غزل: آرزوؤں کا شجر اک ہم کو بونا چاہیے ٭ تابش

ایک کاوش احباب کی نذر:
آرزوؤں کا شجر اک ہم کو بونا چاہیے
زندہ رہنے کے لیے اب کچھ تو ہونا چاہیے

ضبطِ پیہم سے کہیں پتھر نہ ہو جائے یہ دل
صبر اچھی شے ہے لیکن غم پہ رونا چاہیے

مستعد رہنا ہے گر، لازم ہے عجلت سے گریز
لمبی راہوں کے مسافر کو بھی سونا چاہیے

ہر کس و ناکس کو اپنے دل میں دیتا ہے مقام
مجھ کو بھی تیرے دیارِ دل میں کونا چاہیے

مَیل دل کا مانگتا ہے شرمساری کا خراج
رات بھر تابشؔ اسے اشکوں سے دھونا چاہیے

٭٭٭
محمد تابش صدیقی
 
بہت خوب تابش بھائی!


خوب غزل ہے صدیقی صاحب۔

واہ واہ واہ!

بہت خوب عمدہ غزل ہے تابش بھائی!

واہ بھئی واہ، بہت خوب

زبردست پہ ہزاروں زبریں۔
تابش! بہت خوبصووووورت غزل ہے ماشاءاللہ۔

خوبصورت غزل ہے محمد تابش صدیقی بھائی۔ داد قبول فرمائیے۔

بہت خوب غزل ہے ماشاءاللّٰہ !!!
تمام احباب کی محبتوں اور شفقتوں پر سپاس گزار ہوں۔ :)
 

فاخر

محفلین
مَیل دل کا مانگتا ہے شرمساری کا خراج
رات بھر تابشؔ اسے اشکوں سے دھونا چاہیے

واہ کیا کہنے بہت ہی خوب !
مرحوم اقبال ؔ کے:’ موتی سمجھ کے شانِ کریمی نے چن لیے ----قطرے جو تھے میرے عرق انفعال کے‘ سے متأثر لگتا ہے ۔
خیر! جو بھی ہے بہت ہی عمدہ ۔ :in-love::in-love::in-love::in-love::great::best::zabardast1:
 
ہم بھی اس عقیدت بھری شفقت میں حصہ ڈالے دیتے ہیں:)
خوب ہے بھئ
واہ کیا کہنے بہت ہی خوب !
مرحوم اقبال ؔ کے:’ موتی سمجھ کے شانِ کریمی نے چن لیے ----قطرے جو تھے میرے عرق انفعال کے‘ سے متأثر لگتا ہے ۔
خیر! جو بھی ہے بہت ہی عمدہ ۔ :in-love::in-love::in-love::in-love::great::best::zabardast1:
بہت شکریہ احباب
 

یاقوت

محفلین
ایک کاوش احباب کی نذر:
ہر کس و ناکس کو اپنے دل میں دیتا ہے مقام
مجھ کو بھی تیرے دیارِ دل میں کونا چاہیے

٭٭٭
محمد تابش صدیقی

کیا کہنے بہت خوب محترم ۔۔۔
اسی زمین میں عطاءالحق قاسمی صاحب کی بھی ایک غزل ہے شاید
دواشعار یاد ہیں آپ کی نذر ہیں۔
اک جہاں محبتوں کا آباد ہونا چاہیے
اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیے
ظلم بچے جن رہا ہے سر بازار
انصاف کوبھی اب صاحب اولاد ہونا چاہیے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ واہ! بہت خوب تابش بھائی ! کیا اچھے اشعار ہیں !!

ضبطِ پیہم سے کہیں پتھر نہ ہو جائے یہ دل
صبر اچھی شے ہے لیکن غم پہ رونا چاہیے

مَیل دل کا مانگتا ہے شرمساری کا خراج
رات بھر تابشؔ اسے اشکوں سے دھونا چاہیے

کیا بات ہے !! مقطع بہت اعلیٰ ہے !! بہت اچھا کہا ہے !

صبر اچھی شے ہے لیکن غم پہ رونا چاہیے

بہت خوب ! اچھا مصرع ہے!!!
 

یاسر شاہ

محفلین
السلام علیکم برادرم تابش !

غزل خوب ہے ما شاء اللہ -باالخصوص یہ شعر:

ضبطِ پیہم سے کہیں پتھر نہ ہو جائے یہ دل
صبر اچھی شے ہے لیکن غم پہ رونا چاہیے

--------

آرزوؤں کا شجر اک ہم کو بونا چاہیے
زندہ رہنے کے لیے اب کچھ تو ہونا چاہیے

:شجر بونا: کم از کم مجھے تو ٹھیک اردو نہیں لگتی -درخت اور شجر لگایا جاتا ہے ،بیج اور تخم بویا جاتا ہے-پہلے مصرعے کی ایک شکل یوں بھی ہو سکتی ہے :

آرزو کا بیج کوئی ہم کو بونا چاہیے
زندہ رہنے کے لیے اب کچھ تو ہونا چاہیے



ہر کس و ناکس کو اپنے دل میں دیتا ہے مقام
مجھ کو بھی تیرے دیارِ دل میں کونا چاہیے

پہلے مصرعے میں ذوق :تو: کا متلاشی ہے ،کچھ اس طرح :

ہر کس و ناکس کو تو دیتا ہے اپنے دل میں جا
مجھ کو بھی تیرے دیارِ دل میں کونا چاہیے


مستعد رہنا ہے گر، لازم ہے عجلت سے گریز
لمبی راہوں کے مسافر کو بھی سونا چاہیے

واہ-

حکما کہتے ہیں دماغ ہر وقت کام کرتا ہے یہاں تک کہ سوتے وقت بھی خواب دیکھتا ہے اور مشغول رہتا ہے -اس کو تازہ دم رکھنے اور تھکاوٹ اور اکتاہٹ سے بچانے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے تبدیلئ شغل (change of task)-

آج آغازِ کارِ نو کر کے
ذہن کو تازہ دم کیا ہم نے

لہٰذا آپ کے <مستعد رہنا ہو> والے شعر سے میری حس مزاح پھڑک اٹھی اور ایک شعر کہہ ڈالا -رنگ میں بھنگ ڈالنے کے لیے دوسرا شعر بھی ساتھ نتھی کر دیا -یوں ایک قطعے کی صورت بن گئی -پیش خدمت ہے :

مستعد رہنے کو گر کچھ ہم کو سونا چاہیے
دوسری بیگم کا بند و بست ہونا چاہیے
روٹی کپڑا اور مکاں کی ہائے ذمّے داریاں
بعدِ وصلِ شب تو بس اک بوجھ ڈھونا چاہیے
 
کیا کہنے بہت خوب محترم ۔۔۔
اسی زمین میں عطاءالحق قاسمی صاحب کی بھی ایک غزل ہے شاید
دواشعار یاد ہیں آپ کی نذر ہیں۔
اک جہاں محبتوں کا آباد ہونا چاہیے
اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہیے
ظلم بچے جن رہا ہے سر بازار
انصاف کوبھی اب صاحب اولاد ہونا چاہیے۔
بہت شکریہ۔
زمین تقریباً یہی ہے۔ ان کے قوافی آباد برباد وغیرہ ہیں۔
درست اشعار یوں ہیں
خوشبوؤں کا اک نگر آباد ہونا چاہیے
اس نظامِ زر کو اب برباد ہونا چاہیے
ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں
عدل کو بھی صاحبِ اولاد ہونا چاہیے
 
واہ واہ واہ! بہت خوب تابش بھائی ! کیا اچھے اشعار ہیں !!

ضبطِ پیہم سے کہیں پتھر نہ ہو جائے یہ دل
صبر اچھی شے ہے لیکن غم پہ رونا چاہیے

مَیل دل کا مانگتا ہے شرمساری کا خراج
رات بھر تابشؔ اسے اشکوں سے دھونا چاہیے

کیا بات ہے !! مقطع بہت اعلیٰ ہے !! بہت اچھا کہا ہے !

صبر اچھی شے ہے لیکن غم پہ رونا چاہیے

بہت خوب ! اچھا مصرع ہے!!!
جزاک اللہ خیر ظہیر بھائی۔
 
Top