رہا۔ ہاں غزل کے موضوع یعنی سبجیکٹ میں وقت اور حالات کے ساتھ تبدیلیاں ہوتی رہی ہیں، لیکن اس میں بھی ہر عہد میں غزل کے بیشتر موضوع وہی رہے ہیں جو صدیوں پہلے تھے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا اردو غزل کے لیے فارسی کا چٹخارہ لازمی ہے؟
بالکل ضروری نہیں ہے، اگر آپ کی اردو شاعری کا گزارہ فارسی کے بغیر ہوتا ہے تو ضرور کیجیے، بقولِ داغ
کہتے ہیں اسے زبان اردو
جس میں نہ ہو رنگ فارسی کا
لیکن کیا کیجیے کہ اردو شاعروں کا گزارہ ہوتا ہو یا نہ ہوتا ہو لیکن اردو زبان کا اپنا گزارہ فارسی کے بغیر نہیں ہوتا۔ ایک زمانہ تھا کہ جب ایران میں ایک تحریک چلی تھی کہ فارسی کو عربی الفاظ سے پاک کیا جائے، تو اردو والے بھی چلا لیں ایسی کوئی تحریک کہ اردو سے فارسی الفاظ کو نکال باہر کیا جائے، دیکھتے ہیں کہ کتنی اردو اور کتنی اردو شاعری کی تراکیب بچتی ہیں۔ :)
 
Top