میں اہم تھا - یہی وہم تھا

میم الف

محفلین
تو سمجھتا ہے بہت تو اہم ہے
بھول ہے تیری‘ یہ تیرا وہم ہے

موت کا کیا سامنا کر پائے گا؟
جب گیا تو زندگی سے سہم ہے

ہڈیوں کا ڈھیر ہی رہ جائے گا
پہلواں! مانا تو کوہِ لحم ہے

میری باتوں کو سمجھتے ہیں فہیم
اُس قدر ہی جتنا اُن کا فہم ہے

رونقِ بازارِ دنیا! سچ بتا
کیا ترے دل میں بھی گہما گہم ہے؟

عدل کا خواہاں نہیں ہوں میم الف
جس کا میں طالب ہوں اُس کا رحم ہے

 
تو سمجھتا ہے بہت تو اہم ہے
بھول ہے تیری‘ یہ تیرا وہم ہے

موت کا کیا سامنا کر پائے گا؟
جب گیا تو زندگی سے سہم ہے

ہڈیوں کا ڈھیر ہی رہ جائے گا
پہلواں! مانا تو کوہِ لحم ہے

میری باتوں کو سمجھتے ہیں فہیم
اُس قدر ہی جتنا اُن کا فہم ہے

رونقِ بازارِ دنیا! سچ بتا
کیا ترے دل میں بھی گہما گہم ہے؟

عدل کا خواہاں نہیں ہوں میم الف
جس کا میں طالب ہوں اُس کا رحم ہے

ماشاءاللہ۔ اچھے خیالات ہیں۔ بہت مشکل زمین کا انتخاب کیا ہے آپ نے، قوافی تلاش کرنے کے لئے لغت ساتھ رکھنا پڑے گی :)

دعاگو،
راحل
 

سید عاطف علی

لائبریرین
گہما گہمی محاورہ ہے، گہما گہم میں نے نہیں سنا
بالکل درست ۔
لیکن جدت کا جو تصرف کسی دلچسپ پیرائے اور ماحول میں استعمال ہو اسے میں اچھا تجربہ کہتا ہوں ۔
اور یہاں گہما گہم کو گہما گمی کے ہم معنی ہی سمجھا گیا ہے لہذا یہ تجربہ بھی درست نہیں لگا ۔
(میری مراد گہما گہم کے صفت کے طور پر استعمال ہونے سے ہے ) اور ہاں یہ محض میرے ذاتی تفرُّد کا تاثر ہے ۔ :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
خوب ہے منیب بھائی !
اچھے مضامین باندھے آپ نے اس غزل میں لیکن قوافی کے معاملے میں خاصی گڑبڑ ہوگئی ۔ نہ صرف اہم اور وہم ہم قافیہ نہیں بلکہ لحم اور فہم بھی درست نہیں ۔ لحم اور فہم دونوں میں پہلا حرف مفتوح ہے جبکہ آپ کے دیگر قوافی میں "ہ" سے پہلے کا حرف مکسور ہے ۔
گہما گہم غلط نہیں ہے ۔ گہما گہمی اور گہماگہم دونوں درست ہیں ، دونوں ہم معنی ہیں اور باہم متبادل استعمال ہوتے ہیں ۔ دونوں لفظ اردو کی تمام مروجہ لغات میں درج ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ گہماگہمی عام طور پر زیادہ دیکھنے میں آتا ہے ۔
 

میم الف

محفلین
تمام احباب اور اساتذہ نے مفید اور معلوماتی تبصرے فرمائے۔ اس کے لیے بے حد شکرگزار ہوں :)
 
آخری تدوین:
Top