محفل کے دیرینہ رکن عمر سیف بھائی کو اللہ تعالیٰ نے اپنی نعمت سے نوازتے ہوئے بیٹا عطا فرمایا ہے۔ ماشاء اللہ
عمر بھائی کو بہت بہت مبارک ہو۔ اللہ تعالیٰ نیک اور صالح بنائے۔ اور والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔ آمین
:congrats::prince::a6::rose::birthdaycake::redheart::chill:
جب سے اردو محفل کا حصہ بنا ہوں، کسی بھی شہر جانا ہو تو دیگر مصروفیات کے ساتھ ایک خواہش محفلینز سے ملاقات کی بھی رہتی ہے۔ جو کہ اکثر و بیشتر دیگر مصروفیات کے سبب محض خواہش بن کر رہ جاتی ہے۔
بعض اوقات کسی سے بار بار کے رابطہ کے باوجود ملاقات نہیں ہو پاتی، اور بعض اوقات ایک فون ، یا میسج ہی ملاقات...
تمام نبیوں میں شاہِ طیبہ کا مرتبہ ہے بلند و بالا
درود پڑھتے ہیں ان پہ ہر دم، مسبّحانِ ملاءِ اعلیٰ
ہے گوشہ گوشہ جہاں کا روشن، دلوں کی دنیا بھی ہے منور
اس آفتابِ ہدیٰ کے صدقے، کہ جس کے دم سے ہے سب اجالا
بہ موجِ گردابِ بحرِ ظلمت، پھنسی تھی نوعِ بشر کی کشتی
خدا کی جانب سے ناخدا بن کے اس نے کشتی کو...
آلودۂ عصیاں خود کہ ہے دل، وہ مانعِ عصیاں کیا ہو گا
جو اپنی حفاظت کر نہ سکا، وہ میرا نگہباں کیا ہو گا
ذوقِ دلِ شاہاں پیدا کر، تاجِ سرِ شاہاں کیا ہو گا
جو لُٹ نہ سکے وہ ساماں کر، لُٹ جائے جو ساماں کیا ہو گا
غم خانہ، صنم خانہ، ایواں یا خانۂ ویراں کیا ہو گا
قصہ ہے دلِ دیوانہ کا، حیراں ہوں کہ عنواں...
جنونِ بے سر و ساماں کی بات کون کرے
خزاں نہ ہو تو بیاباں کی بات کون کرے
گلاب و نرگس و ریحاں کی بات کون کرے
جو تم ملو تو گلستاں کی بات کون کرے
مرے جنوں کا تماشہ تو سب نے دیکھ لیا
تری نگاہِ پشیماں کی بات کون کرے
ہمیں تو رونقِ زنداں بنا دیا تم نے
چمن میں صبحِ بہاراں کی بات کون کرے
وہ بزم جس میں...
میدانِ محمِدت میں ہے لازم ادب کا پاس
رکھتا ہوں یونہی کھینچ کے رخشِ قلم کی راس
لبریزِ غم ہو جب بھی یہ قلبِ تنک حواس
آئی ہے دلدہی کہ تری یاد میرے پاس
اسرا کی شب گیا ہے وہ خلوت میں رب کے پاس
رتبہ شہِ ہدیٰ کا ہے بالائے ہر قیاس
لبریز قلب کیوں نہ ہو از جذبۂ سپاس
بندوں کو رب سے اس نے کیا آ کے روشناس...
ہر شاخِ ادب ذکر سے تیرے ہی سپھل ہو
چاہے وہ قصیدہ ہو کہ وہ نظم و غزل ہو
تم باعثِ ایں عالمِ اسباب و علل ہو
محبوبِ خدا ختمِ رسل سِرِّ ازل ہو
جس دل میں تری حب بمقدارِ اقل ہو
ہنگامۂ ہستی کا نہ اس دل پہ خلل ہو
انگلی کا اشارہ ہو تو یہ ردِ عمل ہو
ٹل جائے وہ تقدیرِ الٰہی کہ اٹل ہو
وہ کوئی دقیقہ...
اس بات پر یقین تو پہلے ہی تھا کہ انسان کے ذمہ تدبیر اور کوشش ہے، کام کا ہونا یا نہ ہونا اللہ تعالیٰ کی مشیت ہے۔ نیت خالص ہو تو پھر چاہے تدبیر اور کوشش میں کوئی کمی کوتاہی موجود بھی ہو، اللہ تعالیٰ مراحل میں آسانی فرما دیتا ہے۔
شاید ہی کوئی مسلمان ایسا ہو کہ جس کے دل میں حرمین کی حاضری کا شوق...
صریرِ خامۂ فطرت کا تو ہی نقشِ اعظم ہے
تری عظمت خدا کے بعد اک امرِ مسلّم ہے
حریمِ نازِ حسنِ لم یزل کا تو ہی محرم ہے
نقوشِ پا سے رخشندہ جبینِ عرشِ اعظم ہے
تمہارے جدِّ امجد کی بدولت آبِ زمزم ہے
تمہارے دم سے کعبہ قبلۂ ابنائے آدم ہے
تمہارا دیں قبولِ حق، مدلّل اور محکم ہے
مفصل، منضبط، مربوط،...
بتا نہ دوں میں تجھے اصلِ آگہی کیا ہے
بس آدمی یہ سمجھ لے کہ آدمی کیا ہے
شبِ فراق کے ماروں کی حالتِ ابتر
شنیدنی نہ ہوئی جب تو دیدنی کیا ہے
تلاشِ حسن میں لگ جا تو سب عیاں ہو جائے
نہ پوچھ سلسلۂ عشق و عاشقی کیا ہے
تمام خانۂ دل ظلمتوں میں ہے ڈوبا
مگر یہ بیچ میں مدھم سی روشنی کیا ہے
برائے خاطرِ...
محبت سے سرشار ہو کر لکھی ہے
بصد شوق سنیے کہ نعتِ نبیؐ ہے
توجہ خصوصی جو اللہ کی ہے
دیارِ نبیؐ میں عجب دلکشی ہے
ضیا گستری ہی ضیا گستری ہے
وہ منظر ہے ہر سو کہ بس دیدنی ہے
وہ ماحولِ روضہ میں خوشبو بسی ہے
کوئی جیسے جنّت کی کھڑکی کھلی ہے
یہ اعزاز و اکرامِ خاکِ مدینہ
جبینِ فلک تک بھی دیکھیں...
یہ برہمی یہ تری بے رخی قبول نہیں
کسی بھی رخ، یہ رخِ زندگی قبول نہیں
وہ سن لیں جن کو غمِ زندگی قبول نہیں
کہ زندگی کو بھی ان کی خوشی قبول نہیں
جو میرے ہوش اڑا دے، حواس گم کر دے
خدا پناہ کہ وہ آگہی قبول نہیں
نکالتا ہوں محبت کی کچھ نئی راہیں
شکستِ دل سے مجھے آشتی قبول نہیں
خودی کو میری جگا دے،...
راحیل فاروق بھائی کی غزل پڑھی تو کچھ طبیعت رواں ہو گئی۔ جس کے سبب ان کی زمین پر یہ گستاخی سرزد ہوئی ہے۔ برداشت کیجیے۔ چچا غالب کے مصرع پر گستاخی کی اضافی معذرت۔ :)
لے جو بیگم حساب، ہنستا ہے
تیرا خانہ خراب، ہنستا ہے؟
اک تو کھاتا ہے خود اکیلے ہی
اور کھا کر کباب، ہنستا ہے
اُس کو مرہم لگا کے...
جب جنوں پر سراب ہنستا ہے
خود بھی خانہ خراب ہنستا ہے
ہنستے ہیں ہم حجاب پر ان کے
ہم پر ان کا حجاب ہنستا ہے
زندگی ہے گریز پا تو ہو
پھیر کر منہ شباب ہنستا ہے
گو حقیقت شناس ہیں دونوں
آنکھ روتی ہے خواب ہنستا ہے
کون روتا ہے جا کے زم زم پر
کون پی کر شراب ہنستا ہے
اک تبسم ہے ضبط کے لب پر
اک ہنسی پیچ...
غمِ دنیا و جورِ آسماں کچھ اور ہوتا ہے
دلِ ناکام پر لیکن گماں کچھ اور ہوتا ہے
سرِ منزل خرامِ کارواں کچھ اور ہوتا ہے
ابھی تاروں کی گردش سے عیاں کچھ اور ہوتا ہے
بہار آتی ہے تو اکثر نشیمن جل ہی جاتے ہیں
مگر گلشن کے جلنے کا سماں کچھ اور ہوتا ہے
بہت ہیں میکدہ میں لڑکھڑانے جھومنے والے
وقارِ لغزشِ...
آنا تو خفا آنا، جانا تو رلا جانا
آنا ہے تو کیا آنا، جانا ہے تو کیا جانا
کیا طبع میں جودت ہے چٹ دل کی اڑا جانا
ہونٹوں کا یہاں ہلنا واں بات کا پا جانا
٭٭٭
شیخ ابراہیم ذوقؔ
کروں درد آشنا کیونکر دلِ احباب اپنا سا
بلا سے جیسا میں ہوں ڈھونڈ لوں بیتاب اپنا سا
مَلَک سجدہ کریں آدم کو کیا بندہ نوازی ہے
دیا بندے کو اپنے اس نے خود آداب اپنا سا
٭٭٭
شیخ ابراہیم ذوقؔ