محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
جو وعدہ کیا وہ نبھانہ پڑے گایہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے
توڑیں گے دم مگر
تیرا ساتھ نہ چھوڑیں گے
جو وعدہ کیا وہ نبھانہ پڑے گایہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے
توڑیں گے دم مگر
تیرا ساتھ نہ چھوڑیں گے
دل دیا ہے جاں بھی دیں گےجو وعدہ کیا وہ نبھانہ پڑے گا
ناچے من مورا مگن، دِھنگ دا دِھگی دِھگی ۔ فلم : میری صورت تیری آنکھیںدل دیا ہے جاں بھی دیں گے
ذرا سا جھوم لوں میں؟ناچے من مورا مگن، دِھنگ دا دِھگی دِھگی ۔ فلم : میری صورت تیری آنکھیں
جنم جنم کا ساتھ سے تمہارا ہماراذرا سا جھوم لوں میں؟
موسم کی طرح تم بھی بدل تو نہ جاو گےجنم جنم کا ساتھ سے تمہارا ہمارا
کوئی جب راہ نہ پائے، میرے سنگ آئے، میری دوستی میرا پیارموسم کی طرح تم بھی بدل تو نہ جاو گے
یہ جو محبت ہےکوئی جب راہ نہ پائے، میرے سنگ آئے، میری دوستی میرا پیار
کوئی جب راہ نہ پائے، میرے سنگ آئے، میری دوستی میرا پیار
تم مجھے یوں بھلا نہ پاو گےآواز دے کہاں ہے دنیا میری جواں ہے
تم مجھے یوں بھلا نہ پاو گے
جب کبھی بھی سنو گے گیت مرے
سنگ سنگ تم بھی گنگناو گے
ہم تم سے جدا ہو کےہوا کے ساتھ ساتھ ، گھٹا کے سنگ سنگ
او ساتھی ! چل،
تومجھے لے کہ ساتھ چل تو
یونہی دن رات چل تو
سنبھل میرے ساتھ چل تو
لے ہاتھوں میں ہاتھ چل تو
رونے نہ دیجئے گا تو گایا نہ جائے گاہم تم سے جدا ہو کے
مر جائیں گے رو رو کے
دل آج شاعر ہے غم آج نغمہ ہےرونے نہ دیجئے گا تو گایا نہ جائے گا
ایسے تو حال دل کا سنایا نہ جائے گا
غیروں پہ کرم ، اپنوں پہ ستم اے جان ِ وفا یہ ظلم نہ کردل آج شاعر ہے غم آج نغمہ ہے
شب یہ غزل ہے صنم
غیروں کے شعروں کو او سننے والے
ہو اس طرف بھی کرم
چھوڑ دے ساری دنیا کسی کے لیےغیروں پہ کرم ، اپنوں پہ ستم اے جان ِ وفا یہ ظلم نہ کر
ایک تھا گل اور ایک تھی بلبلکل مجھ سے محبت ہو نہ ہو
کل مجھ کو اجازت ہو نہ ہو
ٹوٹے دل کے ٹکڑے لے کر
ترے در پہ ہی رہ جاؤں گا
میں پھر بھی تم کو چاہوں گا
اس چاہت میں مر جاؤں گا
ایک تھا گل اور ایک تھی بلبل
محبت ہے کیا چیز ہم کو بتاوبلبل نے گل سے، گل نے بہاروں سے کہه دیا
ایک چودهویں کے چاند نے تاروں سے کہه دیا
دنیا کسی کے پیار میں، جنت سے کم نہیں۔۔۔!
اک دلربا ہے دل میں، جو حوروں سے کم نہیں!