آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
باعثِ وحشتِ دلگیر بنانے لگا تھا
جب خدا خاک کی تقدیر بنانے لگا تھا

خوں بہا مجھ سے نہ مانگو کہ یہ مرنے والا
اس قبیلے کے لیے تیر بنانے لگا تھا

ایک معبودِ‌تفکر نے دیا مجھ کو جگا
ورنہ میں خواب کی تعبیر بنانے لگا تھا

عماد اظہر فیصل آباد
 

مغزل

محفلین
خود اپنے ہاتھ کی ہیبت سے کانپ جاتا ہوں
کبھی کبھی کسی دشمن پہ وار کرتے ہوئے

آفتاب حسین
 

مغزل

محفلین
ہم نیند کے شوقین زیادہ نہیں‌لیکن
کچھ خواب نہ دیکھیں تو گزارا نہیں ہوتا

شعیب بن عزیز
 

محمداحمد

لائبریرین
بچھڑ کے مُجھ سے، خلق کو عزیز ہوگیا ہے تُو
مجھے تو جو کوئی ملا، تجھی کو پُوچھتا رہا

پروین شاکر
 

زینب

محفلین
بہتر ہے اسے گھر کے کسی طاق میں رکھ دو

ٹوٹا ہوا دل لے کے کہاں جانے لگے ہو

آشوب نظر سے بھی پھڑکتی ہے کبھی آنکھ

تم یہ نہ سمجھنا اسے یاد آنے لگے ہو تم
 

مغزل

محفلین
مجھے جتنی اذیت چاہیے تھی مل گئی ہے
مگر یہ دل ضرورت سے زیادہ جل گیا ہے

فیصل عجمی
 

مغزل

محفلین
تمھاری ادھ کھلی کھڑکی نے روک رکھا ہے
وہ چاند جو کہ ابھی جھیل میں نہیں اترا

علی ساحل
 

مغزل

محفلین
سجا کے عکس نئی کانچ کی فصیلو ں میں
ہم آئینوں کی نمائش میں معتبر ٹھہرے

زاہد مسعود
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top