سخنور

  1. عمر شرجیل چوہدری

    رو دیتا ہوں

    بچپن کو یاد کرتا ہوں تو رو دیتا ہوں ماں کی گود میں سر رکھتا ہوں تو رو دیتا ہوں بن مسکراہٹ کے ہی تمام تصویریں بنتی ہیں پرانی البم کو دیکھتا ہوں تو رو دیتا ہوں دل پر تو ہمیشہ ہی رہتا ہے اک بوجھ بوجھ حد سے بڑھ جائے تو رو دیتا ہوں غم یار ہے غم دنیا ہے غم حشر ہے سب غموں کو ملاتا ہوں تو رو دیتا ہوں...
  2. عمر شرجیل چوہدری

    تنہائی

    اک طرف ہے شہر کی رونق اک طرف ہے دل کی تنہائی یاراں کی محفل میں خوب مستیاں اور اسی محفل میں ہے تنہائی رونق میلہ خوب ہے دنیا مگر جس کو لگ گئی ہو تنہائی؟ ہر طرف ہے شوروغل ہمیشہ ہر طرف دیکھو تو تنہائی کہاں ہیں دوست احباب میرے جہاں بھی جاؤ بس تنہائی بچپن تنہا، جوانی تنہا، بڑھاپا تنہا اور گور میں بھی...
  3. محمد تابش صدیقی

    تیرہویں سالگرہ خوگرِ حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے

    آپ لوگ بھی سوچ رہے ہوں گے کہ مدیر کا کام تو خود گلے سننا اور حل کرنا ہوتا ہے۔ یہ کیسا مدیر ہے جو خود گلے کرنے پر آ گیا ہے؟ تو جناب خاطر جمع رکھیے، یہ کوئی سخت والے گلے نہیں، بلکہ کچھ امور کی جانب توجہ دلانا مقصود ہے۔ ایک شکوہ اپنی ادارت کے دور سے پہلے بھی اور اب بھی تواتر کے ساتھ سننے کو ملتا ہے...
  4. حسن محمود جماعتی

    ایک زمین میں سات غزلیں ::::1 زمین میں 7 غزلیں:::

    تمناؤں میں الجھایا گیا ہوں کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں دلِ مضطر سے پوچھ اے رونقِ بزم میں خود آیا نہیں لایا گیا ہوں لحد میں کیوں نہ جاؤں منہ چھپائے بھری محفل سے اٹھوایا گیا ہوں ہوں اس کوچے کے ہر ذرے سے آگاہ ادھر سے مدتوں آیا گیا ہوں سویرا ہے بہت اے شورِ محشر ابھی بے کار اٹھوایا گیا ہوں قدم...
  5. فرخ منظور

    عبیداللہ علیم ان دنوں روح کا عالم ہے عجب ۔ عبید اللہ علیم

    ان دنوں روح کا عالم ہے عجب جیسے جو حسن ہے میرا ہے وہ سب جیسے اک خواب میں نکلا ہوا دن جیسے اک وصل میں جاگی ہوئی شب دل پہ کھلتا ہے اسی موسِم میں غم کسے کہتے ہیں اور کیا ہے طرب جس سے ہو جائے جہاں ہو جائے ہے محبت ہی محبت کا سبب جاں فزا ہے جو عطا کرتے رہو بوسۂ لب کی طرح بوسۂ لب...
  6. فرخ منظور

    اسرافیل کی موت ۔ ن م راشد کی نظم فرخ/سخنور کی آواز میں سنیے

    اسرافیل کی موت ۔ ن م راشد کی نظم فرخ/سخنور کی آواز میں سنیے اور رائے دیجیے۔
  7. فرخ منظور

    تم ہی کہو کیا کرنا ہے ۔ فیض کی ایک نظم فرخ/سخنور کی آواز میں

    تم ہی کہو کیا کرنا ہے ۔ فیض کی ایک نظم فرخ/سخنور کی آواز میں
  8. فرخ منظور

    رقیب سے ۔ فیض احمد فیض کی نظم فرخ منظور/سخنور کی آواز میں

    رقیب سے ۔ فیض احمد فیض کی نظم فرخ منظور/سخنور کی آواز میں
  9. فرخ منظور

    حساب غرق ہوا، آفتاب غرق ہوا ۔ از فرخ منظور

    حساب غرق ہوا، آفتاب غرق ہوا وہ چاند نکلا تو اپنا عذاب غرق ہوا کتابِ عشق سے نخچیر سازی سیکھے تھے ملے ہیں تم سے تو سارا نصاب غرق ہوا بیاں کریں نہ کریں اس سے ماجرائے عشق ادھیڑ بُن میں ہمارا شباب غرق ہوا رفاقتوں کے مہ و سال بن گئے لمحہ وہ ایک لمحہ بھی بن کر حباب غرق ہوا عبث ہے ڈھونڈنا امواجِ...
  10. فرخ منظور

    جو گزری مجھ پہ مت اس سے کہو ۔ سودا کی غزل میری آواز میں

    جو گزری مجھ پہ مت اس سے کہو ، ہوا سو ہوا ۔ سودا کی غزل میری آواز میں
  11. تعبیر

    انٹرویو << سخنور >>

    آج ایک اور نئی شخصیت کے ساتھ :) اب ہمیں جس شخصیت کو جاننے کا موقع ملے گا ۔ انہیں اردو ادب سے حد درجہ لگاؤ ہے ۔ تقریبا ‌تمام اہم اردو ادب کا مطالعہ کرچکے ہیں ۔خصوصی دلچسپی شاعری اور موسیقی ہے - شاعری، اردو نثر، موسیقی اور انڈین فلم اور اداکاروں کے بارے میں کافی معلومات رکھتے ہیں -زیادہ...
  12. فرخ منظور

    میری دوسری غزل -

    دل کے صحرا میں اب حباب کہاں تشنگی دیکھے ہے سراب کہاں جو کہا میں نے "ہے حجاب کہاں؟" مجھ سے بولیں کہ "اب شباب کہاں" اک نگہ میں ہی جو کرے گھائل تیری تیغوں میں ایسی آب کہاں جس کو دیکھوں تو چاہتا جاؤں ایسا نکھرا مگرشباب کہاں بے طلب ہم کو جو کرے سیراب ایسا دریا کہاں، سحاب کہاں مکتبِ عشق...
  13. فرخ منظور

    میری پہلی غزل "محفل" کی نذر

    میسّر اب قیادت ہو گئی ہے خصومت ہی سیاست ہوگئی ہے نشاطِ وصل کی جو آرزو تھی اب اس سے بھی عداوت ہوگئی ہے صنم ہم بھی کبھی پوجا کئے تھے سمٹ کر اب یہ وحدت ہوگئی ہے دعا دیتے تھے "عمر ِجاوداں ہو“ مبارک ہو! شہادت ہوگئی ہے جسے رکھتا تھا اپنی جاں کا دشمن اب اس سے بھی ارادت ہوگئی ہے جسے سمجھے تھے سعئ...
Top