جناب الف عین اور دیگر اساتذہ اکرام آپ سے اصلاح کی گذارش ہے۔
فاعلاتن مفاعلن فِع
دل کی جو یہ فغاں ہے یاروں
اک بحرِ بے کراں ہے یاروں
خواہشِ دید تو ہے لیکن
فاصلے درمیاں ہے یاروں
آ کے اب پاس منزلوں کے
لمحہ بھی اک گراں ہے یاروں
دردِ دل کو چھپاؤں کیسے
چہرے سے جو عیاں ہے یاروں
پہلے جو تھا قرار ہم...