چھٹی سالگرہ محفل فورم آپ کی نظر میں کیا ہے، اسے کیا ہونا چاہیے؟

ظفری

لائبریرین
ساجد بھائی جہاں تک منتظمین کی بات ہے تو ابن سعید بھائی پر تو اخلاق اور انسانیت ختم ہے۔۔۔۔شمشاد بھائی بہت فرینڈلی اور نئے آنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے والے ہیں۔۔۔۔ ظفری بہت اچھا موڈیٹر ہے اپنا کام اچھے طریقے سے کرتا ہے اور خود کو ایک عام ممبر کے طور پر رکھتا ہے اور پیش کرتا ہے۔
پہلے تو روحانی بابا کے اپنے بارے میں کچھ تعریفی کلمات پڑھ کر بڑی حیرت ہوئی ۔۔۔۔ مگر

جب یہ سطر پڑھی تو حیرت جاتی رہی ............... :biggrin:

نوٹ: میں نے ابھی یہ مراسلہ کھولا تو جو جو ذہن میں آیا ہے بغیرسوچے سمجھے کہ میں کیا لکھ رہا ہوں لکھ دیا ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
نہ جانے مجھ سے کس کو پرخاش ہے میری پوسٹ حذف کردیتا ہے۔ میری درخواسٹ ہے کہ میری پوسٹ ڈیلیٹ نہ کی جائے اگر کوئی شکایت ہے تو لکھ یر بھیجیں

میں کئی مزید سیاسی دھاگے شروع کرسکتا ہوں :)

آپ کی پوسٹوں کے حذف ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ آپ متلون مزاج ہیں ۔ آپ اپنے بیان پر ٹکتے ہی نہیں ۔ کل جس پر پھول نچھاور کر رہے ہوتے ہیں ۔ دوسرے دن اس پر گولہ بارود لیکر چڑھ جاتے ہیں ۔ اسی وجہ سے آپ کے شروع کردہ دھاگوں کی اہمیت اجاگر نہیں ہوسکتی ۔ ذہن پختہ ہوجائے تو پھر اس بارے میں سوچتے ہیں ۔ ;)

( محفل کی چھٹی سالگرہ پر یہ مشورہ بلکل مفت ہے ۔ ورنہ میں اس کے پیسے چارج کرتا ہوں ) :grin:
 
آب کیا یہ ہتک امیز پیغام نہیں ہے؟ اور یہ کیا محفل کے رولز کے مطابق ہے؟
میرے خیال میں تو یہ ہتک امیز پیغام حذف ہونا چاہیے۔

بہرحال یہ پتہ چل گیا کہ کون میر ے پیغام ڈیلیٹ کرتا ہے۔

حال ہیں میں جو پیغام ڈیلیٹ کیا گیا وہ تو بہت ہی مفاہمتی تھا۔ اس میں کسی کی کوئی ہتک نہیں ہوتی۔

بہرحال اللہ آپ لوگوں کو خوش رکھے

صرف ظفری کے لیے: ظفری بیٹے آپ کا خیال ہے کہ اگر اپ امریکہ کے حامی ہیں تو اسکی ہر بری بھلی پالیسی کی حمایت کریں گے؟ اگر اپ انصاف پسند ہیں تو اچھائی کی تعریف کریں گے اور برائی کو برا جانیں گے۔ یہی ذھن کی پختگی ہے۔
 

ساجد

محفلین
آب کیا یہ ہتک امیز پیغام نہیں ہے؟ اور یہ کیا محفل کے رولز کے مطابق ہے؟
میرے خیال میں تو یہ ہتک امیز پیغام حذف ہونا چاہیے۔

بہرحال یہ پتہ چل گیا کہ کون میر ے پیغام ڈیلیٹ کرتا ہے۔

حال ہیں میں جو پیغام ڈیلیٹ کیا گیا وہ تو بہت ہی مفاہمتی تھا۔ اس میں کسی کی کوئی ہتک نہیں ہوتی۔

بہرحال اللہ آپ لوگوں کو خوش رکھے

صرف ظفری کے لیے: ظفری بیٹے آپ کا خیال ہے کہ اگر اپ امریکہ کے حامی ہیں تو اسکی ہر بری بھلی پالیسی کی حمایت کریں گے؟ اگر اپ انصاف پسند ہیں تو اچھائی کی تعریف کریں گے اور برائی کو برا جانیں گے۔ یہی ذھن کی پختگی ہے۔

ہمت بھیا ، آپ فکر نہ کریں۔ ظفری بھائی کو ہم اتنی جرات ہی نہیں کرنے دیں گے کہ وہ امریکہ کی بری پالیسیوں کی حمایت کر سکیں:)۔ ان کا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ انہوں نے سیاست بھی شاعری کی طرح کی ہے یعنی استعاروں کے ساتھ۔ شاید آپ استعارہ کا ٹھیک استعمال نہیں جانتے ورنہ آپ کے مراسلے حذف نہ کئیے جاتے ۔ اگر ظفری امریکہ پہ تنقید کی بنیاد پر مراسلے حذف کیا کرتے تو میرے مراسلے سب سے زیادہ حذف ہو چکے ہوتے۔اس کے برعکس ظفری کے کچھ مراسلے ایسے ہیں جو امریکی پالیسیوں پہ تنقید کہے جا سکتے ہیں ۔۔ یہ ایسی ہمت ہے جو امیگرنٹ بہت کم کرتے ہیں ۔ اب میرے پاس دھاگے کھنگالنے کا وقت نہیں ہے ورنہ میں اس کی ایک دو مثالیں یہاں رکھ دیتا۔
ظفری بھائی اور زیک پہ انگلی عام طور پہ اس وقت اٹھائی جاتی ہے جب وہ اپنے تجربات کی روشنی میں ہماری انفرادی اور اجتماعی غلطیوں کی نشان دہی کرتے ہیں۔شاید نبیل نے بھی اسی وجہ سے سیاست کی زمروں سے کنارہ کشی کر لی ہے۔ ہمیں سمجھنا چاہئیے کہ تنقید برائے تنقید نہیں برائے تعمیر ہونی چاہئیے اور ہر عقل مند انسان تعمیر کا آغاز اپنی شخصیت کی تعمیر سے کرتا ہے۔ دیار غیر میں بیٹھے یہ لوگ اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے میں اور آپ۔ یہ ان لوگوں کے درمیان ہیں جن سے ہمیں ہمہ قسم سیاسی و مذہبی استحصال کی شکایت رہتی ہے کیا یہ مناسب نہیں کہ ہم ان لوگوں سے اس استحصال کے اسباب جاننے کے لئیے ان خیر خواہوں کے خیالات سے فائدہ اٹھائیں اور ان کی باتوں پہ دھیان دیں۔ ہٹ دھرمی تو کسی مسئلہ کا حل نہیں ہوتا نا۔
 
آپ میری بات کو سمجھ نہیں سکے ۔ میں نے ایک مثال پیش کی تھی۔ اگر مجھے کسی کی کوئی بات اچھی لگتی ہے تو میں اس کی تائید کرتا ہوں بغیر کسی تعصب کے۔ اسی طرح اگر کوئی بات بری ہوتی ہے تو اسپر تنقید کرتا ہوں۔ یہ وجہ ہے کہ میں کسی مخصوص گروپ یا ایجنڈے کا حامی نہیں۔ میری حمایت اور مخالفت ایک ہی وجہ سے ہوتی ہے۔ یعنی مطلقا اچھائی اور برائی پر رائے۔ نہ میں امریکی حامی گروپ سے ہوں نہ مخالف۔
ظفری اکثر شخصی تنقید کرتا رہتا ہے ۔ مثال اوپر والی پوسٹ ہے۔ مگر میں اسکا برا بھی نہیں مناتا ۔ مجھے پتہ ہے کہ ظفری کی اپنی مجبوریاں ہیں۔ ایک مخصوص زاویے سے چیزوں کو دیکھتے رہنے کی ایک مثال ہے۔
استعارے کی بات وہ کرے جو دل میں منافقت رکھے۔ میں سیدھی رائے رکھنے والا ادمی ہوں۔ چاہے کسی کو بری لگے یا اچھی۔ میرے دل میں وہی ہے جو یہاں لکھ دیتا ہوں۔ یہ دوغلی ذھنیت کا حامل نہیں۔ نہ ہی میرا مقصد لوگوں کو اپنا حامی بنانا ہے۔ میں تو اپنی رائے رکھتا ہوں اور بس۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مجھے اس تھریڈ پر دوستوں کی مزید آراء کا انتظار ہے۔ آپ کی آراء نہ صرف فورم کو بہتر بنانے میں ہمارے لیے معاون ثابت ہوں گی، بلکہ ہمیں نئے موڈریٹرز کی تلاش میں بھی مدد ملے گی۔ ہمیں فورم پر فعال موڈریٹرز کی تلاش رہتی ہے۔ میں الگ سے ایک تھریڈ میں اس بارے میں پوسٹ کروں گا کہ موڈریٹرز کی کیا ذمہ داریاں ہوتی ہیں اور ہم ان سے کیا توقعات رکھتے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا ذاتی خیال ہے کہ چند زمرے جیسا کہ شاعری اور روز مرہ کی گفتگو وغیرہ کے لئے ایسے موڈریٹر ہوں جو ان میں باقاعدہ حصہ لے سکیں اور ان سلسلوں کو بڑھا سکیں۔ تاہم سیاست اور مذہب پر میرے نزدیک ترجیحی طور پر ایسے افراد موڈریٹر ہوں جو ان دھاگوں پر ہونے والی بحث میں الجھنے کی بجائے دو ٹوک انداز میں دھاگوں کو رواں رکھیں۔ میں نے محسوس کیا تھا کہ اگر سیاسی دھاگے پر میں بطور رکن کچھ لکھتا تھا تو اس سے کئی اراکین کو شکایت ہوتی ہے۔ بعد میں جب بطور ایڈمن یا موڈریٹر میں نے کچھ پیغامات ہٹائے یا ان کی قطع و برید کی تو اختلافی رائے رکھنے والے اراکین نے اسے ذاتی مخاصمت سمجھا جبکہ وہ فورم کے اصولوں کے مطابق اور منتظم اعلٰی کے مشورے سے یہ اقدامات اٹھائے گئے تھے۔ تاہم یہ بطور ایک مثال لکھا ہے۔ دوسرا یہ بھی لازمی نہیں کہ کوئی دوسرا رکن اس سے اتفاق کرے
 

مغزل

محفلین
سرکار آداب ۔۔۔ خوب بات کہی آپ نے۔۔۔اس حوالے سے ایک بات جو مجھ ناقص کی عقل میں پڑتی ہے کہ کچھ مخفی مدیر یا منتظم ہونے چاہیے جو لڑیوں اور مباحث میں شامل رہ کر لڑیوں اور مباحث کو درست سمت رکھیں ۔۔ اور لڑی کے شرکاء کو کسی بھی قسم کی شکایت بھی نہ رہے۔۔ اتمامی حوالے میں جلیّ منتظم یا مدیر لڑی کی قسمت کا فیصلہ صاد کردے۔۔ ۔۔ کیا کہتے ہیں آپ ؟
 

قیصرانی

لائبریرین
1۔ محفل فورم میری نظر میں کیا ہے؟

اردو محفل پر ہم سب مل بیٹھ کر دوستانہ ماحول میں اردو کی ترقی اور ترویج کا کام کرتے ہیں

2۔ محفل فورم کو کیا ہونا چاہیے؟

کام کام اور صرف کام ("چند" اراکین کے لئے وضاحت کہ ہفتے میں تین دن کام اور چار دن چھٹی؛))

3۔ میں محفل فورم کے لیے کیا کر سکتی ہوں/ کیا کر سکتا ہوں؟

ہر طرح سے یعنی دامنے درمے سخنے محفل پر اپنی موجودگی کو سودمند بناؤں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ میں مختلف کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں اور محفل جس حوالے سے بھی کوئی کام ذمے لگائے، اسے اپنی پوری کوشش سے تکمیل تک پہنچاؤں اور پھر دوسرے کام کا انتظار۔ یعنی زکوٹا جن کے الفاظ میں "مجھے کام بتاؤ میں کیا کروں میں کس کو کھاؤں؟" تاہم یہ زکوٹا جن کا "قول زریں" ہے۔ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
سرکار آداب ۔۔۔ خوب بات کہی آپ نے۔۔۔ اس حوالے سے ایک بات جو مجھ ناقص کی عقل میں پڑتی ہے کہ کچھ مخفی مدیر یا منتظم ہونے چاہیے جو لڑیوں اور مباحث میں شامل رہ کر لڑیوں اور مباحث کو درست سمت رکھیں ۔۔ اور لڑی کے شرکاء کو کسی بھی قسم کی شکایت بھی نہ رہے۔۔ اتمامی حوالے میں جلیّ منتظم یا مدیر لڑی کی قسمت کا فیصلہ صاد کردے۔۔ ۔۔ کیا کہتے ہیں آپ ؟
وعلیکم آداب۔ دراصل جن دھاگوں پر مختلف آراء ہوں، وہاں منتطم کا غیر جانبدار ہونا شاید اتنا اہم نہ شمار ہو جتنا کہ اس کا غیر جانبدار سمجھا جانا۔ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ رہے ہوں گے کہ منتظم کی غیر جانبداری پر شک نہ کیا جائے۔ باقی ہم انسان ہیں اور منتظمین بھی انسان ہیں۔ بھول چوک تو کسی سے کسی بھی وقت کسی بھی جگہ ہو سکتی ہے۔ تاہم اس بھول چوک کو بھول چوک ہی سمجھا جانا چاہیئے نہ کہ اس پر ایشو بن جائے :)
 

مغزل

محفلین
وعلیکم آداب۔ دراصل جن دھاگوں پر مختلف آراء ہوں، وہاں منتطم کا غیر جانبدار ہونا شاید اتنا اہم نہ شمار ہو جتنا کہ اس کا غیر جانبدار سمجھا جانا۔ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ رہے ہوں گے کہ منتظم کی غیر جانبداری پر شک نہ کیا جائے۔ باقی ہم انسان ہیں اور منتظمین بھی انسان ہیں۔ بھول چوک تو کسی سے کسی بھی وقت کسی بھی جگہ ہو سکتی ہے۔ تاہم اس بھول چوک کو بھول چوک ہی سمجھا جانا چاہیئے نہ کہ اس پر ایشو بن جائے :)
صحیح فرمایا قیصرانی بھائی ۔۔ متفق ہوں۔۔

میری بھی ذاتی نگاہِ محدود میں محفل زبا ن کے قرب ، اس کی ترویج و تطہیر کی ایک پوری کائنات ہے۔۔
ذاتی کاوشوں میں (ہر چند کہ احباب شاکی رہتے ہیں) میری کوشش رہتی ہے کہ لاشعوری طور احباب اردو اور اس کی تہذیب سے قریب ہوتے چلے جائیں ۔
اور محدود مشاہدے میں یہ بات واضح کہ وہ دوست جو کبھی عام بول چال کو ہی زبان خیال کیے بیٹھے تھے باقائدہ (لاشعوری و شعوری طور پر) مراسلت میں
درست زبان استعمال کرنے لگے ہیں۔۔ کچھ عرصہ قبل تو (محفل سے ہٹ کر بات ہے) ایک شاعر کہانی نویس موصوف کینیڈا میں زبان کی موت اور اس
کے رسم الخط کی تبدیلی کا اعلان بھی چکے۔۔ حالانکہ ان کی روزی روٹی تاحال اسی رسم الخط اور زبان سے نتھی ہے۔۔
 

ساجد

محفلین
میں نے محسوس کیا تھا کہ اگر سیاسی دھاگے پر میں بطور رکن کچھ لکھتا تھا تو اس سے کئی اراکین کو شکایت ہوتی ہے۔ بعد میں جب بطور ایڈمن یا موڈریٹر میں نے کچھ پیغامات ہٹائے یا ان کی قطع و برید کی تو اختلافی رائے رکھنے والے اراکین نے اسے ذاتی مخاصمت سمجھا جبکہ وہ فورم کے اصولوں کے مطابق اور منتظم اعلٰی کے مشورے سے یہ اقدامات اٹھائے گئے تھے۔ تاہم یہ بطور ایک مثال لکھا ہے۔ دوسرا یہ بھی لازمی نہیں کہ کوئی دوسرا رکن اس سے اتفاق کرے
بہت اہم نکتہ اٹھایا قیصرانی بھائی نے۔ موڈریٹرز دہرے مخمصے میں پھنس جاتے ہیں اور کبھی کبھار تو اراکین کے اعتراضات اس حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ موڈریٹرز دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ایسا زیادہ تر سیاست اور مذہب کے دھاگوں میں واقع ہوتا ہے۔میرے نزدیک اگرچہ اس کا کوئی پائیدار حل موجود نہیں ہے لیکن اگر موڈریٹرز کو متعین کرتے وقت سیاست اور مذہب میں مختلف مباحث میں فعال اراکین کو موڈریٹر بنانے سے گریز کیا جائے تو اس پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ یادش بخیر ، جب ظفری بھائی کو موڈریٹر بنایا گیا تھا تو میں نے اسی بنیاد پر ان کی تعیناتی پر صدائے اعتراض بلند کی تھی ۔
لیکن تفصیل میں اس لئیے نہیں گیا تھا کہ ظفری بھائی کو اس اعتراض سے میرے بارے کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو جائے۔
 
میری رائے تو یہ ہے کہ موڈریٹرز ہونے ہی نہیں چاہئیں۔۔۔۔لکھنے دیں اگر کوئی شخص کچھ بھی لکھنا چاہتا ہے۔۔۔پڑھنے والوں کی صوابدید پر چھوڑ دیں۔۔۔دریا کو چلتے رہنا چاہئے،گند وغیرہ خود ہی صاف ہوجاتا ہے
 

مکی

معطل
میری رائے تو یہ ہے کہ موڈریٹرز ہونے ہی نہیں چاہئیں۔۔۔ ۔لکھنے دیں اگر کوئی شخص کچھ بھی لکھنا چاہتا ہے۔۔۔ پڑھنے والوں کی صوابدید پر چھوڑ دیں۔۔۔ دریا کو چلتے رہنا چاہئے،گند وغیرہ خود ہی صاف ہوجاتا ہے

یعنی یہاں آپ کسی رقیب کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔۔۔
 
میری رائے تو یہ ہے کہ موڈریٹرز ہونے ہی نہیں چاہئیں۔۔۔ ۔لکھنے دیں اگر کوئی شخص کچھ بھی لکھنا چاہتا ہے۔۔۔ پڑھنے والوں کی صوابدید پر چھوڑ دیں۔۔۔ دریا کو چلتے رہنا چاہئے،گند وغیرہ خود ہی صاف ہوجاتا ہے

ہر جگہ یہ فلسفہ کامیاب نہیں رہتا۔ اور پھر موڈریٹر کا کام محض اختلافات نمٹانا اور دھاگے کو درست رخ پر رکھنا ہی نہیں ہوتا بلکہ اور بھی کئی ذمہ داریاں ہوتی ہیں کرنے کو۔ آپ کی دریا والی مثال کو لیں تو دریا کو رخ دینا ضروری ہوتا ہے ورنہ باڑھ آ جاتی ہے اور غلاظت پورے علاقے میں پھیل جاتی ہے جس سے ہیضہ وغیرہ وبا کی طرح پھیل جاتی ہیں۔ :)
 
تو پھر اسکا ایک ممکنہ حل یہ بھی ہوسکتا ہے کہ موڈریٹرس کا انتخاب اراکین محفل کی رائے شماری سے کیا جائے۔۔۔ایک دلچسپ صورتحال سے بھی لطف اندوز ہونگے اور جمہوریت اور مارشل لاء کا جھگڑا بھی سلجھ جائے گا۔۔۔:)
 
تو پھر اسکا ایک ممکنہ حل یہ بھی ہوسکتا ہے کہ موڈریٹرس کا انتخاب اراکین محفل کی رائے شماری سے کیا جائے۔۔۔ ایک دلچسپ صورتحال سے بھی لطف اندوز ہونگے اور جمہوریت اور مارشل لاء کا جھگڑا بھی سلجھ جائے گا۔۔۔ :)

آپ پھر ایک بات سے صرف نظر کر رہے ہیں کہ مسئلہ کسی مدیر کی رائے یا ایکشن کے تئیں اجتماعی اختلاف سے نہیں ہوتا بلکہ چند ایک افراد ہوتے ہیں جو رائی کا پہاڑ بنا کر اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے ذریعہ محفل کی فضا کو مکدر کر دیتے ہیں۔ یعنی ایسی جمہوریت میں رائے دہندگان جب تک صد فیصد متفق نہ ہوں تب تک مکالفین کی کچھ نہ کچھ تعداد ضرور رہے گی۔ اور کسی کا انتخاب ہو جانے کے بعد جو نئے اراکین آئیں گے ان کا کیا کیا جائے گا؟ غزنوی بھائی، ہم آپ کا ہمیشہ سے احترام کرتے آئے ہیں اور آپ کو بہت ہی مدبر شخص گردانتے ہیں، اگر آپ نے یہ بات مذاق میں کہی ہو تو اور بات ہے ورنہ ہم سنجیدگی سے اس بابت اپنا تبصرہ کر رہے ہیں اور آپ کی رائے کے بعد ہم نے اس کے امکانات پر تھوڑی دیر غور کیا تو پایا کہ کئی ایسی وجوہات ہیں جن کے باعث ایسے نظام میں جمہوریت ایک مؤثر حل نہیں ہے۔ ممکن ہے کہ جمہوری نظام سے کچھ اور طرح کے مسائل حل ہو جائیں لیکن جن مسائل کی یہاں بات ہو رہی ہے کم از کم وہ حل ہوتے ہوئے نظر نہیں آتے۔

دوسری بات یہ کہ جب جب کسی کو مدیر مقرر کیا گیا ہے تو احباب کی مبارکباد کے پیغامات کی تعداد کم و بیش ایسی رہی ہے کہ اس سے اکثریت کے متفق ہونے کا گمان ہوا ہے۔ لیکن نتیجہ کیا نکلتا ہے؟

مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں کسی بات سے اختلاف ہو تو اکثریت کی رائے بھی ہماری سوچ اور دلی کیفیت کو بدلنے میں نا کام رہتی ہے۔ یعنی ہماری انا کا مسئلہ جہاں کا تہاں ہی رہتا ہے اور جمہوریت دھری کی دھری رہتی ہے۔ :)
 
Top