م حمزہ
محفلین
یہ جو محبت ہے یہ ان کا ہے کاممحبت ہے کیا چیز ہم کو بتاو
یہ کس نے شروع کی ہمیں بھی سناو
محبوب کا جو بس لیتےہوئے نام
مر جائیں ، مٹ جائیں ہو جائیں بدنام۔۔۔
یہ جو محبت ہے یہ ان کا ہے کاممحبت ہے کیا چیز ہم کو بتاو
یہ کس نے شروع کی ہمیں بھی سناو
ہم پیار میں جلنے والوں کویہ جو محبت ہے یہ ان کا ہے کام
محبوب کا جو بس لیتےہوئے نام
مر جائیں ، مٹ جائیں ہو جائیں بدنام۔۔۔
یار جلنے والوں کو جلائیں گے۔ہم پیار میں جلنے والوں کو
چین کہاں آئے آرام کہاں
کسی راہ پر کسی موڑ پریار جلنے والوں کو جلائیں گے۔
پیار میں جئیں گے ۔۔۔۔
پیار میں مرجائیں گے تو پیار کیا خاک کریں گے!!!
تیرے جیسا یار کہاںچھوڑیں گے نہ ہم تیرا ساتھ او ساتھی مرتے دم تک۔
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا ، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہوتیرے جیسا یار کہاں
کہاں ایسا یارانہ
آیا ہے مجھے پھر یاد وہ ظالموہ جو ہم میں تم میں قرار تھا ، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
گزر گیا جو زمانہ، اسے بھلا بھی دوآیا ہے مجھے پھر یاد وہ ظالم
گزرا زمانہ بچپن کا
بیتے دنوں کی یادوں کوگزر گیا جو زمانہ، اسے بھلا بھی دو
جو نقش بن نہیں سکتا، اسے مٹا ہی دو
آ لگ جا گلے کہ پھر ملاقات ہو نا ہو ۔تم مجھے یوں بھلا نہ پاو گے
جب کبھی بھی سنو گے گیت مرے
سنگ سنگ تم بھی گنگناو گے
زندگی کے سفر میں گزر جاتے ہیں جو مقامآ لگ جا گلے کہ پھر ملاقات ہو نا ہو ۔
زندگی کی راہوں میں رنج و غم کے میلے ہیں۔زندگی کے سفر میں گزر جاتے ہیں جو مقام
وہ پھر نہیں آتے
ایک میں بھی تنہا تھے، سو میں بھی اکیلے ہیںزندگی کی راہوں میں رنج و غم کے میلے ہیں۔
اکیلے ہیں تو کیا غم ہے۔ چاہے تو ہمارے بس میں کیا نہیں۔ایک میں بھی تنہا تھے، سو میں بھی اکیلے ہیں
غم کا فسانہ تیرا بھی ہے، میرا بھیاکیلے ہیں تو کیا غم ہے۔ چاہے تو ہمارے بس میں کیا نہیں۔
غم کا فسانہ تیرا بھی ہے، میرا بھی
اے دلِ ناداں! آرزو کیا ہےاے میرے دلِ ناداں تو غم سے نہ گھبرانا
اک دن تو سمجھ لے گی دنیا تیرا افسانہ
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہےاے دلِ ناداں! آرزو کیا ہے
دعا بھی کام نہ آئے، کوئی دوا نہ لگےدل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخر اس درد کی دوا کیا ہے
فلم مرزا غالب