آج کی دلچسپ خبر!

انوکھا واقعہ، اغواء کا ڈرامہ یا جبری شادی؟
462486_1721209_updates.jpg
دوسری شادی کرنے کے لئے اغوا کا ڈراما یا جبری نکاح؟ ،کراچی میں اپنی نوعیت کا منفرد کیس سامنے آگیا۔
بفرزون کے رہائشی ایک شخص نے دوسری شادی کرنے کے لیے اپنے اغوا کا ڈراما کیا ، اغوا کا مقدمہ اس کے بھائی نے درج کرایا، مغوی اگلے روز خود گھر بھی آگیا اور کہا کہ نکاح کرواکر اغواکاروں نے رہا کردیا۔
تیموریہ پولیس کے مطابق بفرزون کے رہائشی سبط انور نامی شخص کے بھائی نے 10 مارچ کو اغوا کا مقدمہ درج کرایا جبکہ 11 مارچ کی صبح سبط انور اپنے گھر پہنچ گیا۔
سبط انور کی اہلیہ نے پولیس کو بتایا کہ اُس کے شوہرنے اسے فون پر بتایا کہ ایک مہینے پہلے اس کی گاڑی سے خاتون اسکول ٹیچر کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی اور اغوا کاروں نے اسی خاتون کے ساتھ زبردستی نکاح کرادیا۔
پولیس نے موبائل نمبر کی لوکیشن پر چھاپا مارا تاہم کوئی کامیابی نہیں ہوئی، پولیس کا دعویٰ ہے کہ سبط انور نے دوسری شادی کرنے کے لیے اپنے ہی اغوا کا ڈراما کیا اور نکاح کے بعد اگلے دن صبح اپنے گھر واپس پہنچ گیا۔
اس سے زیادہ دلچسپ خبر یہ ہے کہ محمد وارث بھائی لاپتہ ہیں۔ شنید ہے کہ اغوا کر لیے گئے۔ امید ہے کہ کل صبح تک "بخیر وعافیت" لوٹ جائیں گے۔:):)
 

یاز

محفلین
مراکش کی 25 سالہ خوبصورت ترین خاکروب

462553_6376751_updates.jpg

مراکش کے دارالحکومت رباط میں جھاڑو لگانے والی 25 سالہ ثناء معطاط نے خوبصورت ترین خاکروب کا اعزاز کا مقابلہ جیت لیا۔
خاتون خاکروب ثناء معطاط کو سڑکوں کی صفائی اور کچرا جمع کرنے جیسا محنت طلب کام اور گھریلوں ذمہ داریوں کا بار کبھی بھی اپنے ظاہری جمال اور جلد کی خوب صورتی پر توجہ دینے سے نہ روک سکا۔
زندگی کے دشوار حالات کے باوجود وہ مراکش میں 2018ء کیلئے خوب صورت ترین خاتون خاکروب کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
کچھ عرصہ قبل اس اعزاز کا تاج سر پر سجانے کے بعد ثناء کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر وائرل ہوئیں جس میں وہ خاکروبوں کی سرکاری وردی میں ملبوس تھیں۔
بعض لوگ تو یہ یقین کرنے پر ہی تیار نہیں کہ جادوئی مسکراہٹ رکھنے والی پررکشش لڑکی ایک خاکروب ہے۔تاہم ثناء جو 2 بچوں کی ماں بھی ہے، اپنے پیشے پر فخرمحسوس کرتی ہے اور اس نے اپنا پیشہ تبدیل کرنے کے بارے میں کبھی نہیں سوچا۔
 

ربیع م

محفلین
پاکستان ’سکھ میرج ایکٹ‘ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

اعظم ملک


پاکستان سکھوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے قانون سازی کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔

پاکستان میں بسنے والی سکھ برادری کے لیے بڑی خوش خبری ہے کہ اب سکھوں کی شادیاں بھی رجسٹر ہوا کریں گی۔

پنجاب اسمبلی نے سکھ میرج ایکٹ 2018 متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے جس کے بعد پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں سکھوں کی شادیوں کےحوالے سے "پنجاب سکھ آنند کارج ایکٹ"متفقہ طورپر منظور کر لیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کے 5 پارلیمانی سالوں میں منظور ہونے والا یہ پہلا پرائیویٹ ممبر بل ہے۔

رکنِ پنجاب اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑا کہتے ہیں کہ پنجاب حکومت نے یہ بل منظور کر کے پوری دنیا میں موجود سکھوں کے دل جیت لیے ہیں۔

سکھ میرج ایکٹ 2018 کے تحت 18 سال سے کم عمر سکھ لڑکے یا لڑکی کی شادی رجسٹرڈ نہیں ہو گی۔

سکھ باپ کی نسل میں شادی نہیں کر سکیں گے، شادی کے لیے 4 پھیرے ضروری ہوں گے اور شادی مذہبی کتاب گرو گرنتھ صاحب کی تعلیمات کی روشنی میں رجسٹرڈ ہو گی۔

سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت میں بھی سکھوں کے لیے کوئی میرج ایکٹ موجود نہیں ہے، وہاں سکھوں کی شادیاں ہندو میرج ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔

خیال رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ سکھ آبادی بھارت میں آباد ہے جہاں مجموعی طور پر 2 کروڑ 80 لاکھ کے قریب سکھ آباد ہیں جبکہ پاکستان میں صرف 20 ہزار کے قریب سکھ آباد ہیں۔

ماخذ
 

زیک

مسافر
پاکستان ’سکھ میرج ایکٹ‘ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

اعظم ملک


پاکستان سکھوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے قانون سازی کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔

پاکستان میں بسنے والی سکھ برادری کے لیے بڑی خوش خبری ہے کہ اب سکھوں کی شادیاں بھی رجسٹر ہوا کریں گی۔

پنجاب اسمبلی نے سکھ میرج ایکٹ 2018 متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے جس کے بعد پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں سکھوں کی شادیوں کےحوالے سے "پنجاب سکھ آنند کارج ایکٹ"متفقہ طورپر منظور کر لیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کے 5 پارلیمانی سالوں میں منظور ہونے والا یہ پہلا پرائیویٹ ممبر بل ہے۔

رکنِ پنجاب اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑا کہتے ہیں کہ پنجاب حکومت نے یہ بل منظور کر کے پوری دنیا میں موجود سکھوں کے دل جیت لیے ہیں۔

سکھ میرج ایکٹ 2018 کے تحت 18 سال سے کم عمر سکھ لڑکے یا لڑکی کی شادی رجسٹرڈ نہیں ہو گی۔

سکھ باپ کی نسل میں شادی نہیں کر سکیں گے، شادی کے لیے 4 پھیرے ضروری ہوں گے اور شادی مذہبی کتاب گرو گرنتھ صاحب کی تعلیمات کی روشنی میں رجسٹرڈ ہو گی۔

سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت میں بھی سکھوں کے لیے کوئی میرج ایکٹ موجود نہیں ہے، وہاں سکھوں کی شادیاں ہندو میرج ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔

خیال رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ سکھ آبادی بھارت میں آباد ہے جہاں مجموعی طور پر 2 کروڑ 80 لاکھ کے قریب سکھ آباد ہیں جبکہ پاکستان میں صرف 20 ہزار کے قریب سکھ آباد ہیں۔

ماخذ
اس کا کیا فائدہ ہے؟ شادی کی رجسٹریشن تو ضروری ہونی چاہیئے لیکن حکومت کو اس سے کیا لینا دینا کہ کوئی چھ پھیرے کر کے شادی کرتا ہے، چار غزلیں پڑھ کر یا تین ڈانس کر کے
 

محمد وارث

لائبریرین
اس کا کیا فائدہ ہے؟ شادی کی رجسٹریشن تو ضروری ہونی چاہیئے لیکن حکومت کو اس سے کیا لینا دینا کہ کوئی چھ پھیرے کر کے شادی کرتا ہے، چار غزلیں پڑھ کر یا تین ڈانس کر کے
یہ چار غزلوں والی شادی "انٹرسٹنگ" ہے لیکن ہوتی کہاں ہے؟ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
پاکستان ’سکھ میرج ایکٹ‘ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

اعظم ملک


پاکستان سکھوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے قانون سازی کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔

پاکستان میں بسنے والی سکھ برادری کے لیے بڑی خوش خبری ہے کہ اب سکھوں کی شادیاں بھی رجسٹر ہوا کریں گی۔

پنجاب اسمبلی نے سکھ میرج ایکٹ 2018 متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے جس کے بعد پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں سکھوں کی شادیوں کےحوالے سے "پنجاب سکھ آنند کارج ایکٹ"متفقہ طورپر منظور کر لیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کے 5 پارلیمانی سالوں میں منظور ہونے والا یہ پہلا پرائیویٹ ممبر بل ہے۔

رکنِ پنجاب اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑا کہتے ہیں کہ پنجاب حکومت نے یہ بل منظور کر کے پوری دنیا میں موجود سکھوں کے دل جیت لیے ہیں۔

سکھ میرج ایکٹ 2018 کے تحت 18 سال سے کم عمر سکھ لڑکے یا لڑکی کی شادی رجسٹرڈ نہیں ہو گی۔

سکھ باپ کی نسل میں شادی نہیں کر سکیں گے، شادی کے لیے 4 پھیرے ضروری ہوں گے اور شادی مذہبی کتاب گرو گرنتھ صاحب کی تعلیمات کی روشنی میں رجسٹرڈ ہو گی۔

سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت میں بھی سکھوں کے لیے کوئی میرج ایکٹ موجود نہیں ہے، وہاں سکھوں کی شادیاں ہندو میرج ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔

خیال رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ سکھ آبادی بھارت میں آباد ہے جہاں مجموعی طور پر 2 کروڑ 80 لاکھ کے قریب سکھ آباد ہیں جبکہ پاکستان میں صرف 20 ہزار کے قریب سکھ آباد ہیں۔

ماخذ
آج کل شاید ساری دنیا ہی سکھوں کے دل جیتنے میں لگی ہوئی ہے۔ کینڈا کے وزیرِ اعظم صاحب فرماتے ہیں کہ اتنے بھارتی کابینہ میں سکھ وزیر نہیں جتنے میری کابینہ میں ہیں، اور اب یہ موازنہ کے بھارت میں سکھ شادی ایکٹ نہیں اور پاکستان میں ہے۔
 

یاز

محفلین
آج کل شاید ساری دنیا ہی سکھوں کے دل جیتنے میں لگی ہوئی ہے۔ کینڈا کے وزیرِ اعظم صاحب فرماتے ہیں کہ اتنے بھارتی کابینہ میں سکھ وزیر نہیں جتنے میری کابینہ میں ہیں، اور اب یہ موازنہ کے بھارت میں سکھ شادی ایکٹ نہیں اور پاکستان میں ہے۔
سِکھا شاہی کی آمد آمد ہو شاید۔
 
۔
اس کا کیا فائدہ ہے؟ شادی کی رجسٹریشن تو ضروری ہونی چاہیئے لیکن حکومت کو اس سے کیا لینا دینا کہ کوئی چھ پھیرے کر کے شادی کرتا ہے، چار غزلیں پڑھ کر یا تین ڈانس کر کے
شادی معاشرتی کے ساتھ ایک مذہبی معاملہ بھی ہوتا ہے، ضروری نہیں کہ ہر مذہب میں شادی یا طلاق کا ایک ہی قانون ہو، ہر ایک کو اس کے مذہب کے مطابق ڈیل کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اگر سکھ مذہب کے ماننے والے اس رجسٹریشن کے طریقہ کار سے مطمئن ہیں تو اچھی بات ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
نسل تو ایک طرف رہی یہ بھی سنا ہے کہ جس گاؤں میں پھوپھی کی شادی ہوئی ہو اس گاؤں میں بھی رشتہ نہیں کیا جا سکتا۔
ویسے چوہدری صاحب، چچا کی بیٹی صرف مسلمانوں میں ہی غیر محرم ہے، وگرنہ یہودیوں، عیسائیوں، ہندوؤں وغیرہ میں تو وہ محرم ہے۔ یعنی "سکوپ" ہی ختم! :)
 
Top