تعویذ گنڈوں اور جنات وجادو کا علاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

دین حینف

محفلین
تعویذ گنڈوں اور جنات وجادو کا علاج
2h731g7.jpg

تبصرہ کتاب
جادو برحق ہےاور کتاب وسنت کے دلائل کی رو سے جادو ،ٹونہ انسانی زندگی میں اثر انداز ہوتا ہے ،جس سے انسان کئی قسم کے روحانی و جسمانی عوارض کا شکار ہوتا ہے۔جادو کے برحق ہونے کے باوجود کتاب وسنت میں جادو ٹونے کا توڑ موجود ہے ،اس لیے جادو ٹونے کو دماغ پر سوار کرنا اور ہرمشکل ،پریشانی اور بیماری کے پیچھے جادو ٹونے کو محرک سمجھنا قطعا درست نہیں۔ایک تو جادو کرنا اور کروانا حرام ہے،لہذا کسی مسلمان کے لیے درست نہیں کہ وہ کسی مسلمان کو پریشان کرنے ، کسی کو نقصان پہنچانے یا اپنی دلی تسکین کے لیے جادو کرے یاکرائے ،پھر اگر کسی پر جادو کے اثرات ظاہر ہوں تو ایسے جادوگروں ، بے دین عاملوں اورکالے علم کے ماہرین کے پاس نہیں جانا چاہیے ،بلکہ مستند علما کے پاس جاکر ان سے مشاورت کی جائے یا جادو کے تو ڑ پر لکھی گئی کتب سے علاج کی کوشش کی جائے ،جادو ٹونے اور جنات کی شرارتوں کےتوڑ کے لیے یہ عمدہ کتاب ہے ،جس میں ہر قسم کے جادو ٹونےکا علاج کتاب وسنت کےدلائل سے ثابت کیا گیا ہے۔(ف۔ر)
ڈاؤنلوڈ لنک
 

arifkarim

معطل
پہلے یہ تو ثابت کریں کہ جادو ٹونے کا واقعی وجود ہے بھی یا نہیں۔ اسکے بعد اسکا "توڑ" سیکھیں گے :)
 

arifkarim

معطل
پاکستان آ جائیں، یہاں جادو بکثرت ہوتا ہے۔
جادو کا اگر اثر کہیں بھی ہوتا تو سب سے پہلے مغربی اور مشرقی اقوام اسکا شکار بنتیں اور اس کے دفاع میں طرح طرح کی ایجادات کرتیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جادو گنڈے کا کہیں بھی کوئی بھی وجود نہیں۔ سائنس و تحقیق اس امر کی گواہی دیتی ہے کہ جادو ٹونے میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ اسکے طور طریقے آزادانہ طور پر بار بار دہرائے نہیں جا سکتے۔ یہ صرف اس پر جھوٹا "یقین" رکھنے والوں کی کہانیاں ہیں۔
 

arifkarim

معطل
جادو ہوتا ہے اور بالکل ہے۔ سائنس سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں۔
سائنس حقیقی مشاہدات پر مبنی علوم کا نام ہے۔ جب سائنسی ریسرچ جادو ٹونے وغیرہ پر ریسرچ کے بعد اسکو جھٹلا چکی ہے تو پھر پیچھے کیا رہ جاتا ہے؟ ہٹ دھرمی اور زد؟
 
جادو کا اگر اثر کہیں بھی ہوتا تو سب سے پہلے مغربی اور مشرقی اقوام اسکا شکار بنتیں اور اس کے دفاع میں طرح طرح کی ایجادات کرتیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جادو گنڈے کا کہیں بھی کوئی بھی وجود نہیں۔ سائنس و تحقیق اس امر کی گواہی دیتی ہے کہ جادو ٹونے میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ اسکے طور طریقے آزادانہ طور پر بار بار دہرائے نہیں جا سکتے۔ یہ صرف اس پر جھوٹا "یقین" رکھنے والوں کی کہانیاں ہیں۔
جادو کا ہونا ایک حقیقت ہے، قران میں جس امر کا ذکر ہے وہ سچ ہے، ثابت ہے لیکن جادو کاعمل کفر ہے، جادو کا وجود نہ ہوتا تو سامری اور شداد کا نام نہ ہوتا
 

شمشاد

لائبریرین
سائنس حقیقی مشاہدات پر مبنی علوم کا نام ہے۔ جب سائنسی ریسرچ جادو ٹونے وغیرہ پر ریسرچ کے بعد اسکو جھٹلا چکی ہے تو پھر پیچھے کیا رہ جاتا ہے؟ ہٹ دھرمی اور زد؟

زد نہیں ضد۔

یورپ میں بھی تو اتنا ہی جادو ہے جتنا کہ ہندوستان اور پاکستان میں۔

جادو ٹونے کا پتہ چلانا سائنس کے بس کی بات نہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
جادو کا ہونا ایک حقیقت ہے، قران میں جس امر کا ذکر ہے وہ سچ ہے، ثابت ہے لیکن جادو کاعمل کفر ہے، جادو کا وجود نہ ہوتا تو سامری اور شداد کا نام نہ ہوتا
بہزاد صاحب جو لوگ قرآن کو ہی نہیں مانتے، ان کو آپ کیسے قائل کریں گے؟
 
سائنس حقیقی مشاہدات پر مبنی علوم کا نام ہے۔ جب سائنسی ریسرچ جادو ٹونے وغیرہ پر ریسرچ کے بعد اسکو جھٹلا چکی ہے تو پھر پیچھے کیا رہ جاتا ہے؟ ہٹ دھرمی اور زد؟

جادو کا اگر اثر کہیں بھی ہوتا تو سب سے پہلے مغربی اور مشرقی اقوام اسکا شکار بنتیں اور اس کے دفاع میں طرح طرح کی ایجادات کرتیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جادو گنڈے کا کہیں بھی کوئی بھی وجود نہیں۔ سائنس و تحقیق اس امر کی گواہی دیتی ہے کہ جادو ٹونے میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ اسکے طور طریقے آزادانہ طور پر بار بار دہرائے نہیں جا سکتے۔ یہ صرف اس پر جھوٹا "یقین" رکھنے والوں کی کہانیاں ہیں۔
سائنس اور مشاہدے كى دنيا اتنى محدود ہے كہ يہ بھی نہيں بتا سكتى كہ سيب كے ايك بيج ميں كتنے سيب ہو سكتے ہيں اور ہمارى كہكشاں سے باہر كل كتنى كہكشائيں ہيں ؟ اس حقير "مشاہدے " پر اتنا يقين كيسے ؟محض ضد اور ہٹ دھرمى :!::!:
 

arifkarim

معطل
جادو ٹونے کا پتہ چلانا سائنس کے بس کی بات نہیں۔
پچھلے ۴۰۰ سالوں میں انسان نے جتنی بھی معاشی، سماجی اور تکنیکی ترقیات کی ہیں، ان سب میں سائنسی علوم کارگر رہے ہیں۔ آج اگر آپ بجلی، کمپیوٹر، انٹرنیٹ وغیرہ استعمال کر رہے ہیں تو یہاں بھی 100 فیصد سائنسی علوم کارفرما ہیں۔ جب سائنس غیر ممکنات کو ممکنات میں بدل سکتی ہے تو جادو ٹونا جسے قدیم انسان ہزار ہا سال سے ممکنات تصور کرتا رہا ہے کو کیوں سائنسی تقاضوں پر ثابت نہیں کر سکتی ہے؟ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟ :)
 

arifkarim

معطل
سائنس اور مشاہدے كى دنيا اتنى محدود ہے كہ يہ بھی نہيں بتا سكتى كہ سيب كے ايك بيج ميں كتنے سيب ہو سكتے ہيں اور ہمارى كہكشاں سے باہر كل كتنى كہكشائيں ہيں ؟ اس حقير "مشاہدے " پر اتنا يقين كيسے ؟محض ضد اور ہٹ دھرمى :!::!:
سائنسی علوم وقت کیساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔ نئی تھیوریز اور مشاہدے پرانے علوم کو رد کرکے نئے علوم کی بنیاد ڈالتے ہیں۔ آئن اسٹائن کا نظریہ کہ کائنات میں کوئی بھی ذرہ روشنی کی رفتار سے زیادہ حرکت نہیں کر سکتا کو ہزاروں آزادانہ مشاہدے ثابت کر چکے تھے، یہاں تک کہ اس سال ہونے والا ایک سائنسی تجربہ اس "قانون" کو توڑتا ہوا نظر آیا اور یوں ایک نئی طبیعات کی بنیاد ڈلی۔
http://www.telegraph.co.uk/science/8782895/CERN-scientists-break-the-speed-of-light.html

ابھی محض 400 سالوں کی سائنسی مشاہدات نے ہماری دنیا کیسی بدل دی ہے، اگلے ہزاروں، لاکھوں سالوں میں کیا ہوگا، یہ آپ اور میں تصور بھی نہیں کر سکتے!
 
سائنس صرف مادے تك محدود علم ہےاور اتنا محدود كہ خود مادے كى تشريح ميں اپنی سابقہ فاش غلطيوں كا اعتراف كرتا رہتا ہے ، كيا كسى كو ياد ہے كہ يہی سائنس مادے كا آخرى ناقابل تقسيم ذرہ ايٹم كو قرار ديتى تھی؟ آج اس ذرے كے كتنے مزيد ذيلى اجزا دريافت ہو چکے ہيں ؟
جب سائنسى علوم بدلتے رہتے ہيں تو اس كى بنياد پر مذہبی مسلمات كو غلط قرار دينا كون سا انصاف ہے؟مذہب كو اس بات سے كوئى فرق نہيں پڑتا كہ انسان گھوڑے پر سوار ہے بس پر يا جہاز پر ، اس كے نزديك ترقى جہاز كى سوارى ميں نہيں ، رب كى اطاعت اور تقوى ميں ہے۔يہ مادى تبديلى مادہ پرستوں كى نظر ميں ترقى ہو گی ، روحانيت پسندوں كو اس سے كوئى سروكار نہيں۔
انسان كو لاف و گزاف سے قبل اپنی ہستى پر ايك حقيقت پسندانہ نظر ڈال لينى چاہیے ۔
بہر حال يہ موضوع خاتم النبيين حضرت محمد صلى الله عليه وسلم كے دين اسلام كے متعلق ہے جس كى بنياد اتباعِ وحىِ الہی ہے نہ كہ تجربہ حس اور مشاہدہ ، جس كو اس موضوع پر مباحثے كا شوق ہو وہ الگ موضوع ميں تشريف لائے تا كہ اس كے سائنسى مبلغ علم كا اندازہ ہو سكے۔ وہاں مرزا غلام احمد قاديانى کے سائنسى انكشافات كا تذكرہ بھی ضرور ہو گا۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top