جدید اے ٹی ایم مشین، خصوصی ہدایات برائے خواتین

بینک کی لابی میں ایک نیا بورڈ آویزاں تھا، جس پر لکھا تھا، پلیز نوٹ کرلیں کہ یہ بینک ایک نئی ڈرائیوتھرو اے ٹی ایم مشینیں نصب کررہا ہے تاکہ ہمارے معزز کرم فرمائوں کو اپنی گاڑی میں بیٹھے بیٹھے کیش نکالنے کی سہولت میسر آجائے۔جو کسٹمر اس نئی سہولت کو استعمال کرنا چاہتے ہیں، ان سے درخواست ہے کہ وہ درج ذیل طریقہ پر عمل کریں، مہینوں کی محتاط ریسرچ کے بعد مردوں اور خواتین کے لئے طریقہ عمل وضع کئے گئے ہیں۔ براہ کرم اپنی صنف کے لحاظ سے متعلقہ مرحلہ وار طریق کار اپنائیں۔
زنانہ طریق عمل
٭ گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے کیش مشین تک آجائیں
٭ ریورس کریں اور اس مقام تک گاڑی واپس لے جائیں کہ کار کی کھڑکی کیش مشین کی سیدھ میں آجائے۔
٭ پارکنگ بریک سیٹ کریں اور کھڑکی کا شیشہ نیچے گرادیں۔
٭ ہینڈ بیگ تلاش کریں اور کارڈ ڈھونڈنے کے لئے بیگ کی تمام اشیاء پسنجر سیٹ پر الٹ دیں۔
٭ سیل فون پر کال کرنے والے فرد سے کہیں کہ آپ اسے کال بیک کریں گی اور فون بند کردیں۔
٭ کارڈ کو مشین میں داخل کرنے کی کوشش کریں۔
٭ کار کا دروازہ کھولیں تاکہ مشین سے کار کا فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے مشین تک رسائی آسان ہوجائے۔
٭کارڈ داخل کریں۔
٭ کارڈ کو درست جانب سے دوبارہ داخل کریں۔
٭ ڈائری تلاش کرنے کے لئے ہینڈ بیگ ٹٹولیں کیونکہ آپ کا پن کوڈ ڈائری کے پچھلے ورق کے اندر کی جانب لکھا ہوا ہے۔
٭ پن کوڈ انٹر کریں۔
٭ کینسل کا بٹن دبائیں اور درست پن کوڈ دوبارہ انٹرکریں۔
٭ مطلوبہ کیش کی تعداد انٹرکریں۔
٭ عقبی آئینے میں اپنا میک اپ چیک کریں۔
٭ کیش اور رسید اپنے قبضہ میں لے لیں۔
٭ پرس تلاش کرنے کے لئے ہینڈ بیگ کو دوبارہ خالی کردیں اور کیش پرس کے اندر رکھ لیں۔
٭ مندرجہ رقم چیک رجسٹر میں تحریر کریں اور رسید کو چیک بک کے پچھلے حصہ میں رکھ دیں۔
٭ میک اپ دوبارہ چیک کریں۔
٭ ڈرائیو کرکے گاڑی دو فٹ آگے بڑھالیں۔
٭ واپس کیش مشین کی جانب ریورس کریں۔
٭ کارڈ واپس حاصل کریں۔
٭ ہینڈ بیگ دوبارہ خالی کریں، کارڈ ہولڈر تلاش کریں اور کارڈ کو متعلقہ خانے میں رکھ دیں۔
٭ اس برہم مرد ڈرائیور کو غصے سے دیکھیں، جو آپ کے پیچھے اپنی باری کا انتظار کررہا ہے۔
٭بند انجن کو دوبارہ اسٹارٹ کریں اور گاڑی آگے بڑھادیں۔
٭ سیل فون پر اس فرد کو دوبارہ ڈائل کریں۔
٭ دو سے تین میل تک ڈرائیو کرتی چلی جائیں۔
٭ پارکنگ بریک ریلیز کردیں۔


مردانہ طریق عمل
٭ گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے کیش مشین تک آجائیں۔
٭ کار کی کھڑکی کا شیشہ گرالیں۔
٭ کارڈ مشین میں داخل کریں اور اپنا پن کوڈ انٹر کریں۔
٭ مطلوبہ کیش کی رقم انٹر کریں اور ہاتھ پیچھے کرلیں۔
٭ اپنا کیش ، کارڈ اور رسید حاصل کرلیں۔
٭ کھڑکی کا شیشہ چڑھالیں۔
٭ گاڑی آگے بڑھالیں اور ڈرائیو کرتے ہوئے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوجائیں
ماخذ
 

سحرش سحر

محفلین
ہائے اللہ...!خواتین کا کتنا خیال رکھا گیا ہے ۔

یقین جانیں...ایک خاتون کی حیثیت سےآج مجھے خود پر اور اپنی عقل پر بڑی ہنسی ائی ۔
 

نمرہ

محفلین
مجھے تجسس ہے کہ اردو میں مزاح کا مطلب خواتین کا مذاق اڑانا، اور وائس ورسا ، کیوں ہے اتنی زیادہ مقدار میں، اور پھر اس کا ٹھیک طرح اڑنا بھی ضروری نہیں۔
 
اسے ایک خاتون نے پوسٹ کیا ہے بہتر ہے وہی جواب دیں. حمیرا عدنان
یہ تحریر مجھے اخبار جہاں میں پڑھنے کو ملی، مزاح سے بھرپور لگی تو یہاں نقل کر دی، دوسری بات میں خود بھی ڈرائیونگ کرتی ہوں اور اے ٹی ایم کارڈ اور مشین کو استعمال بھی کرتی ہوں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ڈرائیونگ کے دوران ہڑبھڑاہٹ کا شکار ہوئی ہوں ما سوائے ابتدائی دنوں میں،
باقی تحریر نگار نے واقعتاً بے تکی باتیں کی ہیں اور کچھ نہیں
 
مجھے تجسس ہے کہ اردو میں مزاح کا مطلب خواتین کا مذاق اڑانا، اور وائس ورسا ، کیوں ہے اتنی زیادہ مقدار میں، اور پھر اس کا ٹھیک طرح اڑنا بھی ضروری نہیں۔
کیا انگلش, عربی, ہندی, چائینز, فرنچ, سپینش و دیگر میں ایسا مزاح یا مزاق اتنی زیادہ مقدار میں میسر نہیں ہے ؟
 

نمرہ

محفلین
یہ تحریر مجھے اخبار جہاں میں پڑھنے کو ملی، مزاح سے بھرپور لگی تو یہاں نقل کر دی، دوسری بات میں خود بھی ڈرائیونگ کرتی ہوں اور اے ٹی ایم کارڈ اور مشین کو استعمال بھی کرتی ہوں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ڈرائیونگ کے دوران ہڑبھڑاہٹ کا شکار ہوئی ہوں ما سوائے ابتدائی دنوں میں،
باقی تحریر نگار نے واقعتاً بے تکی باتیں کی ہیں اور کچھ نہیں

وہی تو !
 

نمرہ

محفلین

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
مجھے تجسس ہے کہ اردو میں مزاح کا مطلب خواتین کا مذاق اڑانا، اور وائس ورسا ، کیوں ہے اتنی زیادہ مقدار میں، اور پھر اس کا ٹھیک طرح اڑنا بھی ضروری نہیں۔
نمرہ صاحبہ آپ نے وہی بات کہہ دی کی میں جس کے بارے میں کئی دنوں سے لکھنے کا سوچ رہا تھا ۔ بخدا دنیا میں ہر موضوع پر ایک سے ایک بڑھ کر لطیفے اور چٹکلے موجود ہیں ۔ لیکن اردو محفل پر تو جیسے بیوی اورازدواجی زندگی کا مذاق اڑانا ہی مزاح کا دوسرا نام رہ گیا ہے ۔ بعض اوقات تو ایسی ایسی باتیں نظر پڑتی ہیں کہ ایک شدید کثافت اور کوفت کا احساس پیدا ہوجاتا ہے ۔

اس کاپی پیسٹ کی سہولت نے بہت ظلم ڈھایا ہے ۔
 
نمرہ صاحبہ آپ نے وہی بات کہہ دی کی میں جس کے بارے میں کئی دنوں سے لکھنے کا سوچ رہا تھا ۔ بخدا دنیا میں ہر موضوع پر ایک سے ایک بڑھ کر لطیفے اور چٹکلے موجود ہیں ۔ لیکن اردو محفل پر تو جیسے بیوی اورازدواجی زندگی کا مذاق اڑانا ہی مزاح کا دوسرا نام رہ گیا ہے ۔ بعض اوقات تو ایسی ایسی باتیں نظر پڑتی ہیں کہ ایک شدید کثافت اور کوفت کا احساس پیدا ہوجاتا ہے ۔

اس کاپی پیسٹ کی سہولت نے بہت ظلم ڈھایا ہے ۔
ظہیر بھائی آپ کا یہ خیال صرف اردو محفل تک ہی ہے؟ اردو ادب کا غالب حصہ ایسا ہی نہیں؟
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر بھائی آپ کا یہ خیال صرف اردو محفل تک ہی ہے؟ اردو ادب کا غالب حصہ ایسا ہی نہیں؟
نہیں عبید بھائی ، ایسا بالکل بھی نہیں ۔ اردو کا جو فکاہیہ ادب میں نے پڑھا ہے (اور میں نے اچھا خاصا پڑھا ہے ۔ مشاہیر میں سےشاید ہی کسی کو چھوڑا ہو) اس میں دوچار مضامین اس حوالے سے ہوں تو ہوں اور وہ بھی بہت ادب کے پیرائے میں ۔ پھکڑ بازی تو کہیں نظر نہیں آتی ۔ اب سنا ہے کہ کوئی یونس بٹ صاحب اور اسی قبیل کے چند نئے ’’ مزاح نگار‘‘ ہیں جو عمر شریف کی طرح کے لطیفے اور جگت بازیاں لکھتے ہیں ۔ انہیں میں نے نہیں پڑھا اور نہ ہی پڑھنے کا کوئی ارادہ رکھتا ہوں ۔ اس سے بہتر ہے کہ میں ٹیلیفون ڈائریکٹری کا مطالعہ کرلوں ۔
اردو محفل پر نیرنگ خیال بہت معیاری اور اعلیٰ پائے کا مزاح لکھتے ہیں ۔ ان کے ہاں کلاسیکی رنگ اور شستگی اور شائستگی نظر آتی ہے ۔ اللہ انہیں سلامت رکھے ! آمین ۔
 
نہیں عبید بھائی ، ایسا بالکل بھی نہیں ۔ اردو کا جو فکاہیہ ادب میں نے پڑھا ہے (اور میں نے اچھا خاصا پڑھا ہے ۔ مشاہیر میں سےشاید ہی کسی کو چھوڑا ہو) اس میں دوچار مضامین اس حوالے سے ہوں تو ہوں اور وہ بھی بہت ادب کے پیرائے میں ۔ پھکڑ بازی تو کہیں نظر نہیں آتی ۔ اب سنا ہے کہ کوئی یونس بٹ صاحب اور اسی قبیل کے چند نئے ’’ مزاح نگار‘‘ ہیں جو عمر شریف کی طرح کے لطیفے اور جگت بازیاں لکھتے ہیں ۔ انہیں میں نے نہیں پڑھا اور نہ ہی پڑھنے کا کوئی ارادہ رکھتا ہوں ۔ اس سے بہتر ہے کہ میں ٹیلیفون ڈائریکٹری کا مطالعہ کرلوں ۔
اردو محفل پر نیرنگ خیال بہت معیاری اور اعلیٰ پائے کا مزاح لکھتے ہیں ۔ ان کے ہاں کلاسیکی رنگ اور شستگی اور شائستگی نظر آتی ہے ۔ اللہ انہیں سلامت رکھے ! آمین ۔
بات فکاہیہ ادب کی ہو تو آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے۔
میں اردو ادب کی دوسری اصناف سوچ رہا تھا۔ مثلا ناول، افسانہ، شعر وغیرہ کہ ان میں صنف نازک ہی زیادہ تر موضوع بحث دیکھی ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بات فکاہیہ ادب کی ہو تو آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے۔
میں اردو ادب کی دوسری اصناف سوچ رہا تھا۔ مثلا ناول، افسانہ، شعر وغیرہ کہ ان میں صنف نازک ہی زیادہ تر موضوع بحث دیکھی ہے۔
عبید بھائی آپ آخری دفعہ کب سوئے تھے ؟ :D:D:D

یار بات صنفِ نازک کی نہیں ہورہی تھی ۔ خواتین اور وہ بھی بیویوں کا مذاق اڑانے کی بات ہورہی تھی ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کیا انگلش, عربی, ہندی, چائینز, فرنچ, سپینش و دیگر میں ایسا مزاح یا مزاق اتنی زیادہ مقدار میں میسر نہیں ہے ؟
لطیفوں کی حد تک تو شاید سبھی زبانوں میں ایسا کچھ خاصی حد تک ہے ۔ کیونکہ انٹرنیٹ پر اکثر چیزیں ایک سے دوسری زبان میں ترجمہ ہوتی رہتی ہیں اور پھیلتی رہتی ہیں ۔
میرا مطالعہ اردو اور انگریزی فکاہیہ ادب تک محدود ہے ۔ بخدا ان میں بے انتہا تنوع ہے ۔ ایسے ایسے موضوعات پر اتنا معیاری مزاح لکھا گیا ہے کہ جب یادآئے دل مسکرا اٹھے ۔
 
میاں بیوی کے رشتے کے بارے میں ہماری اکثریت کے ذہنوں میں یہ سوچ راسخ ہو چکی ہے کہ بیوی چتر چالاک ہوشیار اور شوہر کو ہمیشہ دبائے رکهنے کی کوشش کرنے والی عورت ہوتی ہے اور یہ کہ خواتین کی اکثریت سے بیوقوفیاں سرزد ہوتی ہیں۔ (معاشرے میں ایسا ہے بھی اور نہیں بھی، ہم سب پر ایک کلیہ نہیں لگا سکتے) اس پری سیٹ مائنڈ کے ساتھ ہی ہمارے ہاں بیویوں اور خواتین کے بارے میں لطائف ابھرتے اور پیش ہوتے رہتے ہیں۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاں معاشرے میں اور بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں وہیں مزاح یا مذاق کا نیا ذائقہ بهی نمو پکڑ چکا ہے، وہ ذائقہ ہزاروں کو بدذائقہ محسوس ہوتا ہے تو ہزاروں ہی اس سے لطف اندوز بهی ہو رہے ہوتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ مزاح یا مذاق کی طرز، موضوع اور مقدار کو ناپنے کا پیمانہ (یارڈ سٹک) ہر انسان کا اپنا اپنا ہوتا ہے، وہی مزاح جو مجهے عمومی سا لگے وہ کسی اور کو آگ بگولہ کر سکتا ہے۔ اب کیونکہ کوئی چیز ہمارے خود کے متعین کردہ معیار پر پورا نہیں اتری توہم اس پر ناگواری کا اظہار کر دیتے ہیں۔ اس کا بہتر حل یہی ہوتا ہے کہ آپ ایسے موضوعات سے اجتناب کریں ۔ دو دن قبل ہی ایک اور موضوع پر صدیقی صاحب سے چٹ چیٹ ہو رہی تهی تو ان کا کہنا تها کہ اب کسی بری چیز کو دیکھ کر ردعمل کی بجائے دل میں برا جاننا کافی سمجها جاتا ہے۔
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
لطیفوں کی حد تک تو شاید سبھی زبانوں میں ایسا کچھ خاصی حد تک ہے ۔ کیونکہ انٹرنیٹ پر اکثر چیزیں ایک سے دوسری زبان میں ترجمہ ہوتی رہتی ہیں اور پھیلتی رہتی ہیں ۔
میرا مطالعہ اردو اور انگریزی فکاہیہ ادب تک محدود ہے ۔ بخدا ان میں بے انتہا تنوع ہے ۔ ایسے ایسے موضوعات پر اتنا معیاری مزاح لکھا گیا ہے کہ جب یادآئے دل مسکرا اٹھے ۔
سر اگر ہوسکے تو اسے یہاں بھی شیئر کریں۔ ہم تو انتظار میں ہیں۔
کسی پر تنقید سے کہیں بہتر ہے کہ بہتر چیز سے اس کا متبادل پیش کیا جائے۔ آپ بھی معیاری مزاح لکھیں۔ باقی جو جو کر رہا ہے اس پر کڑہنے سے بہتر ہے کہ نہ پڑہیں، جو آپ کرہی رہیں ہیں۔
محفل پر ہمارے ملک کے عام افراد ہیں جن کی درترس میں وہی سب ہے جو وہ پیش کرتے ہیں۔ محفل کے معیار صرف تنقید یا جلی کٹی سنانے سے بلند نہیں ہوگا، اس کے لئے ہم سب کو سنجیدہ کوشش کرنی ہوگی۔ کیا خوبصورت بات ہوگئی، معیاری مزاح کی راہ میں ایک سنجیدہ کوشش۔ قدم بڑھائیں ظہیر بھائی ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
 
بخدا دنیا میں ہر موضوع پر ایک سے ایک بڑھ کر لطیفے اور چٹکلے موجود ہیں ۔ لیکن اردو محفل پر تو جیسے بیوی اورازدواجی زندگی کا مذاق اڑانا ہی مزاح کا دوسرا نام رہ گیا ہے ۔ بعض اوقات تو ایسی ایسی باتیں نظر پڑتی ہیں کہ ایک شدید کثافت اور کوفت کا احساس پیدا ہوجاتا ہے ۔
سر صرف اس فورم پر نہیں ٹی وی پر بھی مزاحیہ شاعری میں بس خواتین اور میاں بیوی کے رشتے پر ہی لطیفے سنائے جاتے ہیں کہ جیسے دنیا میں ہنسنے کے لئے اور کوئی موضوع ہی نہیں ہے۔
 
Top