یہ تو معلوم ہی ہے کہ حیدرآباد دکن کے لوگ ق کو خ بولتے ہیں ۔ لطیفہ یہ ہے کہ ایک دن مغرب کی اذان اور اقامت ایک لڑکے نے دی ۔ یہاں پیدا ہونے اور پلنے بڑھنے والے بچوں کا اردو اور عربی تلفظ انگریزی بولنے کی وجہ سے ذرا دگرگوں ہوجاتا ہے اور وہ ق کو کاف بولتے ہیں ۔ تو نماز کے بعد ایک حیدآبادی دوست...