مریم افتخار
محفلین
ان کی دلچسپی کا میدان خون ریز ہے!دونوں ڈ غائب ہوتے تو دوجے عبداللہ صاحب کی دلچسپی کا میدان بنتا۔
ان کی دلچسپی کا میدان خون ریز ہے!دونوں ڈ غائب ہوتے تو دوجے عبداللہ صاحب کی دلچسپی کا میدان بنتا۔
ابھی تو ٹیوب ویل جا رہا ہوں۔۔۔ کچھ آم بھی ساتھ ہیں۔۔۔ اور کچھ عام بھی۔۔۔۔ عید گرم گزر رہی ہے۔۔۔ قریب قریب ابل رہا ہوں۔۔۔لیکن ابھی نقطہ ابال سے دور ہوں۔۔۔۔ الحمداللہ۔۔۔۔یہ اردو محفل کی غالبا چالیسویں اور آخری عید تھی۔ آپ سب کی عید کیسی رہی؟عید سے متعلق کوئی پرمزاح واقعہ اگر بتانا چاہیں؟
اس دھاگے میں پہلے سبھی آنے والے حاضر ہووووووں!
یاز سیما علی زیک نیرنگ خیال سید عاطف علی فیصل عظیم فیصل بابا جی ظفری اے خان محمد احمد @گل یاسمیں فہیم
فراز بھائی۔۔۔ سلام بخیرتب سے میں نے ہیرو اور ولن چھوڑ کر صرف حاضرین و ناظرین کا کردار پسند کیا
کہاں پہ ہے یہ گرد عید؟ صادق آباد کا ذکر کیا تھا غالبا؟ابھی تو ٹیوب ویل جا رہا ہوں۔۔۔ کچھ آم بھی ساتھ ہیں۔۔۔ اور کچھ عام بھی۔۔۔۔ عید گرم گزر رہی ہے۔۔۔ قریب قریب ابل رہا ہوں۔۔۔لیکن ابھی نقطہ ابال سے دور ہوں۔۔۔۔ الحمداللہ۔۔۔۔
جی میرا شہر۔۔۔ صادق آباد۔۔۔۔کہاں پہ ہے یہ گرد عید؟ صادق آباد کا ذکر کیا تھا غالبا؟
وعلیکم السلام نینی کیسے ہو اور کہاں غائب ہوفراز بھائی۔۔۔ سلام بخیر
تب کے گرے ابھی اٹھ پائے کیا؟اتنا مذاق تو میرا بھی نہیں بنا تھا جب میں ہیرو بننے کے چکر ایک اتھرے بیل کے پاس چلاگیا تھا اور اس نے مجھے پیار سے اٹھاکر ڈم ڈم کی باڑ کے دوسری طرف پھینک دیا تھا
گرتے ہی اٹھ کھڑا ہوا تھا ورنہ عزت سادات جاتی 🤭 البتہ کچھ عرصہ لنگڑا کے چلنا پڑا ٹخنے پہ چوٹ کے باعث ۔۔تب کے گرے ابھی اٹھ پائے کیا؟
واقعی اتھرا تے وکھرا بیل یو گا پھر تو۔
نئی زندگی مبارک ہو
ہاں یہی یادگاریں تو امر ہو جانی ہیں۔گرتے ہی اٹھ کھڑا ہوا تھا ورنہ عزت سادات جاتی 🤭 البتہ کچھ عرصہ لنگڑا کے چلنا پڑا ٹخنے پہ چوٹ کے باعث ۔۔
باقی محفل پہ دوبارہ فعالی اس کے برخاست ہونے کے باعث ہے کہ چلیں جاتے جاتے کچھ اور یادیں تعمیر کرلیں
یوں سمجھیے کہ ہوا بھی لگے تو ٹیس اٹھتی ہے ۔۔ہاں یہی یادگاریں تو امر ہو جانی ہیں۔
ٹخنے پہ لگی چوٹ کیسی ہوتی ہے؟ سر کی چوٹوں کا تو ہمیں خوب اندازہ ہے۔
سر پہ لگی چوٹ بھی کچھ کچھ ایسی ہی ہوتی ہے۔ لیکن ایک فرق ضرور ہے دونوں میں کہ سر کی چوٹ سے کبھی یاداشت جاتی ہے اور کبھی آتی ہےیوں سمجھیے کہ ہوا بھی لگے تو ٹیس اٹھتی ہے ۔۔
نومبر میں میرا ایکسیڈنٹ ہوا جو کہ سچویشن مزاحیہ بنی لیکن میرا کباڑا ہوگیا اور دو ماہ شدید تکلیف میں گزرے ۔۔ اللہ سب کو محفوظ رکھےسر پہ لگی چوٹ بھی کچھ کچھ ایسی ہی ہوتی ہے۔ لیکن ایک فرق ضرور ہے دونوں میں کہ سر کی چوٹ سے کبھی یاداشت جاتی ہے اور کبھی آتی ہے
آمین ثم آمین۔نومبر میں میرا ایکسیڈنٹ ہوا جو کہ سچویشن مزاحیہ بنی لیکن میرا کباڑا ہوگیا اور دو ماہ شدید تکلیف میں گزرے ۔۔ اللہ سب کو محفوظ رکھے
سچویشن یہ بنی کہ میں گاؤں میں رہتا ہوں اور یہاں لوگ اپنے جانور یعنی گائے بھینسیں چرانے کے لیے نکلتے ہیں اور چرنے کے لیے ان کا جانا آنا بذریعہ سڑک ہی ہوتا ہے اور ہم لوگ بائیک پہ ان کے درمیان سے نکل جاتے بے خوف و خطر ۔۔ ہوا یوں کہ میں روزانہ ناشتہ کرنے دوسرے گاؤں جاتا ہوں تو نومبر کی ایک صبح میں ناشتہ کرنے نکلا تو ایسے ہی ایک ریوڑ سامنے سے آرہا تھا میں ان کے درمیان سے نکلا اور بہت کم رفتار تھی کہ صبح کی ٹھنڈی ہوا انجوائے کررہا تھا اور کھیتوں کی ہریالی اچھی لگ رہی تھی ۔ اس ریوڑ کی ایک بھینس کچھ فاصلے پہ اکیلی چلی آرہی تھی میں آرام سے اس کے پاس سے گزرا تو ان محترمہ نے ایک دم مجھے ٹکر ماردی جس میں بائیک سمیت اچھل کر واپس زمین پہ آیا اور بائیک سنبھالنے کی کوشش کررہا تھا کہ مخالف سمت سے دو چھوٹے بچے بائیک پہ آندھی طوفان کی طرح آرہے تھے ان سے بریک نا لگ سکی اور ہمارا تصادم ہوگیا ۔۔ اگر وہ نا آرہے ہوتے یا بریک لگا لیتے تو میں کھیتوں میں اتر جاتا اور نقصان سے محفوظ رہتا ۔۔ خیر شدید تصادم ہوا اور ہم سڑک پہ بکھر گئے ۔۔ حیرت انگیز بات یہ ہوئی کہ وہ بچے اسی وقت اپنی بائیک اٹھاکر خیریت اور سلامتی کے ساتھ رفو چکر ہوگئے جبکہ میرا بایاں ہاتھ زخمی اور اسکا انگوٹھا کچرا ہوگی اور دایاں پاؤں ڈس لوکیٹ ہوکر اندر کی طرف مڑ گیا ۔۔ خیر راہ دو راہ گیر گزررہے تھے انہوں نے اٹھایا سڑک کے کنارے بٹھایا اور چیک کیا کہ کیا نقصان ہوا ۔۔ وہ ہنس بھی رہے تھی کہ بھینس کو کیا سوجھی ایک دم ۔۔ بائیک محفوظ رہی میرے کپڑے بھی نہیں پھٹے صرف مٹی سے بھرگئے لیکن سوار ٹوٹ پھوٹ گیا ۔۔ خیر اللہ نے ہمت دی اور انہیں سے کہا کہ بھائی صرف بائیک اسٹارٹ کردو ۔۔اور حالت میں بائیک چلا کر مناواں اسپتال گیا تو ایکسرے میں انگوٹھے کی ہڈیوں کا کچرا دیکھا اور پھر مناسب طبی دیکھ بھال کے بعد گھر واپس آکر بھائیوں کو جگایا کہ جوانوں اٹھو اور کچھ ناشتے پانی کا بندوبستی کرو ۔۔ وہ بھی حیران کے بھائی آپ اچھے بھلے گئے تھے اور ایسی حالت میں واپس آئے ۔۔ کہانی سن کر بھی وہ ہنسے کہ آپ کی بھینسوں سے دشمنی پرانی ہے آپ خیال کیا کرو ۔۔ اس کے بعد سے دل میں اور ڈر بیٹھ گیا ہےآمین ثم آمین۔
اب سب خیریت ہے نا؟
مزاحیہ سچویشن سے آگاہ کرنے میں کوئی رکاوٹ ہے کیا؟
کیا حال ہے اب!!!سچویشن یہ بنی کہ میں گاؤں میں رہتا ہوں اور یہاں لوگ اپنے جانور یعنی گائے بھینسیں چرانے کے لیے نکلتے ہیں اور چرنے کے لیے ان کا جانا آنا بذریعہ سڑک ہی ہوتا ہے اور ہم لوگ بائیک پہ ان کے درمیان سے نکل جاتے بے خوف و خطر ۔۔ ہوا یوں کہ میں روزانہ ناشتہ کرنے دوسرے گاؤں جاتا ہوں تو نومبر کی ایک صبح میں ناشتہ کرنے نکلا تو ایسے ہی ایک ریوڑ سامنے سے آرہا تھا میں ان کے درمیان سے نکلا اور بہت کم رفتار تھی کہ صبح کی ٹھنڈی ہوا انجوائے کررہا تھا اور کھیتوں کی ہریالی اچھی لگ رہی تھی ۔ اس ریوڑ کی ایک بھینس کچھ فاصلے پہ اکیلی چلی آرہی تھی میں آرام سے اس کے پاس سے گزرا تو ان محترمہ نے ایک دم مجھے ٹکر ماردی جس میں بائیک سمیت اچھل کر واپس زمین پہ آیا اور بائیک سنبھالنے کی کوشش کررہا تھا کہ مخالف سمت سے دو چھوٹے بچے بائیک پہ آندھی طوفان کی طرح آرہے تھے ان سے بریک نا لگ سکی اور ہمارا تصادم ہوگیا ۔۔ اگر وہ نا آرہے ہوتے یا بریک لگا لیتے تو میں کھیتوں میں اتر جاتا اور نقصان سے محفوظ رہتا ۔۔ خیر شدید تصادم ہوا اور ہم سڑک پہ بکھر گئے ۔۔ حیرت انگیز بات یہ ہوئی کہ وہ بچے اسی وقت اپنی بائیک اٹھاکر خیریت اور سلامتی کے ساتھ رفو چکر ہوگئے جبکہ میرا بایاں ہاتھ زخمی اور اسکا انگوٹھا کچرا ہوگی اور دایاں پاؤں ڈس لوکیٹ ہوکر اندر کی طرف مڑ گیا ۔۔ خیر راہ دو راہ گیر گزررہے تھے انہوں نے اٹھایا سڑک کے کنارے بٹھایا اور چیک کیا کہ کیا نقصان ہوا ۔۔ وہ ہنس بھی رہے تھی کہ بھینس کو کیا سوجھی ایک دم ۔۔ بائیک محفوظ رہی میرے کپڑے بھی نہیں پھٹے صرف مٹی سے بھرگئے لیکن سوار ٹوٹ پھوٹ گیا ۔۔ خیر اللہ نے ہمت دی اور انہیں سے کہا کہ بھائی صرف بائیک اسٹارٹ کردو ۔۔اور حالت میں بائیک چلا کر مناواں اسپتال گیا تو ایکسرے میں انگوٹھے کی ہڈیوں کا کچرا دیکھا اور پھر مناسب طبی دیکھ بھال کے بعد گھر واپس آکر بھائیوں کو جگایا کہ جوانوں اٹھو اور کچھ ناشتے پانی کا بندوبستی کرو ۔۔ وہ بھی حیران کے بھائی آپ اچھے بھلے گئے تھے اور ایسی حالت میں واپس آئے ۔۔ کہانی سن کر بھی وہ ہنسے کہ آپ کی بھینسوں سے دشمنی پرانی ہے آپ خیال کیا کرو ۔۔ اس کے بعد سے دل میں اور ڈر بیٹھ گیا ہے
🤭🤭🤭
بیک وقت غمناک و پرمزاحسچویشن یہ بنی کہ میں گاؤں میں رہتا ہوں اور یہاں لوگ اپنے جانور یعنی گائے بھینسیں چرانے کے لیے نکلتے ہیں اور چرنے کے لیے ان کا جانا آنا بذریعہ سڑک ہی ہوتا ہے اور ہم لوگ بائیک پہ ان کے درمیان سے نکل جاتے بے خوف و خطر ۔۔ ہوا یوں کہ میں روزانہ ناشتہ کرنے دوسرے گاؤں جاتا ہوں تو نومبر کی ایک صبح میں ناشتہ کرنے نکلا تو ایسے ہی ایک ریوڑ سامنے سے آرہا تھا میں ان کے درمیان سے نکلا اور بہت کم رفتار تھی کہ صبح کی ٹھنڈی ہوا انجوائے کررہا تھا اور کھیتوں کی ہریالی اچھی لگ رہی تھی ۔ اس ریوڑ کی ایک بھینس کچھ فاصلے پہ اکیلی چلی آرہی تھی میں آرام سے اس کے پاس سے گزرا تو ان محترمہ نے ایک دم مجھے ٹکر ماردی جس میں بائیک سمیت اچھل کر واپس زمین پہ آیا اور بائیک سنبھالنے کی کوشش کررہا تھا کہ مخالف سمت سے دو چھوٹے بچے بائیک پہ آندھی طوفان کی طرح آرہے تھے ان سے بریک نا لگ سکی اور ہمارا تصادم ہوگیا ۔۔ اگر وہ نا آرہے ہوتے یا بریک لگا لیتے تو میں کھیتوں میں اتر جاتا اور نقصان سے محفوظ رہتا ۔۔ خیر شدید تصادم ہوا اور ہم سڑک پہ بکھر گئے ۔۔ حیرت انگیز بات یہ ہوئی کہ وہ بچے اسی وقت اپنی بائیک اٹھاکر خیریت اور سلامتی کے ساتھ رفو چکر ہوگئے جبکہ میرا بایاں ہاتھ زخمی اور اسکا انگوٹھا کچرا ہوگی اور دایاں پاؤں ڈس لوکیٹ ہوکر اندر کی طرف مڑ گیا ۔۔ خیر راہ دو راہ گیر گزررہے تھے انہوں نے اٹھایا سڑک کے کنارے بٹھایا اور چیک کیا کہ کیا نقصان ہوا ۔۔ وہ ہنس بھی رہے تھی کہ بھینس کو کیا سوجھی ایک دم ۔۔ بائیک محفوظ رہی میرے کپڑے بھی نہیں پھٹے صرف مٹی سے بھرگئے لیکن سوار ٹوٹ پھوٹ گیا ۔۔ خیر اللہ نے ہمت دی اور انہیں سے کہا کہ بھائی صرف بائیک اسٹارٹ کردو ۔۔اور حالت میں بائیک چلا کر مناواں اسپتال گیا تو ایکسرے میں انگوٹھے کی ہڈیوں کا کچرا دیکھا اور پھر مناسب طبی دیکھ بھال کے بعد گھر واپس آکر بھائیوں کو جگایا کہ جوانوں اٹھو اور کچھ ناشتے پانی کا بندوبستی کرو ۔۔ وہ بھی حیران کے بھائی آپ اچھے بھلے گئے تھے اور ایسی حالت میں واپس آئے ۔۔ کہانی سن کر بھی وہ ہنسے کہ آپ کی بھینسوں سے دشمنی پرانی ہے آپ خیال کیا کرو ۔۔ اس کے بعد سے دل میں اور ڈر بیٹھ گیا ہے
🤭🤭🤭
پاؤں تو دو ماہ میں ٹھیک ہوگیا تھا الحمدللہ ۔۔ اور سرکاری اسپتال میں پہلی بار کسی اچھے ڈاکٹر سے پالا پڑا ۔۔ اس نے کہا کہ انگوٹھے کا ناخن بلکل اتر گیا ہے اور وہاں زخم ہے اسلیے پلاسٹر نہیں ہوسکتا اور زخم خطرناک ہوسکتا ہے تو آپ زخم کی ڈریسنگ کیا کریں ہڈیاں خود ہی اپنے حساب سے جُڑ جائیں گی اور کچھ عرصے بعد کوشش کیجیے گا کہ انگوٹھا ہلائیں جلائیں تاکہ انگوٹھے کا جوڑ جام نا ہو جائے ۔۔ اور مسئلہ یہ تھا کہ زخم کو پانی سے اور یہاں وہاں چھونے یا ٹکرانے سے بھی محفوظ رکھنا تھا کیونکہ ناخن کے نیچے کا حصہ بہت زیادہ حساس ہوتا ہے ۔۔ بس اس تمام عرصے میں انگوٹھے نے کافی نچایا اور اب 90 فیصد ٹھیک ہے الحمدللہکیا حال ہے اب!!!
انگوٹھے کا بعد میں درست علاج ہو پایا؟
وہی ذبح کرے ہے وہی لے ثواب الٹا۔۔۔۔ یعنی جو میرے پوچھنے کے سوال تھے آپ پوچھ رہے ہیں۔۔۔وعلیکم السلام نینی کیسے ہو اور کہاں غائب ہو
بھئی مقصد تو دونوں کا پورا ہوگیا نا ۔۔وہی ذبح کرے ہے وہی لے ثواب الٹا۔۔۔۔ یعنی جو میرے پوچھنے کے سوال تھے آپ پوچھ رہے ہیں۔۔۔