ایک صبح کا ذکر ہے ۔ ۔ ۔ ۔

پہلے تو یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ یہ تحریر ہم نے اب تک کیوں نہ پڑھی!!! فون سے لاگ ان ہونے کا نقصان ہے کہ ویو مختلف ہو تاہے۔ نوٹیفیکیشنز دیکھنے اور جوابات میں ہی وقت نکل جاتا ہے۔ وقت کی قلت کے باعث ادھر ادھر دیکھنے کی فرصت نہیں ملتی۔۔
پتہ نہیں ایساُکیوں لگ رہا ہے کہ آپ نے ہمارا مضمون کاپی کیا ہے؟؟؟ یا اس کو دیکھ کر لکھا ہے۔۔ یعنی آپ مستقبل میں سے بھی چیزیں کاپی کر سکتے ہیں!!!🫡🫡🫡
اور ہم آج تک یہی سمجھتے رہے کہ شوہریات دراصل اس تحریر کی جواب آں غزل ہے!!!
 

صابرہ امین

لائبریرین
اور ہم آج تک یہی سمجھتے رہے کہ شوہریات دراصل اس تحریر کی جواب آں غزل ہے!!!
ہاہاہا۔۔ یعنی سچ مچ!!
ویسے۔ شائد کہتے ہیں کہ ناٹی مائنڈز تھنک الائک۔۔ 😃
یا ہو سکتا ہے کہ مضمون نگار صاحب اور صاحبہ کے حالات سیم ہوں!!! الحمدللہ۔۔😁
شادی مرگ میں بھی ایسے دماغی حالات ہو جاتے ہیں۔😆
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
پہلے تو یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ یہ تحریر ہم نے اب تک کیوں نہ پڑھی!!! فون سے لاگ ان ہونے کا نقصان ہے کہ ویو مختلف ہو تاہے۔ نوٹیفیکیشنز دیکھنے اور جوابات میں ہی وقت نکل جاتا ہے۔ وقت کی قلت کے باعث ادھر ادھر دیکھنے کی فرصت نہیں ملتی۔۔
جی ہاں ،صابرہ امین ، اس طرف بھی یہی صورتحال ہے ۔ دراصل ان دنوں محفل پر نئی تحریریں اس رفتار سے لگائی جارہی ہیں کہ انہیں دیکھنے اور جواب دینے میں ہی فرصت تمام ہوجاتی ہے ۔ کئی تحریریں میں کب سے لکھنے کا سوچ رہا ہوں لیکن ابھی تک موقع ہی نہیں ملا ۔ اللہ کرے محفل بند ہونے میں کچھ وقت لے۔

بحرحال ، آپ کے حالات تو بہت خراب ہیں ۔۔ دعا ہی کی جا سکتی ہے بس!!😆😁
یہ تو معلوم ہی ہے کہ آپ مزاحیہ تحریر کو فیس ویلیو پر نہیں لیتیں ۔ :censored::D
لیکن پھر بھی دعاؤں کا شکریہ ! :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
آپ کا بہت شکریہ۔ تعارف تو کوئی خاص نہیں ہے ۔ میراٹیچنگ کے شعبے سے تعلق ہے۔ ہم لوگ دو تین سالوں سے اپنا کالج میگزین نکالنے کو کوشش کررہے ہیں لیکن کچھ فنڈز کا مسئلہ ہے ۔ اس سال امید نظر آرہی ہے کہ چھپ جائے گا۔ ماضی میں تو باقاعدہ ہر سال نکلتا تھا لہکن اب فنڈز نہیں ہوتے ہیں۔ کیا کریں ہر طرف یہی حال ہے۔
میں سمجھ سکتا ہوں ، بھائی ۔ آپ کے اور آپ کے میگزین کے لیے نیک خواہشات !
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
پتہ نہیں ایساُکیوں لگ رہا ہے کہ آپ نے ہمارا مضمون کاپی کیا ہے؟؟؟ یا اس کو دیکھ کر لکھا ہے۔۔ یعنی آپ مستقبل میں سے بھی چیزیں کاپی کر سکتے ہیں!!!🫡🫡🫡
بس کبھی کبھی جی چاہتا ہےتو اپنی ڈی لورین میں بیٹھ کر بیک ٹو دی فیوچر ہو آتا ہوں ۔ :cool:
 

صابرہ امین

لائبریرین
بس کبھی کبھی جی چاہتا ہےتو اپنی ڈی لورین میں بیٹھ کر بیک ٹو دی فیوچر ہو آتا ہوں ۔ :cool:
اس کو سمجھنے کی لیے باقاعدہ گوگل کرنا پڑا۔۔ جس نے ساری زندگی زیادہ تر مہران اور آلٹو چلائی ہو اس کی گاڑیوں پر معلومات کیسی ہوں گی، سمجھنا مشکل نہیں!! اور یہاں پر مارے باندھے ہی ڈرائیونگ ہوتی ہے۔ بالکل مزا نہیں آتا۔ سو ایسے مراسلات کی تشریح تو کیا کیجیے۔😃
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اس کو سمجھنے کی لیے باقاعدہ گوگل کرنا پڑا۔۔ جس نے ساری زندگی زیادہ تر مہران اور آلٹو چلائی ہو اس کی گاڑیوں پر معلومات کیسی ہوں گی، سمجھنا مشکل نہیں!! اور یہاں پر مارے باندھے ہی ڈرائیونگ ہوتی ہے۔ بالکل مزا نہیں آتا۔ سو ایسے مراسلات کی تشریح تو کیا کیجیے۔😃
یہ سانحہ مرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا
یہ نام صابرہ جی کے دھیان میں بھی نہ تھا

میں تو سمجھتا تھا کہ ڈی لورین ٹائم مشین کا استعارہ بن چکی ہے ۔ اب لوگ ٹائم مشین نہیں کہتے اور لکھتے بلکہ بیک ٹو دی فیوچر فلم کی رعایت سے ڈی لورین کہتے ہیں ۔ لیکن لگتا ہے کہ آپ کو یہ شہر ۂ آفاق فلم دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا شاید۔ ویسے مزے کی فیملی مووی ہے ۔ بچوں کے ساتھ دیکھی جاسکتی ہے۔ میں نے تیس سال پہلے دیکھی تھی۔ اب ریٹائرمنٹ کے بعد تینوں دوبارہ دیکھنے کا پلان فہرست کے صفحہ نمبر سات سو اٹھارہ پر لکھ رکھا ہے۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
یہ سانحہ مرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا
یہ نام صابرہ جی کے دھیان میں بھی نہ تھا

میں تو سمجھتا تھا کہ ڈی لورین ٹائم مشین کا استعارہ بن چکی ہے ۔ اب لوگ ٹائم مشین نہیں کہتے اور لکھتے بلکہ بیک ٹو دی فیوچر فلم کی رعایت سے ڈی لورین کہتے ہیں ۔ لیکن لگتا ہے کہ آپ کو یہ شہر ۂ آفاق فلم دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا شاید۔ ویسے مزے کی فیملی مووی ہے ۔ بچوں کے ساتھ دیکھی جاسکتی ہے۔ میں نے تیس سال پہلے دیکھی تھی۔ اب ریٹائرمنٹ کے بعد تینوں دوبارہ دیکھنے کا پلان فہرست کے صفحہ نمبر سات سو اٹھارہ پر لکھ رکھا ہے۔
یہ بات بالکل درست نوٹ کی کہ فلموں کے بارے میں معلومات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ وجہ شاید گھر کا ماحول تھا۔ اخبارات، رسائل اور کتابیں پڑھنے کی تو اتنی ممانعت نہیں تھی لیکن فلموں کے دیکھنے پر نظر رکھی جاتی تھی۔ پاپا سال کے سال وی سی آر پر تین فلمیں لگانے کی اجازت دیتے تھے جو تمام گھر والے ساتھ مل کر دیکھتے تھے۔ ایک لازمی فلم مغل اعظم ہوتی تھی! شادی کے بعد صاحب نے اس بے جان شوق کی آبیاری کی کوشش کی اور ان کو بری طرح ناکامی ہوئی۔ اب کی بڑی وجہ یانرا کا فرق تھا۔ انہوں نے دا ساؤنڈ آف میوزک کا ٹائیٹل دیکھ کر ہی معذرت کر لی کہ یہ ان کا چاہے کا کپ نہیں!! جبکہ یہ فلم ہم نے گھول کر پی لی۔۔ ان کی تجویز کردہ فلمیں جب جب ان کے ساتھ دیکھنے کی کوشش کیں ، نتیجہ کچھ اچھا نہیں ہوا۔ ہمارے منظر کشی پر اعتراضات اور لوجیکل سوالات نے ان کو مجبور کر دیا کہ وہ فلم دیکھنے کے لیے بچوں کے سونے کے ساتھ ساتھ ہمارے سونے کا بھی انتظار کریں تاکہ وہ سکون سے فلموں سے لطف اندوز ہوں۔ ویسے یہ بھی پرانی باتیں ہیں۔ اب تو یہ سب وقت کا شدید ضیاع معلوم ہوتا ہے۔۔
 
آخری تدوین:
Top