لے کے بیڑی کا ایک لمبا کش
ایک چابک لگا کے گھوڑے کو
تانگے والا مرا لگا کہنے
دیکھ کر اک حسین جوڑے کو
بابوجی ایک دن کا ذکر ہے یہ
میں نے ریشم کی مشہدی لنگی
آنکھ پر کچھ جھکا کے باندھی تھی
یہ مری آنکھ چھپ گئی سی تھی
اس سڑک پر اس آنکھ نے دیکھا
چلبلی پیاری اک حسینہ کو
"آجا کڑیئے ادھر ذرا" کہہ کر
مار دی...