یاسر شاہ

محفلین
بےدردی
(علامہ اقبالؒ سے معذرت)
٭
تاروں پر واپڈا کی تنہا
چڑیا تھی کوئی نکمی بیٹھی

کہتی تھی کہ صبح سر پہ آئی
سپنے تکنے میں شب گزاری

اُٹھوں کس طرح آشیاں سے
سستی سی چھا گئی ہے ایسی

سن کے چڑیا کی کاہلی کو
بجلی کوئی پاس ہی سے بولی

"حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے"
آتی ہوں گرچہ میں ذرا سی

کیا غم ہے جو چھا گئی ہے سستی
میں تار میں زندگی بھروں گی

اللہ نے رکھی ہے مجھ میں طاقت
دو لمحوں میں بھسم کروں گی

"ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسرں کے"

٭٭٭
محمد تابش صدیقی

وجہِ گستاخی
IMG20190111082447.jpg

لاجواب پیروڈی -ماشاء اللہ

بس اس مصرع کو بدل دیں "سن کے چڑیا کی کاہلی کو"

سن کے =دیکھی
کو =تو
 
Top