اُمید افزا اور ہمت بڑھانے والے اشعار

جاسمن

لائبریرین
انقلاب صبح کی کچھ کم نہیں یہ بھی دلیل
پتھروں کو دے رہے ہیں آئنے کھل کر جواب
حنیف ساجد
 

جاسمن

لائبریرین
موجوں کی سیاست سے مایوس نہ ہو فانیؔ
گرداب کی ہر تہہ میں ساحل نظر آتا ہے
فانی بدایونی
 

جاسمن

لائبریرین
اگر کچے گھڑے پرحوصلےکے ہاتھ پڑ جائیں
تو دریا کو بھی مٹی کی کہانی یاد رہتی ہے

منور جمیل قریشی
 

سیما علی

لائبریرین
موت کے سامنے بھی لہرا کر
ہم نے گائے ہیں زندگی کے گیت

جس کا دُکھ درد تم نہ بانٹ سکے
بُھول بھی جاؤ اُس کوی کے گیت

گونجتے ہیں، شکیبؔ، خوابوں میں
آنے والی کسی صدی کے گیت
شکیب جلالی
 
Top