نتائج تلاش

  1. سیدہ شگفتہ

    دعا کی درخواست

    السلام علیکم میری ایک بہت عزیز ہستی کی حالت اچھی نہیں ہے وہ اسپتال میں ہیں۔ آپ سب سے التماس دعا ہے ان کی صحت و سلامتی کے لئے کہ اللہ تعالٰی انہیں جلد از جلد صحت عطا فرمائے، آمین۔
  2. سیدہ شگفتہ

    ان آنکھوں نے کیا کیا دیکھا

    مجرعی خلق میں ان آنکھوں نے کیا کیا دیکھا گھر لٹا، قید ہوئی، بھائی کا لاشہ دیکھا کہتی تھیں زینب مضطر کہ خدا خیر کرے رات کو خواب میں عریاں سرِ زہراء دیکھا گر پڑے سبطِ نبی تھام کے ہاتھوں سے جگر علی اکبر کو جو ریتی پہ تڑپتا دیکھا میں نے دیکھا علمِ شاہ کو آلودہ خوں میں نے دریا پہ علمدار کا لاشہ دیکھا
  3. سیدہ شگفتہ

    خدا کی راہ میں لٹتی ہے کائنات حسین

    خدا کی راہ میں لٹتی ہے کائنات حسین شعور سے ہے وراء الوراء حیات حسین علی و زہراء کا لخت جگر، نبی کی پسند شمار کیسے کرے گا کوئی صفاتِ حسین ہوا ہے صفحہ ہستی سے محو نامِ یزید رقم جریدہ عالم پہ ہے ثباتِ حسین ریاض حشر میں تیری نجات کی ضامن ہے حُبّ ذاتِ محمد، ہے حُبّ ذاتِ حسین
  4. سیدہ شگفتہ

    صبح بخیر، دوپہر بخیر، شام بخیر :)

    صبح بخیر :rose: :coffee1: دوپہر بخیر :whew: شام بخیر :coffee1::bowl1::can: شب بخیر :hurryup: ------------- :happy::happy::happy:
  5. سیدہ شگفتہ

    حمد

    کیا شان کبریا کا جہاں میں ظہور ہے ہر جا تجلیات کا ہر دم نشور ہے اس کے کرم سے جام ہے توحید کا بپا مسلم کے جسم و جان میں اس کا سرور ہے لمحے کٹیں جو بندگی میں حاصل حیات ورنہ نفس کی آمد و شد بے شعور ہے خالق ہے کائنات کا اور لا شریک ہے مومن کو ہر ایک شرک سے بچنا ضرور ہے اس ذات لم یزل...
  6. سیدہ شگفتہ

    میرے نیم جاں عابد، میرے ناتواں عابد (نوحہ)

    میرے نیم جاں عابد میرے ناتواں عابد ہائے کس طرح دیکھا لٹتے جلتے خیموں کو سوگوار ماؤں کو بدنصیب پھپھیوں کو شمر کی جفاؤں کو سہمے سہمے بچوں کو ایک تم تھے اور لاکھوں غم کی بجلیاں عابد میرے نیم جاں عابد، میرے ناتواں عابد صبح و شام دروں کی بارشیں ہوئی تم پر سر چڑھے تھے نیزوں پر صورت مہ انور بے...
  7. سیدہ شگفتہ

    چراغوں کے مقابل جب ہوا رکھی گئی تھی

    دلیل بیعت فاسق رکھی گئی تھی مدینے میں بنائے کربلا رکھی گئی تھی حسین آغوش پیمبر میں جب لائے گئے تھے وہیں بنیاد تہذیب عزاء رکھی گئی تھی حضور سرور کونین جب محضر ہوا پیش زمین کربلا سب سے جدا رکھی گئی تھی منا ، کا خواب پورا ہو رہا تھا کربلا میں یہ قربانی اسی دن پر اٹھا رکھی گئی تھی زمین سے...
  8. سیدہ شگفتہ

    بڑی ندامت سے آج دریا زمین کے سینے پہ بہہ رہا ہے

    بہتروں کا وہ قافلہ تو غبار اوڑھے گزر چکا ہے مگر ان آنکھوں میں کربلا کا ہر ایک منظر رکا ہوا ہے وہ عکس پیاسے لبوں کا اب تک دکھائی دیتا ہے پانیوں میں بڑی ندامت سے آج دریا زمین کے سینے پہ بہہ رہا ہے اسی طرح سے ہیں زخم تازہ ہمارے قریہ جاں میں اب تک دیار دل میں اسی طرح سے ہر ایک خیمہ لگا ہوا ہے...
  9. سیدہ شگفتہ

    سب سے آسان طریقہ اردو بلاگ گنوانے کا

    سب سے آسان طریقہ اردو بلاگ گنوانے کا کیا ہے؟ کیا کسی کو معلوم ہے؟ رپورٹ پلیز! اپنے اپنے تجربات سے آگاہ کیجیے
  10. سیدہ شگفتہ

    آیا نہ ہو گا اس طرح حسن و شباب ریت پر

    آیا نہ ہو گا اس طرح حسن و شباب ریت پر گلشن فاطمہ کے تھے سارے گلاب ریت پر پیاسا حسین کو کہوں اتنا تو بے ادب نہیں لمس لب حسین کو ترسا تھاآب ریت پر عشق میں کیا بچائیے عشق میں کیا لٹائیے آل نبی نے لکھ دیا سارا نصاب ریت پر آل رسول سے کیے جتنے سوال عشق نے جتنے سوال عشق نے آل رسول سے کئے...
  11. سیدہ شگفتہ

    سلام

    سلام خاک نشینوں پہ سوگواروں کا غریب دیتے ہیں پرسہ تمہارے پیاروں کا سلام ان پر جنہیں شرم کھائے جاتی ہے کھلے سروں پہ اسیری کی خاک آتی ہے سلام اس پر جو زحمت کش سلاسل ہے مصیبتوں میں امامت کی پہلی منزل ہے سلام دیتے ہیں اپنی شاہزادی پر تھے جن کو سونپ گئے مرتے وقت گھر سرور مسافرت نے جسے بے بسی یہ...
  12. سیدہ شگفتہ

    آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین (نوحہ)

    آج بھی زینب کی آتی ہے صدا بھائی حسین تیرا چہرہ تیری آنکھیں بھول کب پائی حسین چلتے ناکے سے گرایا خود کو جلتی ریت پر گٹھنیوں کے بل میں تیری لاش تک آئی حسین بس میں گھبرائی تھی خنجر تجھ پہ چلتا دیکھ کر پھر کسی مشکل میں گھر کر میں نہ گھبرائی حسین آنکھ میں تھے میرے آنسو بس تیری رخصت کے وقت...
  13. سیدہ شگفتہ

    تلاش میں ہے (افتخار عارف)

    میرے وطن کی فضا عجب اک ہراس میں ہے حسین تیری تلاش میں ہے یہ راہ بھٹکا ہوا قبیلہ حسین تیری تلاش میں ہے (صاحب کلام: افتخار عارف)
  14. سیدہ شگفتہ

    اے شہ کے عزادارو چلو کربلا چلیں (نوحہ)

    اے شہ کے عزادارو چلو کربلا چلیں یہ دل ہے بے قرار، چلو کربلا چلیں عباس نامدار کے روزے پہ جائیں گے جا کر وہاں سکینہ کا نوحہ سنائیں گے دیکھیں گے وہ دیار، چلو کربلا چلیں اے شہ کے عزادارو چلو کربلا چلیں جی کھول کر منائیں وہاں غم حسین کا نوحہ سنائیں اور یہ ماتم حسین کا روئیں گے زار زار، چلو...
  15. سیدہ شگفتہ

    اے رات نہ ڈھلنا

    اے رات نہ ڈھلنا کہ اجڑ جائے گی زینب بھائی سے دم صبح بچھڑ جائے گی زینب سونے دے سکینہ کو کہ پھر سو نہ سکے گی رونا بھی جو چاہے گی تو پھر رو نہ سکے گی اصغر سے ملاقات تو پھر ہو نہ سکے گی اے رات نہ ڈھلنا کہ اجڑ جائے گی زینب باقی ہے فقط آل محمد کا سفینہ بیٹی کے سلانے کو ہے شبیر کا سینہ جھولا...
  16. سیدہ شگفتہ

    کربل کی کہانی جب کوئی بھی سنائے گا (نوحہ)

    کربل کی کہانی جب کوئی بھی سنائے گا دل والوں کی آنکھوں سے اک دریا بہائے گا وہ قافلہ سرور کا جو شان سے نکلا تھا صغراٰ کو خبر کیا تھی نہ لوٹ کے آئے گا زہراء زہراء پرسہ لو بہتر کا ٹوٹی ہے کمر شہ کی ، گھبرا نہ مگر اکبر فرزند نبی تیری میت کو اٹھائے گا زہراء زہراء اکبر کا بھی پرسہ لو سوتے ہی...
  17. سیدہ شگفتہ

    در حسین سے جب خون کے خزانے گئے (مشکور حسین یاد)

    در حسین سے جب خون کے خزانے گئے بقا کے جتنے بھی حق تھے تمام مانے گئے غم حسین کا کوئی جواب مل نہ سکا وفا کی چھلنی میں کیا کیا نہ درد چھانے گئے بلا کی دھوپ تھی میدان حشر میں لیکن ہمارے واسطے اشکوں کے شامیانے گئے ردائے شام غریباں کو وقت نے تھاما عدو حسین کے خیموں کو جب جلانے گئے...
  18. سیدہ شگفتہ

    سنتے ہیں لوگ حق کی صدا ، کم بہت ہی کم

    سنتے ہیں لوگ حق کی صدا کم بہت ہی کم لگتی ہے دل کو غم کی ہوا کم بہت ہی کم رویا ہے کب حسین کو جی بھر کے آدمی اب تک یہ حق ہوا ہے ادا کم بہت ہی کم وہ سر زندگی ہیں محمد کے اہل بیت جن کو زمانہ جان سکا کم بہت ہی کم (صاحب کلام: مشکور حسین یاد)
  19. سیدہ شگفتہ

    چھنی ہیں ردائیں جلے ہیں خیام (نوحہ)

    غریبوں کی شب ہے غریبوں کی شام چھنی ہیں ردائیں جلے ہیں خیام وہ جس کے اٹھارہ جواں بھائی تھے تھے عون و محمد بھی اکبر بھی تھے وہ لکھوا رہی ہے اسیروں میں نام غریبوں کی شب ہے، غریبوں کی شام ڈریں جب لعینوں کی بے داد سے سکینہ نے پوچھا یہ سجاد سے کہاں جا کے ہو گا ہمارا قیام غریبوں کی شب ہے،...
  20. سیدہ شگفتہ

    لہو میں ڈوبے ہوئے ، خاک میں نہائے ہوئے (قمر رضا شہزاد)

    لہو میں ڈوبے ہوئے ، خاک میں نہائے ہوئے یہ کون لوگ ہیں دنیائے غم پہ چھائے ہوئے گزر گیا ہے کوئی دن دعائے صبر کے ساتھ گزر گئی ہے کوئی شب دیا بجھائے ہوئے ہمارا کیا کسی خورشید سے ہو ربط کہ ہم تیرے چراغ کی لو سے ہیں لو لگائے ہوئے حسین یوں تیری بانہوں میں ہے علی اصغر کہ جیسے کوئی ہو دست دعا...
Top