درج ذیل اشعار کی اصلاح فرمائیں ۔۔ کرم نوازی ہوگی
میں کہ ہر وقت سوچتا ہوں تمہیں
اور چپ چاپ پوجتا ہوں تمہیں
میری بے چینیاں تو دیکھو تم
پاس ہو کر بھی کھوجتا ہوں تمہیں
تم جو شرما کے چپ سی بیٹھی ہو
کتنی حیرت سے گھورتا ہوں تمہیں
بے قوافی ہی اک غزل لکھ کر
کیسے لفظوں میں تولتا ہوں تمہیں...
شاعر “ ظفر اقبال “
طرح مصرع “ بنائے ابر و ہوا پر مکاں بناتے ہیں” پر طبع آزمائی
خیال یار کا ہم آسماں بناتے ہیں
“بنائے ابر و ہوا پر مکاں بناتے ہیں”
یہ زخم زخم بدن ، تار تار ہو جائے
لہو کشید کے ہم داستاں بناتے ہیں
جہاں خراج میسر ہو چیرہ دستی کا
اسی دیار میں اب آشیاں بناتے ہیں
ہم ایسے بگڑے ہوؤں...
سر آپ کی توجہ حوصلہ دیتی ہے کچھ مزید لکھنے کا۔ آپ کا شکریہ ۔ اٹھائے گئے نکات کو پلے باندھتا ہوں
یہ عقل و ہوش کی گتھی سلجھتی ہی نہیں جن سے
وفور شوق سے پاگل نجانے ہو گئے ہوں گے
اس شعر میں یہ کہنے کی کوشش کی کئی ہے جو لوگ عقل و ہوش رکھتے ہوئے کوئی حل نہ نکال سکیں اگر انہیں عشق حاصل ہو جائے تو وہ...
غزل برائے اصلاح
تمہارے بن چمن کتنے ورانے ہو گئے ہوں گے
محبت پر بیاں کتنے فسانے ہو گئے ہوں گے
کہا جب پیار سے ہو گا ارے جاناں ! ادھر آؤ
حریم جاں کے بھی موسم سہانے ہو گئے ہوں گے
یہ عقل و ہوش کی گتھی سلجھتی ہی نہیں جن سے
وفور شوق سے پاگل نہ جانے ہو گئے ہوں گے
فروزاں شمع محفل اک ترے آنے سے...
الف عین
سر آپ کے التفات پر جی خوش ہوا۔ آپ کی طرف سے کی گئی اصلاح پر عمل کروں گا۔ آپ کا بے حد شکریہ
بذیل تبدیلیاں اگر کی جائیں تو آپ کیا کہیں گے سر !
زیست میری شب فراق سہی
نام تیرا اگر سحر ہوتا
ساتھ میرا وہ آج کب دیتا
میرے کل سے جو باخبر ہوتا
مقطع میں عاجز اللہ سے ہی مخاطب ہے
شکریہ
※ غزل برائے اصلاح ※
وہ اگر میرا ہم سفر ہوتا
میرا خالی مکاں بھی گھر ہوتا
خون روئیں نہ گر مری آنکھیں
نخل دل میرا بے ثمر ہوتا
ہاتھ تھامے۔ مرا وہ کب چلتا
میرے کل سے جو با خبر ہوتا
دوست ہوتے نہ اشک آنکھوں کے
رائیگاں زیست کا سفر ہوتا
جان لیتا...
برائے اصلاح
جب کوئی مسئلہ نہیں ہوتا
دل مرا پا بجا نہیں ہوتا
جب ضرورت ہو دل ربائی کی
تب کوئی دل ربا نہیں ہوتا
مشکلوں سے جسے تلاشا تھا
اس سے اب دل جدا نہیں ہوتا
مثل شبیر سر جھکے نہ اگر
ایسے سجدہ ادا نہیں ہوتا
رنج عسرت نے جس کو مارا ہو
اس سے وعدہ وفا نہیں ہوتا
ان کی عترت کا جس...