کہہ مکرنیاں

کہہ مکرنیاں:

(1)​


اپنی والدہ سے ان کی محبت ضرب المثال ہے۔ ابتدائی تعلیم مقامی مشنری اسکولوں میں حاصل کرنے کے بعد ولایت سدھارے اور آکسفورڈ سے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل کی۔

بظاہر احمق لیکن بباطن نہایت ذہین اور کائیاں۔ اپنے ساتھیوں سے حد درجہ وفاداری کا تقاضا لیکن خود اپنے نصب العین سے وفاداری۔

جو ادارہ ان کے سپرد کیا گیا اس میں بظاہر اپنی ٹیم کے ساتھ ٹیم ممبر کی طرح رہتے لیکن اصل مکمل کنٹرول ان کا ہی ہوتا۔

اعلیٰ عسکری اداروں سے اُن کی گہری یاداللہ ہے۔

انہیں ہمہ وقت حسین لڑکیاں گھیرے رہتی ہیں، تین خواتین نے بہت قریب سے ان کا مطالعہ کیا، لیکن اس کے باوجود صنفِ نازک کے لیے ایک پہیلی کی طرح ہیں ۔

اے سکھی ساجن؟ نا سکھی علی عمران ایم ایس سی ڈی ایس سی آکسن!
 
کہہ مکرنیاں کیا ہوتا ہے؟
کہہ مکرنیاں وہ پہیلیاں ہوتی ہیں جن میں سجنی سارے گُن پیا کے گنوارہی ہے لیکن جب سہیلیاں ساجن کا نام بوجھ لیتی ہیں تو وہ خوب صورت انداز میں بہانا بنا دیتی ہے کہ میں تو فلاں چیز کو پوچھ رہی تھی۔ مثال کے طور پر مندرجہ ذیل دھاگے میں خسرو کی کئی خوب صورت کہہ مکرنیاں موجود ہیں۔

امیر خسرو ہندی میں
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
محمد خلیل الرحمٰن بھائی ! آپ کی اس کہہ مکرنی سے متاثر ہوکر ایک کہہ مکرنی فی البدیہہ خاکسار کی طرف سے آپ کی نذر! (بابا خسرو سے معذرت کے ساتھ)

دن بھر مورے ہاتھ میں کھیلے
میں چھُولوں تو رنگ دکھائے
رات مورے تکیے پہ آکے
انگ انگ ماں بجلی بھروائے
اٹھ اٹھ کے میں وا کو دیکھوں
اُس بِن چین مجھے دے گا کون؟

اے سکھی ساجن؟ نہ سکھی سیل فون

:):):)
 
آخری تدوین:
یہ تو وہ کام ہیں جو عمران خان الاعلان کرتا ہے، کہ مکرنیاں تو کچھ ایسی ہونی چاہییں ، جیسے میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائداد نہیں ہے، اور پھر جائداد کا نکل آنا، جیسے حضور یہ ہیں وہ ذرا یع جہاں سے دولت کمائی گئی ہے اور پھر قطری خط کا غلط ثابت ہو جانا
 
Top