سنتے ہیں لوگ حق کی صدا ، کم بہت ہی کم

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
سنتے ہیں لوگ حق کی صدا​
کم بہت ہی کم​
لگتی ہے دل کو غم کی ہوا​
کم بہت ہی کم​
رویا ہے کب حسین کو جی بھر کے آدمی​
اب تک یہ حق ہوا ہے ادا​
کم بہت ہی کم​
وہ سر زندگی ہیں محمد کے اہل بیت​
جن کو زمانہ جان سکا​
کم بہت ہی کم​
(صاحب کلام: مشکور حسین یاد)​
 
یہ شرف کس کو ملا تیرے علاوہ بعدِ قتل
سر ہے نیزے کی بلندی پر ، لہو سجدے میں ہے
سر کو سجدے میں کٹا کر کہہ گیا زہرا کا لال
کچھ اگر ہے تو بشر کی آبرو سجدے میں ہے۔
عمدہ انتخاب ہے ۔شگفتہ جی ۔۔۔سلامت رہیئے
 
Top