لیتا ہے خبریں غیر سے اپنے شکار کی

عاطف ملک

محفلین
لیتا ہے خبریں غیر سے اپنے شکار کی
دیکھو مزاج پرسی ذرا میرے یار کی

نکلی جو آج آہ دلِ دل فگار کی
پہنچے گی گونج عرش تلک اس پکار کی

تو پاس ہو تو سال ہے خوشیوں کی اک گھڑی
اور دور ہو تو پل ہے صدی اضطرار کی

جو بات ناگوار ہو ان کے مزاج کو
لگتی ہے ان کو بات وہی انتشار کی

پہچان لیں جو حق کو تو دیتے ہیں اس کا ساتھ
ہم کو طلب ہے جاہ کی نے اقتدار کی

کیونکر مرے قلم سے نہ نکلے تمہارا عشق
خوشبو تو اپنے آپ خبر ہے بہار کی

مانا کہ ناگزیر نہیں ہے یہاں کوئی
عاطفؔ مگر ہے بات فقط اختیار کی

عاطفؔ ملک
نومبر ۲۰۱۹

 
مطلع بہت خوب ہے، بھئی واہ!

باقی کی غزل بھی بہت عمدہ ہے، بس مقطعے سے قبل کا شعر غزل کے عمومی میعار سے کچھ کم لگا۔

’’جو بات ناگوار ہو ان کے مزاج کو
لگتی ہے ان کو بات وہی انتشار کی‘‘

یہ شعر پڑھ کر بے اختیار آج کل کی سیاسی صورتحال یاد آگئی اور ایک بے ساختہ سی ہنسی چھوٹ گئی :)

اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!

دعاگو،

راحلؔ
 
لیتا ہے خبریں غیر سے اپنے شکار کی
دیکھو مزاج پرسی ذرا میرے یار کی

نکلی جو آج آہ دلِ دل فگار کی
پہنچے گی گونج عرش تلک اس پکار کی

تو پاس ہو تو سال ہے خوشیوں کی اک گھڑی
اور دور ہو تو پل ہے صدی اضطرار کی

جو بات ناگوار ہو ان کے مزاج کو
لگتی ہے ان کو بات وہی انتشار کی

پہچان لیں جو حق کو تو دیتے ہیں اس کا ساتھ
ہم کو طلب ہے جاہ کی نے اقتدار کی

کیونکر مرے قلم سے نہ نکلے تمہارا عشق
خوشبو تو اپنے آپ خبر ہے بہار کی

مانا کہ ناگزیر نہیں ہے یہاں کوئی
عاطفؔ مگر ہے بات فقط اختیار کی

عاطفؔ ملک
نومبر ۲۰۱۹

کیا بات ہے ڈاکٹر صاحب! واہ
 

عاطف ملک

محفلین
مطلع بہت خوب ہے، بھئی واہ
بہت شکریہ:)
باقی کی غزل بھی بہت عمدہ ہے، بس مقطعے سے قبل کا شعر غزل کے عمومی میعار سے کچھ کم لگا۔
:)
’’جو بات ناگوار ہو ان کے مزاج کو
لگتی ہے ان کو بات وہی انتشار کی‘‘

یہ شعر پڑھ کر بے اختیار آج کل کی سیاسی صورتحال یاد آگئی اور ایک بے ساختہ سی ہنسی چھوٹ گئی :)

اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!
بہت نوازش،بہت شکریہ:):):)
کیا بات ہے ڈاکٹر صاحب! واہ
شکریہ خلیل سر:)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ! بہت خوب ! اچھے اشعار ہیں عاطف!
دوسرے شعر کو دیکھ لیجئے ۔ آہ کو پکار کہنا اچھا نہیں لگ رہا ۔ ایک چھوٹا سا نکتہ یہ ہے کہ جہاں تک ممکن ہو متروکہ الفاظ کے استعمال سے بچنا چاہئے ۔
"ہم کو طلب ہے جاہ کی نے اقتدار کی" ۔ آج کل تو "نے" کوئی بھی استعمال نہیں کرتا ۔ اسے یوں کرلیجئے: "ہے جاہ کی طلب نہ ہمیں اقتدار کی"
عاطف بھائی ، آپ کی شاعری میں امکانات ہیں ۔ سہل پسندی سے بچئے ۔ غزل لکھ کر رکھ دیجئے اور جب بھول جائے تو پھر سے اٹھا کر دشمن کی نظر سے دیکھئے ۔ ذرا سی محنت اور نظرِ ثانی سے مصرعے سنور جاتے ہیں ۔ اپنے تجربے کی بات بتارہا ہوں آپ کو۔ برا لگے تو معذرت ۔ بتادیجئے گا آئندہ نہیں کہوں گا۔ :):):)
 

عاطف ملک

محفلین
واہ! بہت خوب ! اچھے اشعار ہیں عاطف!
بہت شکریہ
دوسرے شعر کو دیکھ لیجئے ۔ آہ کو پکار کہنا اچھا نہیں لگ رہا
اس کو دیکھتا ہوں محترم،
آہ بے آواز ہوتے ہوئے بھی عرش تک پہنچے گی،ایسا کچھ کہنا چاہ رہا تھا۔
ایک چھوٹا سا نکتہ یہ ہے کہ جہاں تک ممکن ہو متروکہ الفاظ کے استعمال سے بچنا چاہئے ۔
"ہم کو طلب ہے جاہ کی نے اقتدار کی" ۔ آج کل تو "نے" کوئی بھی استعمال نہیں کرتا ۔ اسے یوں کرلیجئے: "ہے جاہ کی طلب نہ ہمیں اقتدار کی"
جی بہتر،
ویسے "نے" دانستہ استعمال کیا تھا(n)
عاطف بھائی ، آپ کی شاعری میں امکانات ہیں ۔ سہل پسندی سے بچئے ۔ غزل لکھ کر رکھ دیجئے اور جب بھول جائے تو پھر سے اٹھا کر دشمن کی نظر سے دیکھئے ۔ ذرا سی محنت اور نظرِ ثانی سے مصرعے سنور جاتے ہیں ۔ اپنے تجربے کی بات بتارہا ہوں آپ کو۔ برا لگے تو معذرت ۔ بتادیجئے گا آئندہ نہیں کہوں گا۔ :):):)
بہت خوشی ہوتی ہے آپ کے تبصروں سے۔آپ جیسے اہلِ علم سے ہی تو سب کچھ سیکھا ہے۔ضرور تبصرہ کیا کریں تاکہ ہمارا کلام بھی کسی قابل ہو سکے۔
 
Top