دو اشعار برائے اصلاح
میری طرف نگاہِ کرم کیجئے حضور
مقسوم اب فضائے حرم کیجئے حضور
یوں کب تلک رہوں گا رہینِ ستم پڑا
اب تو دوائے رنج و الم کیجئے حضور
سید احسان
استاد محترم نے جو نکتہ اٹھایا ہے انتہائی باریک ہے ۔۔۔ اور اب بعد از تحقیق میرے علم میں اضافہ ہوا ہے ۔۔ اب ان سے گزارش ہے کہ اشعار پر ضرور ارشاد فرمائیں کچھ ۔۔ اگر “ دو “ اور “”نو “ کو قوافی مان لیا جائے ۔۔ آپ بھی اشعار پر کچھ ارشاد فرمائیں
الف عین سر اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
جو راز ہم سے چھپائے تھےحسن والوں نے
وہ ایک پل میں بتائے ہیں ان کے گالوں نے
وہ تم سے بات محبت کی کس طرح کرتا
ڈسا ہوا تھا اسے بے وفا غزالوں نے
یہ جانتا ہوں مرا امتحاں خدا لے گا
جواب اس لیے تشنہ رکھے سوالوں نے
یہ آج شب کی ملاقات...
تمام اساتذہ کرام اور صاحبان رائے سے توجہ و اصلاح کی درخواست ہے ۔
تم سے ملا تو زیست کا یہ ڈھب سمجھ لیا
لیلی و قیس کا تھا جو مذہب سمجھ لیا
قربان اس کے ظرف نظر پر ہزار جان
جس نے کتاب عشق کو مکتب سمجھ لیا
شوخی ،حیا ، جوانی ، لچک اور دلبری
ہر اک ادا کو حسن مرکب سمجھ لیا
دنیا تمام...
درج ذیل اشعار کی اصلاح فرمائیں ۔۔ کرم نوازی ہوگی
میں کہ ہر وقت سوچتا ہوں تمہیں
اور چپ چاپ پوجتا ہوں تمہیں
میری بے چینیاں تو دیکھو تم
پاس ہو کر بھی کھوجتا ہوں تمہیں
تم جو شرما کے چپ سی بیٹھی ہو
کتنی حیرت سے گھورتا ہوں تمہیں
بے قوافی ہی اک غزل لکھ کر
کیسے لفظوں میں تولتا ہوں تمہیں
جب...