ابو ہاشم

محفلین
کیا میں اور آپ انگریزی کتاب پڑھ کر الفاظ کا درست تلفظ جان سکتے ہیں ؟؟؟ قطعی نہیں ۔ جب تک وہ لفظ کسی انگریزی دان سے سن نہ لیں تب تک نہیں جان سکتے۔ یا پھر یہ کہ انگریزی لغت میں موجود اسپیشل علامات یا صوتی تشبیہات کی مدد سے سے سیکھا جائے۔ اس بارے میں میں تفصیلاً اوپر لکھ آیا ہوں ۔
کوشش یہی ہے کہ ایسے الفاظ کم سے کم ہوں
 

ابو ہاشم

محفلین
اب ہم اردو رسم الخط اور املا اور یونیکوڈ میں اردو کی سپورٹ میں بہتری کے لیے تجاویز شروع کرتے ہیں۔ احباب سے گذارش ہے کہ ان تجاویز پر تبادلۂ خیال میں حصہ لیں اور اپنی طرف سے بھی تجاویز دیں۔
ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد ریحان قریشی ، الف عین ، عدنان عمر ، الف نظامی ، متلاشی ، ابن سعید ، دوست و دیگر احباب
 

ابو ہاشم

محفلین
1۔ پہلی تجویز تو یہی کہ نون غنہ لفظ میں جہاں کہیں بھی آئے اسے بغیر نقطے کے لکھا جائے۔اس کے لیے فی الحال تو اردو فونٹوں میں یہ سہولت پیدا کی جائے کہ ں خود سے اگلے حرف سے شوشے کی شکل میں مل جائے اور اس پر نقطہ بھی نہ ہو جیسے اردو محفل کے موجودہ فونٹ میں ہو رہا ہے۔ یہ تو ایک عارضی سا بندوبست ہے مستقل حل اس کا یہ ہے کہ ں کی خصوصیات میں یہی تبدیلی یونیکوڈ میں کروائی جائے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ایسے الفاظ جن میں ی لفظ کے درمیان میں آئے اور اس کی ادائیگی بڑی ے جیسی ہو۔
مثلا اکیلا (اکے - لا) کا تلفظ واضح کرنے کے لیے ی کے نیچے ایک افقی لکیر لگا دی جائے اور اس کا یونیکوڈ کیریکٹر رجسٹر کروا دیا جائے۔ مقتدرہ قومی زبان کو یہ تجویزبھی بھیجیے۔
 
آخری تدوین:

ابو ہاشم

محفلین
ایسے الفاظ جن میں ی لفظ کے درمیان میں آئے اور اس کی ادائیگی بڑی ے جیسی ہو۔
مثلا اکیلا (اکے - لا) کا تلفظ واضح کرنے کے لیے ی کے نیچے ایک افقی لکیر لگا دی جائے اور اس کا یونیکوڈ کیریکٹر رجسٹر کروا دیا جائے۔ مقتدرہ قومی زبان کو یہ تجویزبھی بھیجیے۔
آپ کی تجویز نوٹ کر لی گئی ہے۔
شکریہ۔
آگے بھی اپنی رایوں اور تجاویز سے آگاہ رکھیے گا۔
 

ابو ہاشم

محفلین
2۔ دوسری تجویز یہ کہ لثوی ن (نونِ معلنہ) کو اسی طرح ن سے ظاہر کیا جائے۔ اور ہم مخرج ن کو بھی اسی طرح ظاہر کیا جائے لیکن اس تبدیلی کے ساتھ کہ اس کے نقطے کی شکل معین (♦) کی طرح کی نہ ہو بلکہ مربعی شکل() کی ہو۔
(ظاہر ہے کہ یہ ہم مخرج ن صرف لفظ کے درمیان میں آئے گا یعنی صرف شوشے کے اوپر آئے گا)
ب سے پہلے آنے والا ن ،جس کی آواز میم میں بدل جاتی ہے، کے لیے بھی یہی مربعی شکل کے نقطے والا نون استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ان دو تجویزوں (نمبر 1 اور 2) سے اردو لکھائی میں ن ہرلحاظ سے واضح ہو جاتا ہے اور ن والے کسی بھی لفظ کے تلفظ میں کسی قسم کی کوئی الجھن یا شک باقی نہیں رہتا۔
 

ابو ہاشم

محفلین
2۔ دوسری تجویز یہ کہ لثوی ن (نونِ معلنہ) کو اسی طرح ن سے ظاہر کیا جائے۔ اور ہم مخرج ن کو بھی اسی طرح ظاہر کیا جائے لیکن اس تبدیلی کے ساتھ کہ اس کے نقطے کی شکل معین (♦) کی طرح کی نہ ہو بلکہ مربعی شکل() کی ہو۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ تجویز کمپیوٹری لکھائی میں کیسے لاگو کی جائے؟
اس کا ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ یونیکوڈ میں موجود کیریکٹر ݩ (یونیکوڈ قدر:0769) کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے۔ ہم مخرج ن کو ظاہر کرنے کے لیے ہم اس ݩ کے نقطے اور ٚ کی جگہ فونٹ میں مربعی شکل() کا نقطہ لگا دیں۔
(علامت ٚ پہلے ہی بعض لغات اور اردو قائدوں میں ہم مخرج نون کو ظاہر کرنے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ یہ تصویر دیکھیے۔ )
 
آخری تدوین:

اربش علی

محفلین
اب ہم اردو رسم الخط اور املا اور یونیکوڈ میں اردو کی سپورٹ میں بہتری کے لیے تجاویز شروع کرتے ہیں۔ احباب سے گذارش ہے کہ ان تجاویز پر تبادلۂ خیال میں حصہ لیں اور اپنی طرف سے بھی تجاویز دیں۔
ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد ریحان قریشی ، الف عین ، عدنان عمر ، الف نظامی ، متلاشی ، ابن سعید ، دوست و دیگر احباب
جو الفاظ سابقوں یا لاحقوں سے بنتے ہیں، یا دو الفاظ بغیر اضافت اور عطف کےمل کر ایک ترکیب بناتے ہیں، ان میں سپیس کے بجاے zero width non-joiner استعمال کیا جائے، جس طرح فارسی تحاریر میں آج کل استعمال ہوتا ہے۔
مثلاً:
نغمہ‌سرا
بے‌قرار
مے‌کده
بت‌پرست
 

دوست

محفلین
بہت مشکل کام ہے معیار بندی۔ اردو والے بہت عرصہ پہلے اس بھاری پتھر کوچوم کر رکھ چکے ہیں۔ تجاویز کیا کیا ہے، دو کی جگہ دس لکھیں۔
 

ابو ہاشم

محفلین
بہت مشکل کام ہے معیار بندی۔ اردو والے بہت عرصہ پہلے اس بھاری پتھر کوچوم کر رکھ چکے ہیں۔ تجاویز کیا کیا ہے، دو کی جگہ دس لکھیں۔
میری رائے میں اس کام میں مندرجہ ذیل قدم ہیں۔
1۔ ہر فونیم (معنی کا فرق رکھنے والی آواز) کے لیے الگ شکل والے حرف کا بندوبست۔ اس میں یہ خصوصی اہتمام ہو کہ اس کی شکل پہلے سے اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والے حرف سے بہت ملتی جلتی ہو تاکہ پہلی بار دیکھنے والے کو بھی لگے کہ یہ وہی حرف لکھا ہوا ہے بس ذرا سٹائل سے لکھ دیا گیاہے۔ اور چند بار دیکھنے کے بعد اس کا ذہن خودبخود سمجھ لے کہ حرف کی یہ شکل اسی مقصد کے لیے مختص ہے۔ عوام میں قبولیت کے لیے یہ اہتمام بہت ضروری ہے۔
2۔ ان حروف اور ان کی خصوصیات کو نستعلیق فونٹ میں ایڈجسٹ کرنا۔
3۔ اس نئی سکیم اور فونٹ کی اشاعت و تشہیر اور اس کو سرکاری اداروں تک پہنچانا۔
4۔ اس کے ساتھ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ رہنمائی کے لیے پانچ دس ہزار کثیر الاستعمال اردو الفاظ اور کچھ منتخب اردو الفاظ کو نئے حروف میں ڈھال کر دے دیا جائے۔
ٹیکنالوجی نے اب اس کام کو آسان بنا دیا ہے۔ دیکھیں رابطے کتنے آسان ہو چکے ہیں۔ تحقیق، تبادلۂ خیال اور تشہیر کتنی آسان ہوچکی ہے۔
میں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ/پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے اردو قاعدے دیکھتا رہتا ہوں۔ تقریباً ہر سال ان میں کچھ نہ کچھ تبدیلی ہوتی ہے۔ ان بورڈ والوں کے ذہن پروگریسو معلوم ہوتے ہیں۔ ان کا ذہن کسی بھی نئی تعلیمی بات پر مطمئن ہو جائے تو وہ اسے قبول کر لیتے ہیں اور اس کو قاعدے/درسی کتابوں میں شامل کر دیتے ہیں۔
ہمیں اردو رسم الخط اور املا میں بہتری کے لیے ضرور کوشش کرنی چاہیے۔ کامیابی کا بہت امکان ہے۔ ہاں سکیم قابلِ عمل اور عوام میں قبولیت پا سکنے والی ہو۔
ہمارے بچے جتنی آسانی اور جتنی جلدی سے اردو سیکھ سکیں گے اتنا ہی ہمارا مستقبل بہتر ہو گا۔اور اردو کا مستقبل بھی اتنا ہی بہتر ہو گا۔
 
آخری تدوین:

ابو ہاشم

محفلین
جو الفاظ سابقوں یا لاحقوں سے بنتے ہیں، یا دو الفاظ بغیر اضافت اور عطف کےمل کر ایک ترکیب بناتے ہیں، ان میں سپیس کے بجاے zero width non-joiner استعمال کیا جائے، جس طرح فارسی تحاریر میں آج کل استعمال ہوتا ہے۔
مثلاً:
نغمہ‌سرا
بے‌قرار
مے‌کده
بت‌پرست
بہت اچھی تجویز ہے۔
اور اس کےساتھ ساتھ الفاظ کے درمیان میں سپیس زیادہ رکھی جائے تاکہ ان کو پڑھنے میں غلطی نہ لگے۔ کبھی کبھی سپیس کم ہونے کی وجہ سے کسی لفظ کا ایک حصہ دوسرے کا حصہ لگتا ہے۔
اور سپیس بڑی ہو گی تب ہی لوگ ZWNJ کو استعمال کریں گے نہیں تو سپیس سے ہی کام چلاتے رہیں گے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
2۔ دوسری تجویز یہ کہ لثوی ن (نونِ معلنہ) کو اسی طرح ن سے ظاہر کیا جائے۔ اور ہم مخرج ن کو بھی اسی طرح ظاہر کیا جائے لیکن اس تبدیلی کے ساتھ کہ اس کے نقطے کی شکل معین (♦) کی طرح کی نہ ہو بلکہ مربعی شکل() کی ہو۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ تجویز کمپیوٹری لکھائی میں کیسے لاگو کی جائے؟
اس کا ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ یونیکوڈ میں موجود کیریکٹر ݩ (یونیکوڈ قدر:0769) کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے۔ ہم مخرج ن کو ظاہر کرنے کے لیے ہم اس ݩ کے نقطے اور ٚ کی جگہ فونٹ میں مربعی شکل() کا نقطہ لگا دیں۔
اب خیال آیا ہے کہ لثوی ن کے لیے نیا کریکٹر اختیار کرنے کے بجائے ہم ایک modifier کریکٹر اختیار کر لیں۔ اس طرح کہ جب وہ کریکٹر ن کے بعد لگایا جائے تو وہ ن کے نقطے کو مربعی شکل کا کردے۔ یہ ماڈیفائر کریکٹر ہم دوسرے حروف کے ساتھ بھی استعمال کر سکیں گے۔ اس کریکٹر کے لیے فی الحال یونیکوڈ میں موجود کریکٹروں میں سے کوئی مناسب سا کریکٹر لے لیا جائے اور بعد میں یونیکوڈ والوں سے اپنا کریکٹر بنوا لیا جائے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
یے تین عِلّات کے لیے استعمال ہوتا ہے:
ا۔ یائے معروف کے لیے جیسے 'کی، دی، بھی، کِیل، گِیت، بِین' میں
ب۔ یائے مجہول کے لیے جیسے ' کے، دے، کھیل، بھید' میں
ج۔ یائے لین کے لیے جیسے ' ہَے، بَیل، پَھیلا،اَے، قَید' میں

ان کے علاوہ یے یائے نیم صحیحہ (य) کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے جیسے 'یاد، یار، دریا، مایوس، کامیاب ' میں

یے کی مختلف آوازوں (یائے معروف، یائے مجہول، یائے لین اور یائے نیم صحیحہ) کے واضح اظہار کے لیے تجاویز:

ی (06CC) ایسے ہی ظاہر کی جائے جیسے اردو لکھائی میں ظاہر کی جا رہی ہے (ترسیمے میں وقوع کی مناسبت سے تین شکلیں (ترسیمے کے شروع والی ، ترسیمے کے درمیان والی ، اور ترسیمے کے آخر والی) اور ایک مفرد یعنی اکیلی شکل) ۔ اس کو صرف یائے معروف کے لیے مختص کر لیا جائے۔

3۔ یائے مجہول (ے(06D2)) خود سے اگلے حرف کے ساتھ بھی جڑ جائے اور اس کے نقطے دائیں بائیں کے بجائے اوپر نیچے ( : ) ہوں۔ یعنی ے کی بھی ی کی طرح چاروں اشکال ہوں اور ی سے تمیز کے لیے اس کے نقطے اوپر نیچے ہوں اور یائے معروف کے نقطوں کی شکل کے ہوں (یعنی معین (♦) کی شکل کے ہوں)۔

4۔ یائے مجہول کی طرح یائے لِین کی بھی چاروں اشکال ہوں ۔اس کی ترسیمے کے شروع اور درمیان والی اشکال کے نقطے یائے مجہول کی طرح اوپر نیچے ہوں البتہ ان کی شکل معین(♦) کی طرح کی نہ ہو بلکہ مربعی شکل() کی ہو ۔ اس کی مفرد اور ترسیمے کے آخر میں آنے والی اشکال میں یائے مجہول سے تمیز کے لیے اس کے آخری سرے کو تھوڑا سا نیچے کی طرف موڑ دیا جائے۔ اس کو کمپیوٹر میں ان پٹ کرنے کے لیے یائے مجہول (ے(06D2)) کے بعد ماڈیفائر کریکٹر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

5۔ یائے نیم صحیحہ(य) کو بھی ی کی طرح ظاہر کیا جائے اور اس کی تمام شکلوں (مفرد، ترسیمے کے شروع، درمیان اور آخر والی) کے نیچے دو نقطے ہوں اور دائیں بائیں ہوں البتہ ان کی شکل معین(♦♦) کی طرح کی نہ ہو بلکہ مربعی شکل(■■) کی ہو ۔ اس کو کمپیوٹر میں ان پٹ کرنے کے لیے ی (06CC) کے بعد ماڈیفائر کریکٹر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یائے مجہول کے لیے الف نظامی صاحب کی تجویز بھی آپ کے سامنے ہے۔
ان تین تجویزوں کو لاگو کرنے سے اردو الفاظ میں یے ہر لحاظ سے واضح ہو جاتی ہے اور کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔
 
آخری تدوین:
Top