میری پہلی غزل "محفل" کی نذر

فرخ منظور

لائبریرین
میسّر اب قیادت ہو گئی ہے
خصومت ہی سیاست ہوگئی ہے

نشاطِ وصل کی جو آرزو تھی
اب اس سے بھی عداوت ہوگئی ہے

صنم ہم بھی کبھی پوجا کئے تھے
سمٹ کر اب یہ وحدت ہوگئی ہے

دعا دیتے تھے "عمر ِجاوداں ہو“
مبارک ہو! شہادت ہوگئی ہے

جسے رکھتا تھا اپنی جاں کا دشمن
اب اس سے بھی ارادت ہوگئی ہے

جسے سمجھے تھے سعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے

ترے کوچے کو ہی جاتے ہیں اب تو
مرے قدموں کو عادت ہوگئی ہے

تمنا شعر کہنے کی تھی فرّخ
غزل مجھکو، سعادت ہوگئی ہے

(فرخ منظور)




اس غزل کی اصلاح محمد وارث صاحب کی مرہونِ منت ہے - بہت شکریہ وارث صاحب !
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ واہ۔ سبحان اللہ۔ کیا لاجواب غزل ہے فرخ صاحب، اور سبھی اشعار بہت اچھے ہیں اور پسند آئے مجھے۔ یہ اس لیئے نہیں لکھ رہا کہ اوپر آپ نے مروتاً اصلاح والا "جرم" میرے سر لگا دیا حالانکہ میری "غلطی" صرف اتنی تھی کہ میں نے یہ غزل سنی تھی، بلکہ اسکی پیدایش کا چشم دید گواہ ہوں ;)، بلکہ واقعتاً غزل اچھی ہے۔

حیرت مجھے اس بات کی ہے کہ آپ نے اسے وزن میں کیسے رکھا جب کہ یہ ہے بھی آپ کی پہلی غزل۔

امید ہے اس شاعری کے شغل کو جاری رکھیں گے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ واہ واہ۔ سبحان اللہ۔ کیا لاجواب غزل ہے فرخ صاحب، اور سبھی اشعار بہت اچھے ہیں اور پسند آئے مجھے۔ یہ اس لیئے نہیں لکھ رہا کہ اوپر آپ نے مروتاً اصلاح والا "جرم" میرے سر لگا دیا حالانکہ میری "غلطی" صرف اتنی تھی کہ میں نے یہ غزل سنی تھی، بلکہ اسکی پیدایش کا چشم دید گواہ ہوں ;)، بلکہ واقعتاً غزل اچھی ہے۔

حیرت مجھے اس بات کی ہے کہ آپ نے اسے وزن میں کیسے رکھا جب کہ یہ ہے بھی آپ کی پہلی غزل۔

امید ہے اس شاعری کے شغل کو جاری رکھیں گے۔


بہت بہت شکریہ وارث صاحب - یہ تو آپ کا ہی فیضانِ نظر ہے ورنہ ہم کس قابل ہیں - :)
 

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ! انتہإی خوبصورت غزل ہے۔ واقعی یہ شے حیران کن ہے کہ پہلی غزل اور وہ بھی اس قدر با وزن۔
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ

میں تو مشورہ یہی دوں گا کہ یہ شغل جاری رکھیے اور لکھتے رہیے، لکھتے رہیے، لکھتے رہیے۔

وارث صاحب نے کہا کہ وہ اس غزل کی پیدائش کے چشم دید گواہ ہیں تو میں کس امر کی گواہی دوں؟;)
 

زونی

محفلین

جسے سمجھے سعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے







بہت خوب فرخ بھائی تو آپ نے اپنا کام شروع کر ہی دیا :grin:
 

فرخ منظور

لائبریرین
سبحان اللہ! انتہإی خوبصورت غزل ہے۔ واقعی یہ شے حیران کن ہے کہ پہلی غزل اور وہ بھی اس قدر با وزن۔
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ

میں تو مشورہ یہی دوں گا کہ یہ شغل جاری رکھیے اور لکھتے رہیے، لکھتے رہیے، لکھتے رہیے۔

وارث صاحب نے کہا کہ وہ اس غزل کی پیدائش کے چشم دید گواہ ہیں تو میں کس امر کی گواہی دوں؟;)

ہا ہا میں چپ - کچھ نہیں‌بولوں گا - ;)
 

الف عین

لائبریرین
واقعوی بہت اچھی غزل کہی ہے فرخ۔۔ توقع سے زیادہ اچھی۔۔۔
جسے سمجھے سعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے
یہہ شعر ہے تو عمدہ،لیکن سعی کا تلفظ غلط باندھاگیا ہے۔ سعی در اصل درد کے ہموزن ہے، یعنی فعل۔ عین اور یا دونوں ساکن ہیں۔
اس میں ایک تھے کا اضافہ کرنے سے یہ سقم بھی دور ہو جاتا ہے اور مطلب بھی زیادہ واضح ہعو جاتا ہے۔ یعنی
جسے سمجھے تھےسعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے
اور کسی مصرعے میں کچھ بہتری لائی جا سکے تو سوچوں گا۔
ایک بار پھر مبارک
 

محمد وارث

لائبریرین
واقعوی بہت اچھی غزل کہی ہے فرخ۔۔ توقع سے زیادہ اچھی۔۔۔
جسے سمجھے سعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے
یہہ شعر ہے تو عمدہ،لیکن سعی کا تلفظ غلط باندھاگیا ہے۔ سعی در اصل درد کے ہموزن ہے، یعنی فعل۔ عین اور یا دونوں ساکن ہیں۔
اس میں ایک تھے کا اضافہ کرنے سے یہ سقم بھی دور ہو جاتا ہے اور مطلب بھی زیادہ واضح ہعو جاتا ہے۔ یعنی
جسے سمجھے تھےسعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے
اور کسی مصرعے میں کچھ بہتری لائی جا سکے تو سوچوں گا۔
ایک بار پھر مبارک

مزے کی بات یہ ہے اعجاز صاحب کہ فرخ صاحب نے یہ مصرع ایسے ہی کہا تھا جیسا آپ نے لکھا، لیکن اسے میں نے تبدیل کیا اور اس میں سے 'تھے' نکال دیا، اس لیئے کہتے ہیں شاید کہ نیم ملا خطرۂ جان :)

خیر تفنن برطرف، سعی کے وزن پر مجھے بھی شعبہ ہوا تھا اور اسے علمی اردو لغت سے کنفرم کیا تو اسے 'سَ عی' یعنی 'سَبَب' کے وزن پر پایا اور اسی لیئے 'سعیٔ را' کا ٹکڑا مفاعیلن کے وزن پر پورا ہوا۔ لیکن آپ کی بات نے پھر مجھے شک میں ڈال دیا ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
واقعوی بہت اچھی غزل کہی ہے فرخ۔۔ توقع سے زیادہ اچھی۔۔۔
جسے سمجھے سعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے
یہہ شعر ہے تو عمدہ،لیکن سعی کا تلفظ غلط باندھاگیا ہے۔ سعی در اصل درد کے ہموزن ہے، یعنی فعل۔ عین اور یا دونوں ساکن ہیں۔
اس میں ایک تھے کا اضافہ کرنے سے یہ سقم بھی دور ہو جاتا ہے اور مطلب بھی زیادہ واضح ہعو جاتا ہے۔ یعنی
جسے سمجھے تھےسعئ رائیگاں ہم
وہی الفت، عبادت ہوگئی ہے
اور کسی مصرعے میں کچھ بہتری لائی جا سکے تو سوچوں گا۔
ایک بار پھر مبارک

بہت شکریہ اعجاز صاحب! آپ کی مزید رہنمائی کا منتظر رہوں گا -
 
Top