پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

جاسمن

لائبریرین
IMG-20200816-180747.jpg

پراندہ۔ یہ کالا حصہ ہی اصل میں دھاگہ کے تین ٹکڑے ہیں جو اس وقت پیک ہونے کی وجہ سے ایک نظر آ رہے ہیں۔
IMG-20200816-180943.jpg

یہ ربن ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
میرے خیال ہے کہ چٹیا محض اصلی بالوں کی ہوتی ہے جبکہ پراندے بالوں کی چٹیا لو لمبا کرنے اور اچھی طرح گونتھنے کے لیے رنگین یا سیاہ دھاگوں سے بنے ہوتے ہیں اور جس کے آخر میں آرائشی پھندنے وغیرہ معلق ہوتے ہیں ۔ :) ۔ جیسا کہ تصویر میں تھا ۔
۔ بقول شاعر ۔ کالی تیری گُتھ تے پراندہ تیرا لال نی :LOL:
جی میرا بھی یہی خیال ہے۔
ہم کہتے ہیں کہ چٹیا کر لو۔ چٹیا کرنے کے بعد آخر میں پونی سے یا رب بینڈ کی مدد سے چٹیا کو بند کیا جا سکتا ہے۔ اور پراندہ بھی اس چٹیا میں ڈالا سکتا ہے۔
چُٹیا کا لفظ قدرتی بالوں اور پراندا دونوں کے لئے مستعمل ہے ۔
سر کے پیچھے لمبے قدرتی بالوں کے لئے چوٹی ( اور مختصر چوٹی کے لئے چُٹیا) کا لفظ عام بولا جاتا ہے ۔ عام طور پر ہندو مرد اپنے سر پر چُٹیا رکھتے تھے ۔ چھوٹی بچیاں اپنے بالوں کو گوندھ کر ( یا گونتھ کر) جو دو چوٹیاں دائیں بائیں بنالیتی ہیں انہیں مینڈھیاں کہا جاتا ہے ۔ بالوں کے جوُڑے سے تو سبھی واقف ہیں ۔ کہیں کہیں چوٹی کے لئے چونڈا کا لفظ بھی ملتا ہے ۔
پراندے کے لئے اردو میں چُٹیا اور چُٹلا کے الفاظ مستعمل رہے ہیں ۔ بچپن سے یہی الفاظ سنتے اور پڑھتے آئے ۔ یہی لغات میں بھی موجود ہیں ۔ پراندا نسبتاً نیا لفظ ہے ۔ پراندا نہ تو کسی لغت میں ملتا ہے اور نہ ہی تقسیمِ ہند سے پہلے کی تحریروں میں ۔ آج کچھ تحقیق کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پراندا کی ابتدا اور اصل کے بارے میں کوئی معتبر حوالہ نہ مل سکا ۔ آج شام ایک دو اصحاب کو فون کرتا ہوں ۔ بہرحال ، پراندا لفظ اس قدر عام ہوچکا ہے کہ اب اسے معیاری ماننا چاہئے ۔
چوٹی گوندھنے کے لئے چُٹیا کرنا اور چٹیا بنانا دونوں ہی مستعمل ہیں ۔ جبکہ کنگھی چوٹی کرنا بناؤ سنگھار کرنے کو کہتے ہیں ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ویسے اس لفظ کا رائج اور مستعمل عوامی تلفظ بِھشتی ہے نہ کہ بہشتی (جنتی) :)
بالکل درست کہا عاطف بھائی ۔ یہی بات میں نے بھی اوپر لکھی تھی ۔
بہشتی کو عوام الناس "بھِشتی" بھی کہتے ہیں ۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ اصل الفاظ بہشتی اور بہشتن ہی ہیں ، بھِشتی اور بھِشتن ان کی بگڑی ہوئی عوامی شکلیں ہیں ۔ یہ دونوں صورتیں تمام لغات میں مذکور ہیں ۔ بلکہ وارث سرہندی نے تو اس کی وجہ تسمیہ بھی لکھی ہے کہ مسلمانوں میں پانی پلانا بڑے ثواب کا کام ہے اس لئے مِسٹر سقہ کو بہشتی اور مِسز سقہ کو بہشتن کہا جاتا ہے یعنی جنتی ۔ :):):)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
موٹی سویّاں یا اسپیگیٹی بنائی جارہی ہیں ۔ میں نے بھی بچپن میں اپنی والدہ کے ساتھ مل کرکئی دفعہ بنائیں ۔ میدے یا آٹے کی ان سویوں کو سکھانے کے لئے چھت پر صاف کپڑا بچھا کر لٹادیا جاتا تھا یا کبھی کبھی چارپائی پہلو پر کھڑی کرکے سویوں کو اس پر تولیہ کی طرح سوکھنے کے لئے ڈال دیا جاتا تھا ۔:):):)
 

سید عمران

محفلین
یم یم یم!!! منہ میں پانی آگیا دیکھ کر ۔:D
صاحب بڑا ظلم کیا آپ نے یہ تصویر لگا کر۔ کچھ مجبور پردیسی بھی موجود ہیں محفل پر ۔ خیال کیا کیجئے ۔
ویسے یہ باجرے کی روٹیاں ہیں یا بیسن کی؟
مکئی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ۔۔۔
باجرے کی روٹی بھورے رنگ کی ہوتی ہے!!!
image.jpg
 

سید عمران

محفلین
مشک۔۔۔
یہ دو طرح کی ہوتی ہیں لیکن لکھی ایک ہی طرح جاتی ہے۔۔۔
اگر پہلی قسم کی مشک کے ’م‘ کو پیش کرکے پیش کریں تو یہ ایک خوشبو بنتی ہے جو خاص قسم کے ہرن کے نافہ سے نکلتی ہے اور نہایت مہنگی بکتی ہے۔۔۔
بکتی کی ’ب‘ کو زیر کرکے پڑھیں گے تو ہی صحیح معنی پائیں گے۔۔۔
دوسری قسم کی مشک کے ’م‘ اور ’ش‘ کو زبر دیں گے تو زبردست معنی پائیں گے۔۔۔
یہی ہماری آج کی مراد ہے۔۔۔
مَشَک یا مشکیزہ قدیم زمانہ میں اِدھر اُدھر سے پانی بھر کر تیرے میرے گھروں میں ڈھونے کے کام آتے تھے۔۔۔
ڈھونے والے کو ماشکی یا بہشتی کہتے تھے۔۔۔
پانی سے بھری مَشَک سمندری جانور سی لائن جیسی لگتی ہے۔۔۔
پانی نچڑنے کے بعد اس کا جسم پچک کر کنجوس کے دل کی مانند ہوجاتا ہے۔۔۔
تلاش کرنے کے باوجود ہمیں لفظ پچک پر کوئی ڈھنگ کا شعر نہ مل سکا۔۔۔
اے ارباب ذوق و شوق کچھ توجہ ادھر بھی!!!
image.jpg


image.jpg
 
آخری تدوین:
Top