شادی اور میاں بیوی پر لطیفے

ریال تو بعد کا مسئلہ نہیں! ;)
کہاں چوہدری صاحب، "ریال" ہی تو اصل مسئلہ ہیں۔ "روپے" تو میرے ابا جی کے زمانے کا مسئلہ تھا، انہوں نےکبھی مجھے کہا ہی نہیں، ان کو علم تھا کہ اس سے نہیں ہوگا! :)

شاید وضاحت نہیں ہو سکی تھی۔

مسئلہ اول
مسئلہ دوم
شادی کی عمر کو پہنچی ہوئی اپنی حسین و جمیل بیٹی
مسئلہ سوم
حق مہر کا مطالبہ مبلغ پانچ لاکھ ریال
 
دنیا کی بہترین اردو بولنے والوں میں مقابلہ تھا !!!
سوال نہایت ہی مشکل پوچھا گیا تھا کہ سکون، اطمینان، خوشی، خاموشی، اور ذہنی یکسوئی کو زیادہ سے زیادہ 5 الفاظ کے جملے میں بیان کریں ،
جو مقابلہ جیتا اس کا جواب تھا ،
میری بیوی سو رہی ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
web-whatsapp-com-78e7fcfc-044b-4f0b-986c-2bdb1e9a0e49.jpg
 
شہری لڑکی کی شادی گاؤں میں ہو گئی
اس کی ساس نے بھینس کو چارہ ڈالنے کا کہا مگر اسکے منہ میں جھاگ دیکھ کر بہو واپس آئی ۔
ساس نے پوچھا :کیا ہوا بہو ،ایسے ہی واپس آ گئی ؟
بہو : بھینس ابھی برش کر رہی ہے ماں جی ۔
 
کل موبائل میں ہماری شادی کی تصاویر صاحب جی کو دکھاتے ہوئے کہا کہ دیکھیں میں پہلے بھی کتنی پیاری تھی اور آج بھی اتنی ہی پیاری ہوں
جانے کیوں صاحب جی تصویر دیکھنے کے بعد کیفی اعظمی کی غزل کا یہ شعر گنگنانے لگے

جن زخموں کو وقت بھر چلا ہے
تم کیوں انہیں چھیڑے جا رہے ہو
 

عدنان عمر

محفلین
‏*پہلے تو غامدی صاحب سے میرا صرف فکری اختلاف تھا*
*کل انکے سوال و جواب کے سیشن کا ایک حصہ سنا جس میں وہ کہہ رہے تھے*
*"حور ایک علامتی نام ہے ، جنت میں اپنی بیوی ہی دوبارہ ملے گی"*
*یہ سننے کے بعد میرا ان کیساتھ فکری اختلاف ختم*
*اب بات ذاتی دشمنی اور عناد تک جا پہنچی ہے (منقول)
 

جاسم محمد

محفلین
‏*پہلے تو غامدی صاحب سے میرا صرف فکری اختلاف تھا*
*کل انکے سوال و جواب کے سیشن کا ایک حصہ سنا جس میں وہ کہہ رہے تھے*
*"حور ایک علامتی نام ہے ، جنت میں اپنی بیوی ہی دوبارہ ملے گی"*
*یہ سننے کے بعد میرا ان کیساتھ فکری اختلاف ختم*
*اب بات ذاتی دشمنی اور عناد تک جا پہنچی ہے (منقول)
72 حوروں والی حدیث کا ترجمہ غلط ہوا ہے۔ دراصل وہ ایک 72 سالہ حور ہے :)
 

عدنان عمر

محفلین
اخبار میں اشتہار چھپا؛
مرسڈیز کار برائے فروخت صرف 100 روپے میں
کوئی بھی اس پر یقین نہیں کر رہا تھا۔
پر ایک صاحب یہ اشتہار دیکھ کر لکھے ہوئے ایڈریس پر جا پہنچے۔ اور دروازہ کی بیل بجائی.ایک ادھیڑ عمر کی خاتون نے دروازہ کھولا۔

صاحب نے پوچھا: "آپ ایک مرسڈیز کار بیچ رہی ہیں؟"

خاتون: "جی ہاں!"

صاحب: "میں کار دیکھ سکتا ہوں؟"

"جی شوق سے، آئیے!" یہ کہہ کے خاتون نے گیراج کھلوایا۔

صاحب نے دھیان سے کار کو دیکھا تو انکی آنکھیں پھیل گئیں

بولے: "یہ تو ایکدم نئی ہے؟؟"

جواب ملا: "ایکدم تو نئی نہیں ہے۔ 18000 ہزار کلومیٹر چل چکی ہے۔"

صاحب: "لیکن اخبار میں تو اسکی قیمت صرف 100 روپے چھپی ہے؟"

خاتون: "صحیح چھپی ہے۔ 100 کی ہی ہے۔ آپ 100 روپیے دیجئے اور کار لے جائیے!"

صاحب نے کانپتے ہاتھوں سے 100 روپیے نکال کے دیے۔
خاتون نے روپے لیکر فورآ رسید بنائی، اور کار کے کاغذات چابی کے ساتھ صاحب کو پکڑا دیے۔

شدید بےیقینی کے عالم میں صاحب نے آخر پوچھا: "بہن جی! اب تو بتا دیجئے کہ معاملہ کیا ہے؟ میں تو حیرت سے مرا جا رہا ہوں۔"

خاتون: "گھبرائیے مت! کار اب یقینی طور پر آپکی ہی ہے۔
میں تو بس اپنے مرحوم شوہر کی آخری خواہش پوری کر رہی ہوں۔
وہ اپنی وصیت میں لکھ گئے تھے کہ انکے مرنے کے بعد یہ مرسڈیز گاڑی بیچ دی جائے، اور ملی ہوئی ساری رقم ...
۔
۔
۔
انکی دوسری بیوی کو دے دی جائے...!"
 
بیوی: میں ذرا میکے جانا چاہتی ہوں۔
خاوند: آج ادھر ہی رہو میرے ساتھ، کسی اور دن چلی جانا۔
بیوی: تم تو بس مجھے ہر وقت اسی گھر میں قید ہی رکھنا چاہتے ہو۔
خاوند: لا حول ولا قوة الا بالله
**********
بیوی: میں ذرا میکے جانا چاہتی ہوں۔
خاوند: جیسے تمہیں اچھا لگے۔
بیوی: تو گویا میرا ہونا نہ ہونا تمارے لیئے ایک برابر ہے۔
میری تو کوئی اہمیت ہی نہیں ہے اس گھر میں۔
خاوند: لا حول ولا قوة الا باللہ
**********
بیوی: میں ذرا میکے جانا چاہتی ہوں۔
خاوند: کہو تو میں بھی تمہارے ساتھ چلوں؟
بیوی: یعنی میں میکے اس لیئے جا رہی ہوں کہ میری آپ سے وہاں پر ملاقات طے ہے؟ مجھے کچھ آرام چاہیئے، اس لیئے اُدھر جا رہی ہوں۔
خاوند: لا حول ولا قوة الا بالله

ہر علم، ہر عالم، بشر، جن، بھوت، نباتات اور ساری جمادات ابھی تک کوئی ایسا جواب ڈھونڈنے سے قاصر ہیں جس سے "بیوی" راضی ہو جائے_
منقول
 
Top