گُلِ یاسمیں
لائبریرین
جب تک رگوں سے سارا خون نچڑ نہ جائےمجھے تو لگتا ہے ریڈ اونلی کا بھی روکڑا لگتا ہے، کب تلک بہتا رہے گا بے گناہوں کا لہو۔۔۔
جب تک رگوں سے سارا خون نچڑ نہ جائےمجھے تو لگتا ہے ریڈ اونلی کا بھی روکڑا لگتا ہے، کب تلک بہتا رہے گا بے گناہوں کا لہو۔۔۔
گھپ اندھیرے میں لہو کے چاغ جلا دیجئیےمحفل پہ لکھنا تو چار دن کی چاندنی ہی ہے۔۔۔اس کے بعد (میرا) ڈسکورڈ تو وائس نوٹس کا "گھپ اندھیرا" ہے! 😂
دست سے تو دستی ذہن میں آتی ہے، جس کی وجہ سے دستی کا گوشت یاد آتا ہے۔تو کیا زبر کرتے دست کے ساتھ۔
مجھے پہلے ہی شک تھا!جب تک رگوں سے سارا خون نچڑ نہ جائے
ابھی تک یقین میں کیوں نہ بدلا شکمجھے پہلے ہی شک تھا!
زبر کوبدست کے ساتھ جوڑ دیں اور دستی کا گوشت یاد نہ کریں ورنہ چھریاں چھنکانے کی آواز آنے لگے گیدست سے تو دستی ذہن میں آتی ہے، جس کی وجہ سے دستی کا گوشت یاد آتا ہے۔
نہ نہتو کیا زبر کرتے دست کے ساتھ۔
رنگ لائے گاجب تک رگوں سے سارا خون نچڑ نہ جائے
جی آ جی آہائے پنجابن۔
چاغی تو سنا تھا۔۔۔یہ جوڑی کب رلی؟گھپ اندھیرے میں لہو کے چاغ جلا دیجئیے
ایڈے تسی دست بستہدست سے تو دستی ذہن میں آتی ہے، جس کی وجہ سے دستی کا گوشت یاد آتا ہے۔
آپا جی والی بوتل ادھر بھی ڈاکٹروں کو لگا دیں؟مجھے پہلے ہی شک تھا!
بدلائیں نا!!ابھی تک یقین میں کیوں نہ بدلا شک![]()
شمشیر و سناں اول؟ طاؤس و رباب آخر؟زبر کوبدست کے ساتھ جوڑ دیں اور دستی کا گوشت یاد نہ کریں ورنہ چھریاں چھنکانے کی آواز آنے لگے گی
اتنی تفصیل یقیناً وہ بچی ہی بتا سکتی ہے جو اس وقت نائی کے تخیل میں بکرا بنی ہوئی تھیتقریبا ان دنوں کی بات ہے جب ہم لگ بھگ دوم جماعت میں ہوں گے۔گاؤں میں رہتے تھے اور ہمارا گاؤں شہر سے کافی دور تھا۔ عید کے لگ بھگ سبھی بچوں کا ہئیر کٹ بھی نائی ہی کرتا تھا۔ یعنی نائی صاحب ایک بار بیٹھک میں تشریف لے آتے اور پہلے دادا ابا، ابا، چچا وغیرہ کی باریاں لگتیں، پھر ہم بچوں کی۔
عیدالاضحی کے قریب قریب کا واقعہ معلوم ہوتا ہے کہ ہم سب بچے بیٹھک میں جمع تھے۔ ایک کی حجامت ہو رہی تھی بقیہ انتظار کی سولی پہ ٹنگے تھے۔ ہوا یوں کہ نائی صاحب (جن کا نام ہی واڈو تھا) ہمارے دادا جان کو بتانے لگے (پنجابی میں) کہ میں شہر (منڈی میں) گیا، وہاں میں نے ایک بکرا دیکھا، اس بکرے کے اتنےےےےے لمبے کان تھے!!
قارئین پرواز تخیل کو اس منظر پر لے کر جائیں کہ واڈو صاحب کے سامنے ایک بچی بیٹھی ہے، واڈو صاحب دادا جان کو واقعہ سناتے ہوئے مبالغے کی آخری حدود کو چھو رہے ہیں اوررررر ایسا کرتے کرتے پتہ ہے انہوں نے کیا کیا؟ انہوں نے "اتنےےےےےےے لمبے کان" کہتے ہوئے اپنی بازو کو بھی یہ لمبائی دکھانے کے لیے حرکت دی، ایسی حرکت کہ سامنے بیٹھی بچی چارپائی سے ہٹ کے بازو کے ساتھ ساتھ چارپائی سے نیچے گر پڑی۔ جیسے حجامت کرنے والے نے حجامت کروانے والے پر جھاڑو پھیر دیا ہو (وہ بھی بنا حجامت کیے )!!!
قارئین سوچ رہے ہوں گے کہ وہ بچی میں ہوں!!! اگرچہ میں اس واقعے کی تردید کرتی ہوں مگر کہانی کا لطف یہ ہے کہ میں اس کو آپ کے قیاس اور تخیل کی پرواز پر چھوڑ دوں۔ بس یہ ہوا کہ عینی شاہدین نے وہ واقعہ ہماری خاندانی تاریخ میں لکھ لیا اور جب وہ بچی کزنز کے ساتھ بکر عید کے قریب اکٹھی ہوتی ہے تو اس کے ماضی کے بخیے ادھڑتے ہیں کہ کیسےبکرے کے کانوں کی درست منظر کشی کے لیے حجام نے اسی کو قربانی کا بکرا بنا ڈالا!!!
لیکن جو آنکھ نائی اور بچی دنوں کو دیکھ رہی ہو اس کا کیا!!!اتنی تفصیل یقیناً وہ بچی ہی بتا سکتی ہے جو اس وقت نائی کے تخیل میں بکرا بنی ہوئی تھی
🤭
سمجھ گیا ۔۔ اللہ اس بچی کو ہمت دےلیکن جو آنکھ نائی اور بچی دنوں کو دیکھ رہی ہو اس کا کیا!!!
ہمت سے جی رہی ہے وگر نہ اس بچی نے اس دن بہت کچھ دیکھ لیا تھا۔ 😂سمجھ گیا ۔۔ اللہ اس بچی کو ہمت دے
اور اس بچی کو دیکھنے والی آنکھ کے بارے کیا خیال ہے 🤭ہمت سے جی رہی ہے وگر نہ اس بچی نے اس دن بہت کچھ دیکھ لیا تھا۔ 😂