پاکستان کا لبیک دھرنا

دین کو سیاست سے الگ کرنا اس لئے ضروری ہے تاکہ مذہبی سیاسی بازیگروں کو گھر بھیجا جاسکے ۔ اور اقلیتیں ، عیسائی، ہندو، سکھ، بد، پارسی، یہودی، قادیانی، سکون کی فضا مٰن سانس لے سکیں ۔
ایسا مسلم اکثریت ملک میں ناممکن ہے کیونکہ اسلام اول دن سے سیاست کیساتھ جڑا رہا ہے یوں سیکولرازم گو بظاہر مسلمان قبول بھی کر لیں مگر عملی طور پر ہمیشہ شرعی اسلامی ریاست کے لئے جہاد کرتے رہیں گے۔ یورپ نے دوعظیم جنگوں اور کروڑ ہا بے گناہ مروانے کے بعد سیکولرازم کو اپنایا۔ مسلمان ممالک کو ابھی اس دور سے گزرنا ہے۔
 
24312448_378381912608723_707597204058222533_n.jpg
گالیوں سن کر دعا دو، پاکر دکھ آرام دو۔ مرزا غلام احمد قادیانی
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے لیے اس "دھرنا ایپیسوڈ" میں پاکستانی سیاست کے حوالے سے کچھ خدشات ہیں، بالترتیب (بلڈ پریشر بڑھنے کے لحاظ سے :) )

1۔ کیا یہ صرف ایک وقتی کاروائی تھی اگر تھی تو رسیدہ بُود بلاے ولے بخیر گذشت، اللہ اللہ خیر صلیٰ، کام تمام ہوا۔

2۔ کیا اس کا مقصد ممکنہ 2018ء الیکشنز میں ایک سنی بریلوی انتخابی پریشر گروپ بنانا ہے، اگر ایسا ہے تو یہ نون لیگ کے ووٹ بینک کو متاثر کرے گا۔ کیوں کہ یہ سنی بریلوی حنفی اکثریت پنجاب کے دیہاتوں میں زیادہ کارگر ہے اور وہاں محض ایک مسجد کا خطیب جمعے کے خطبے میں آتش فشانی دکھا سکتا ہے۔ یہ فتوے بھی دے سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کو دیہات میں زیادہ ووٹ نہیں ملے تھے سو اگر ایسا ہوا تو یقینی طور پر نون لیگ متاثر ہوگی۔

3۔ کیا اس کا مقصد اگلے الیکشنز کو کم از کم چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنا تھا؟ اگر کچھ ایسا تھا تو ابھی مزید قسطیں دیکھنے کو ملیں گی۔ ایک ریٹائڑڈ جنرل صاحب ہیں جن کا (کم از کم میری نظر میں) ابھی پاکستان میں کیرئیر ختم نہیں ہوا۔ وہ نومبر 2018ء تک ڈائریکٹ سیاست میں نہیں آ سکتے لیکن وہ ابھی متحرک ہیں۔ ریٹائرڈ آرمی چیف کی پاکستانی سیاست میں اہمیت کم و بیش صفر ہو جاتی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان کو سعودی شاہان کی پشت پناہی حاصل ہے، پاکستانی سیاست میں سعودی پشت پناہی ایک اہم فیکٹر ہے۔

4۔ کیا یہ بریلوی عسکریت کی پہلی قسط تھی جو اگلے کئی برسوں اور دہائیوں میں بتدریج پروان چڑھے گی؟ اگر ایسا ہے تو خدانخواستہ انتہائی برا ہے کیونکہ بریلوی نہ صرف اکثریت میں ہیں بلکہ انتہائی جذباتی بھی ہیں۔ یہ دیو بندیوں کی طرح منظم تو نہیں ہیں لیکن ان کے مقابلے میں بہت حد تک حدود و قیود سے آزاد ہیں اور بپھر کر کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

اللہ کرے یہ صرف نمبر ایک والا خدشہ ہی ثابت ہو۔ :)
 

ضیاء حیدری

محفلین
میرے لیے اس "دھرنا ایپیسوڈ" میں پاکستانی سیاست کے حوالے سے کچھ خدشات ہیں، بالترتیب (بلڈ پریشر بڑھنے کے لحاظ سے :) )

1۔ کیا یہ صرف ایک وقتی کاروائی تھی اگر تھی تو رسیدہ بُود بلاے ولے بخیر گذشت، اللہ اللہ خیر صلیٰ، کام تمام ہوا۔

2۔ کیا اس کا مقصد ممکنہ 2018ء الیکشنز میں ایک سنی بریلوی انتخابی پریشر گروپ بنانا ہے، اگر ایسا ہے تو یہ نون لیگ کے ووٹ بینک کو متاثر کرے گا۔ کیوں کہ یہ سنی بریلوی حنفی اکثریت پنجاب کے دیہاتوں میں زیادہ کارگر ہے اور وہاں محض ایک مسجد کا خطیب جمعے کے خطبے میں آتش فشانی دکھا سکتا ہے۔ یہ فتوے بھی دے سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کو دیہات میں زیادہ ووٹ نہیں ملے تھے سو اگر ایسا ہوا تو یقینی طور پر نون لیگ متاثر ہوگی۔

3۔ کیا اس کا مقصد اگلے الیکشنز کو کم از کم چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنا تھا؟ اگر کچھ ایسا تھا تو ابھی مزید قسطیں دیکھنے کو ملیں گی۔ ایک ریٹائڑڈ جنرل صاحب ہیں جن کا (کم از کم میری نظر میں) ابھی پاکستان میں کیرئیر ختم نہیں ہوا۔ وہ نومبر 2018ء تک ڈائریکٹ سیاست میں نہیں آ سکتے لیکن وہ ابھی متحرک ہیں۔ ریٹائرڈ آرمی چیف کی پاکستانی سیاست میں اہمیت کم و بیش صفر ہو جاتی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان کو سعودی شاہان کی پشت پناہی حاصل ہے، پاکستانی سیاست میں سعودی پشت پناہی ایک اہم فیکٹر ہے۔

4۔ کیا یہ بریلوی عسکریت کی پہلی قسط تھی جو اگلے کئی برسوں اور دہائیوں میں بتدریج پروان چڑھے گی؟ اگر ایسا ہے تو خدانخواستہ انتہائی برا ہے کیونکہ بریلوی نہ صرف اکثریت میں ہیں بلکہ انتہائی جذباتی بھی ہیں۔ یہ دیو بندیوں کی طرح منظم تو نہیں ہیں لیکن ان کے مقابلے میں بہت حد تک حدود و قیود سے آزاد ہیں اور بپھر کر کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

اللہ کرے یہ صرف نمبر ایک والا خدشہ ہی ثابت ہو۔ :)

ایک تجزیہ نگار کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ غیر جانبدار ہوکر حالات و واقعات کاحقیقی ادراک کرے، اس عمل میں جناب سے کوتاہی ہوئی ہے۔ میں اس موضوع پر تھریڈ بنانے کا سوچ رہا تھا لیکن کئے دفعہ قلم اٹھایا اور رکھ دیا، اندیشہ تھا کہ بات کہیں سے کہیں نکل جاے گی۔
کچھ عرصہ قبل تک مسلمانوں میں بریلوی ، دیوبندی اور اہلِ حدیث کے الفاظ اجنبی تھے، ہاں سنی ، وہابی اور شیعہ سنا کرتے تھے۔ ختم درود ، الصلوٰۃ والسلام علیک یا رسول اللہ پڑھنا، حضور ﷺ اور اہلِ بیت سے اظہار محبت کا وفور، بزرگوں سے توسل ، مزارات کا احترام وغیرہ چیزیں سنیوں کی علامت سمجھی جاتی تھیں اور ان چیزوں کی مخالفت کرنے والوں کو وہابی کہا جاتا تھا۔ اب بریلوی ، دیوبندی اور اہلِ حدیث کے الفاظ عمومی طور پر مستعمل ہیں۔
روایتی پاکستانی سیاستدانوں میں دھرنے کے حوالے سے کچھ خدشات جنم لے رہےہیں، کیا سنی فیکٹر حاوی ہوجائے گا؟ خادم حسین رضوی کی کال پر لوگوں کا دیوانہ وار نکلنا ایسا اشارہ دے رہا ہے، مگر ہمیں کچھ بنیادی عوامل کو ذہن میں رکھنا ہوگا، میرے خیال میں اس موضوع پر کچھ لکھنا قبل از وقت ہوگا، الا یہ کہ کچھ گرد چھٹ جائے، ویسے ایک بات کہہ سکتا ہوں کہ ن لیگ تو ہے ہی خسارے میں، لیکن سنی فیکٹر جب سویپ کرے گا تو عمران خان کو بھی دھچکہ لگے گا۔
۔
 
1۔ کیا یہ صرف ایک وقتی کاروائی تھی اگر تھی تو رسیدہ بُود بلاے ولے بخیر گذشت، اللہ اللہ خیر صلیٰ، کام تمام ہوا
میرا خیال ہے ایسا ہی ہے، پاکستان میں ختم نبوت کے مسئلے پر پہلی بار تحریک نہیں چلی ، پہلے بھی چل چکی ہے اور کچھ نہ کچھ نتیجہ لیکر گئی ہے ۔ ایک دفعہ وزیر خارجہ کا استعفی، ایک دفعہ آئینی ترمیم اور اس دفعہ وزیر قانون کا استعفی۔ یہ بات اسٹیبلش ہوگئی کہ آئیندہ کوئی حکومت پاکستان میں ختم نبوت کے معاملے میں چھیڑ خانی کی کوشش نہیں کرے گی اگر کرے گی تو ایسا ہی ردعمل دیکھنے کو ملے گا۔
لیکن ان کے مقابلے میں بہت حد تک حدود و قیود سے آزاد ہیں اور بپھر کر کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
اس بات کی سمجھ نہیں آئی پلیز اس کی کچھ تفصیل بیان کیجئے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اس بات کی سمجھ نہیں آئی پلیز اس کی کچھ تفصیل بیان کیجئے۔
زیادہ کہنا تو شاید مصلحت کے مطابق نہ ہو، لیکن صرف ایک مثال لے لیں دیوبندی مقررین اور بریلوی مقررین کی۔ بریلوی مقرر یا خطیب جذبانی رو میں بہتے ہوئے کچھ بھی کہہ گزرتے ہیں۔ کرامات بیان کرنا تو خیر ہے ہی لیکن لغزشِ زبان بھی بہت ہے، دیو بندیوں کے ہاں عام طور پر ایسا نہیں ہے۔ ہزاروں کے مجمعے میں اگر مقرر کی اپنی زبان ہی قابو میں نہ رہے گی تو مجمع کب رہے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ویسے ایک بات کہہ سکتا ہوں کہ ن لیگ تو ہے ہی خسارے میں، لیکن سنی فیکٹر جب سویپ کرے گا تو عمران خان کو بھی دھچکہ لگے گا۔
۔
پاکستانی سیاست میں ایسا کچھ نہیں ہوتا یا ہونے والا! "سنی" فیکڑ جسے بریلوی کہنا اب زیادہ مناسب ہے پریشر گروپ تو بن سکتا ہے لیکن سویپ وغیرہ ہنوز دلی بہت دور است!
 
۔ دیگر مذہبی اور لسانی گروہوں کو شہ ملے گی کہ وہ چند ہزار افراد ساتھ لے کر اسلام آباد کو فتح کر سکتے ہیں یا کم از کم اپنے مطالبات منوا کر اہم اسٹیک ہولڈر بن سکتے ہیں۔
ایسا نہیں ہے کہ اسلام آباد میں دھرنا دینے اور ہٹانے کی کوشش پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے تحریک لبیک کے مطالبات مان لئے گئے ۔ حقیقتا ان کا مطالبہ اس لئے مان لیا گیا کہ دھرنے کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے رد عمل میں پورے ملک میں دھرنے شروع ہو ئے گئے تھے۔ اگر یہ تحریک کی صورت میں پورے ملک میں نہ پھیلتے اور اس پر آرمی چیف وزیر اعظم کو وزیر قانون کو ہٹانے کا مشورہ نہ دیتا تو حکومت ان کا مطالبہ تسلیم کرنے پر تیار نہ ہوتی۔
۔ اسلام آباد میں رہنے والوں کی زندگی مزید اجیرن ہونے کے گہرے خدشات پائے جاتے ہیں۔
3۔ انتہاپسندی اور شدت پسندی کو مزید رواج ملے گا۔ لوگ قانون میں ہاتھ میں لینے کو عار نہ سمجھیں گے۔ یعنی کہ خوب توڑ پھوڑ کی جائے، ہنگامہ مچایا جائے اور پھر مقدمات واپس ہو جائیں۔
4۔ ریاستی رٹ مزید کمزور پڑ جائے گی۔
5۔ معاشی و اقتصادی حالات مزید دگرگوں ہو سکتے ہیں۔
ایسا سیاسی کلچر پاکستان میں پہلے ہی پایا جاتا ہے صرف اسلام آباد میں نہیں ملک کے ہر شہر میں (جو یقینا قابل مذمت ہے) اس کا آغاز اس دھرنے سے نہیں ہوا ۔ اس کا ذمہ دار آپ حکمرانوں کے رویے کو قرار دے سکتے ہیں۔ سب افراد کو پتہ ہے کہ جب تک ٹائر جلا کر سڑکیں بند نہ کی جائیں، ہنگامہ آرائی نہ کی جائے بسیں نہ جلائی جائیں تب تک حکومتی نمائیندے بات سننے کے لئے تیار نہیں ہوتے! دن رات جمہوریت کا رونا رونے والے سیاستدان اپنا رویہ اقتدار کے بعد درست کیوں نہیں کرتے؟ اگر کوئی جتھہ بنا کر کہیں بیٹھ گیا ہے تو حکومتی نمائندے ہنگامہ آرائی کرنے سے پہلے ان کی بات سننے کے لئے کیوں نہیں جاتے؟
اس دھرنے کے حوالے سے عرض کر دوں یہ افراد اسلام میں داخل ہوکر دھرنا دینا چاہتے تھے مگر ان کو فیض آباد چوک پر روک دیا گیا اور کنٹینر لگا کر اسلام آبد بند کر دیا گیا ۔ اس پر یہ لوگ فیض آباد چوک پر ہی دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔ اس کے بعد دس دن تک کوئی حکومتی نمائندہ ان سے رابطہ کرنے کے لئے نہیں پہنچا پھر یہی افراد اسلام آباد ہائی کورٹ درخواست لے کر گئے جس نے حکومت اور ان افراد کو حکم دیا کہ دھرنا پریڈ گراؤنڈ منتقل کر دیا جائے۔ اگر پہلے دن ہی حکومتی نمائندے ان سے بات چیت کرنے کے لئے پہنچتے تو اس ساری تکلیف دہ صورت حال سے بچا جا سکتا تھا۔
 

فرقان احمد

محفلین
ایسا نہیں ہے کہ اسلام آباد میں دھرنا دینے اور ہٹانے کی کوشش پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے تحریک لبیک کے مطالبات مان لئے گئے ۔ حقیقتا ان کا مطالبہ اس لئے مان لیا گیا کہ دھرنے کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے رد عمل میں پورے ملک میں دھرنے شروع ہو ئے گئے تھے۔ اگر یہ تحریک کی صورت میں پورے ملک میں نہ پھیلتے اور اس پر آرمی چیف وزیر اعظم کو وزیر قانون کو ہٹانے کا مشورہ نہ دیتا تو حکومت ان کا مطالبہ تسلیم کرنے پر تیار نہ ہوتی۔

ایسا سیاسی کلچر پاکستان میں پہلے ہی پایا جاتا ہے صرف اسلام آباد میں نہیں ملک کے ہر شہر میں (جو یقینا قابل مذمت ہے) اس کا آغاز اس دھرنے سے نہیں ہوا ۔ اس کا ذمہ دار آپ حکمرانوں کے رویے کو قرار دے سکتے ہیں۔ سب افراد کو پتہ ہے کہ جب تک ٹائر جلا کر سڑکیں بند نہ کی جائیں، ہنگامہ آرائی نہ کی جائے بسیں نہ جلائی جائیں تب تک حکومتی نمائیندے بات سننے کے لئے تیار نہیں ہوتے! دن رات جمہوریت کا رونا رونے والے سیاستدان اپنا رویہ اقتدار کے بعد درست کیوں نہیں کرتے؟ اگر کوئی جتھہ بنا کر کہیں بیٹھ گیا ہے تو حکومتی نمائندے ہنگامہ آرائی کرنے سے پہلے ان کی بات سننے کے لئے کیوں نہیں جاتے؟
اس دھرنے کے حوالے سے عرض کر دوں یہ افراد اسلام میں داخل ہوکر دھرنا دینا چاہتے تھے مگر ان کو فیض آباد چوک پر روک دیا گیا اور کنٹینر لگا کر اسلام آبد بند کر دیا گیا ۔ اس پر یہ لوگ فیض آباد چوک پر ہی دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔ اس کے بعد دس دن تک کوئی حکومتی نمائندہ ان سے رابطہ کرنے کے لئے نہیں پہنچا پھر یہی افراد اسلام آباد ہائی کورٹ درخواست لے کر گئے جس نے حکومت اور ان افراد کو حکم دیا کہ دھرنا پریڈ گراؤنڈ منتقل کر دیا جائے۔ اگر پہلے دن ہی حکومتی نمائندے ان سے بات چیت کرنے کے لئے پہنچتے تو اس ساری تکلیف دہ صورت حال سے بچا جا سکتا تھا۔

محترم! آپ کی سب باتیں سر آنکھوں پر، ایسا ہی ہے تاہم ہماری پیاری سی، بھولی بھالی سی اسٹیبلشمنٹ کو اس سارے کھیل سے باہر رکھنے پر آپ کا خصوصی شکریہ! :) :) :)
 
محترم! آپ کی سب باتیں سر آنکھوں پر، ایسا ہی ہے تاہم ہماری پیاری سی، بھولی بھالی سی اسٹیبلشمنٹ کو اس سارے کھیل سے باہر رکھنے پر آپ کا خصوصی شکریہ! :) :) :)
جناب! اسٹیبلشمنٹ اسلام آباد دھرنے کی سازش تو کرسکتی ہے مگر پورے ملک میں تو تحریک نہیں پھیلا سکتی نا! ایجنسیوں نے تو پہلے بھی دو مرتبہ اسلام آباد دھرنے کی پشت پناہی کی تھی (طاہرالقادری اور عمران خان کا دھرنا) مگر اس کا کیا نتیجہ برآمد ہوا؟ جب تک عوام ساتھ نہ دیں تحریکیں کامیاب نہیں ہوتیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
جناب! اسٹیبلشمنٹ اسلام آباد دھرنے کی سازش تو کرسکتی ہے مگر پورے ملک میں تو تحریک نہیں پھیلا سکتی نا! ایجنسیوں نے تو پہلے بھی دو مرتبہ اسلام آباد دھرنے کی پشت پناہی کی تھی (طاہرالقادری اور عمران خان کا دھرنا) مگر اس کا کیا نتیجہ برآمد ہوا؟ جب تک عوام ساتھ نہ دیں تحریکیں کامیاب نہیں ہوتیں۔
محترم! آپ کی بات درست ہے، تاہم، دودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے۔ اسٹیبلشیہ سرکار ہمہ وقت چاق و چابند رہتی ہے اور حکومتِ وقت کانپتے کانپتے رٹ بحال کروانے کی کوشش کرتی ہے اور بہت جلد ان کے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں۔ بالآخر انہیں خود میدانِ عمل میں کود کر ہیرو بننا پڑتا ہے۔ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ حکومتِ وقت کی کوتاہیوں سے بھی ہم صرفِ نظر نہیں کر سکتے۔
 
حکومتِ وقت کی کوتاہیوں سے بھی ہم صرفِ نظر نہیں کر سکتے۔
کوتاہیاں یا منافقت؟ اور عوام کے ساتھ مسلسل دھوکے بازی؟ سچ تو یہ ہے کہ کوئی بھی ادارہ دیانتداری اور درست طریقے سے اپنا کام نہیں کر رہا۔ چاہے عدلیہ ہو یا فوج ہو یا انتظامیہ یا پارلیمان
 

جاسمن

لائبریرین
پیر افضل قادری نے خادم رضوی کے درجے بلند کرتے کرتے آسمان مین ایسی تھگلی لگائی کہ ہم میں سے کوئی یہ جسارت کرتا تو معافی مانگنے کے بعد بھی سر گنواتا پر ارباب مذہب کا کرشمہ یہ ہے کہ جس الزام پر عام شخص سولی چڑھتا ہے وہ اس پر اور معتبر ٹھہرتے ہیں کہ دلیل کا منبر بھی ان کا ہے اور تشریح کے مائیکروفون پر بھی انہی کا قبضہ ہے
وہ وڈیو اسی دھاگہ میں ہے۔۔۔جسے دیکھ کے ۔۔۔سخت افسوس ،دکھ اور حیرت ہوئی۔یہ لوگ جس مقدس ہستی کے "عشق"میں اتنی "قربانیاں"دیتے ہیں۔۔ان ہستی کے بارے جو بھی کہتے رہیں۔۔۔انہیں سب حقوق حاصل ہیں۔انہوں نے سرٹیفیکٹ لیا ہوا ہے۔استغفراللہ۔
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
میرے لیے اس "دھرنا ایپیسوڈ" میں پاکستانی سیاست کے حوالے سے کچھ خدشات ہیں، بالترتیب (بلڈ پریشر بڑھنے کے لحاظ سے :) )

1۔ کیا یہ صرف ایک وقتی کاروائی تھی اگر تھی تو رسیدہ بُود بلاے ولے بخیر گذشت، اللہ اللہ خیر صلیٰ، کام تمام ہوا۔

2۔ کیا اس کا مقصد ممکنہ 2018ء الیکشنز میں ایک سنی بریلوی انتخابی پریشر گروپ بنانا ہے، اگر ایسا ہے تو یہ نون لیگ کے ووٹ بینک کو متاثر کرے گا۔ کیوں کہ یہ سنی بریلوی حنفی اکثریت پنجاب کے دیہاتوں میں زیادہ کارگر ہے اور وہاں محض ایک مسجد کا خطیب جمعے کے خطبے میں آتش فشانی دکھا سکتا ہے۔ یہ فتوے بھی دے سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کو دیہات میں زیادہ ووٹ نہیں ملے تھے سو اگر ایسا ہوا تو یقینی طور پر نون لیگ متاثر ہوگی۔

3۔ کیا اس کا مقصد اگلے الیکشنز کو کم از کم چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنا تھا؟ اگر کچھ ایسا تھا تو ابھی مزید قسطیں دیکھنے کو ملیں گی۔ ایک ریٹائڑڈ جنرل صاحب ہیں جن کا (کم از کم میری نظر میں) ابھی پاکستان میں کیرئیر ختم نہیں ہوا۔ وہ نومبر 2018ء تک ڈائریکٹ سیاست میں نہیں آ سکتے لیکن وہ ابھی متحرک ہیں۔ ریٹائرڈ آرمی چیف کی پاکستانی سیاست میں اہمیت کم و بیش صفر ہو جاتی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان کو سعودی شاہان کی پشت پناہی حاصل ہے، پاکستانی سیاست میں سعودی پشت پناہی ایک اہم فیکٹر ہے۔

4۔ کیا یہ بریلوی عسکریت کی پہلی قسط تھی جو اگلے کئی برسوں اور دہائیوں میں بتدریج پروان چڑھے گی؟ اگر ایسا ہے تو خدانخواستہ انتہائی برا ہے کیونکہ بریلوی نہ صرف اکثریت میں ہیں بلکہ انتہائی جذباتی بھی ہیں۔ یہ دیو بندیوں کی طرح منظم تو نہیں ہیں لیکن ان کے مقابلے میں بہت حد تک حدود و قیود سے آزاد ہیں اور بپھر کر کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

اللہ کرے یہ صرف نمبر ایک والا خدشہ ہی ثابت ہو۔ :)
بالکل صرف
حاصل یہ ہوا کہ دھرنا ہر چیز کا حل نہیں۔
پاکستان کسی کی جاگیر نہیں، مسلمانوں نے سیکولرانڈین جمہوریت جو انگریزوں کے پاس تھی اس سے حاصل کیا ہے
اس میں سب کو انصاف ملنا چاہئے، مولوی اپنا کام کریں، سیاست میں زیادہ سے زیادہ آئے، لیکن پہلے سیاست کیا ہے
اس کی تربیت لیں۔ زرداری سیاست کے استاد ہیں ان سے بھی سیکھ سکتے ہیں۔ کپھے کپھے پاکستان کپھے۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
پاکستانی سیاست میں ایسا کچھ نہیں ہوتا یا ہونے والا! "سنی" فیکڑ جسے بریلوی کہنا اب زیادہ مناسب ہے پریشر گروپ تو بن سکتا ہے لیکن سویپ وغیرہ ہنوز دلی بہت دور است!
یہ جان لو کہ دھرنہ کامیاب ہوچکا ہے، اس کے اثرات سیاست پر مرتب ہوچکے ہیں، آنے والے وقت میں سنی فیکٹر بہت اہم ہوگا، لیکن جناب کا دل ہے کہ مانتا ہی نہیں، اب مان بھی لو یہ نصرت الہی تھی، اب ناموس رسالتﷺ کے خلاف کوئی سازش نہیں چلے گی۔
زمین کی وکالت نہیں چلتی
جب کوئی فیصلہ آسمان سے ہوتا ہے
 
Top