پیروڈی: تشنگی بھی سراب ہے شاید

عاطف ملک

محفلین
ہمارے بہت ہی پیارے بھائی محمداحمد کی ایک انتہائی خوبصورت غزل پر ،جو کہ میری پسندیدہ غزلوں میں سے ایک ہے، طبع آزمائی کی ہے۔
محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔


میرا بھیجا خراب ہے شاید
یا خمارِ شراب ہے شاید

چہرہ میرا ہے اور "چپیڑ" اس کی
اک بھیانک سا خواب ہے شاید

آہ کتوں کی لگ گئی ہے ہمیں
"کے الیکٹرک" عذاب ہے شاید

میں بھی ڈرتا ہوں اس کے والد سے؟
"مختصر سا جواب ہے شاید"

ان کے "ہاتھی" بھی ہیں سیاستدان
یہ نیا انقلاب ہے شاید

یاں سے سُن کر وہاں لگاتی ہے
اس کی بس یہ ہی جاب ہے شاید

اس کی مطلق سمجھ نہیں آتی
"وہ غزل کی کتاب ہے شاید"

چہرہ پریوں سا مونچھ جن سی ہے
تب ہی رُخ پر نقاب ہے شاید

مجھ کو غربت کے طعنے دیتی ہے
اس کا ابا نواب ہے شاید

حق کو اس دور میں بھی حق کہنا
جرم کا ارتکاب ہے شاید

تیرے سر درد کا سبب اے عین
اس کی میلی جراب ہے شاید

احمد بھائی کی غزل کا ربط:غزل ۔ تشنگی بھی سراب ہے شاید ۔ محمد احمدؔ
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
:)
بہت خوب کاوش ہے۔ داد قبول کیجیے۔
اصل غزل بھی خوب ہے اور پیروڈی بھی۔
جی!
اصل غزل بلاشبہ لاجواب ہے :in-love:
پیروڈی کی پسندیدگی کیلیے شکرگزار ہوں۔
بہت خوب عاطف بھیا، ڈھیروں داد
بہت شکریہ امجد بھائی :)
آپ کی اور دیگر اساتذہ کی رہنمائی کا ثمر ہے۔
میں آپ حضرات کی سہولت کی خاطر بہت زیادہ لوگوں کو ٹیگ نہیں کرتا لیکن آپ حضرات کی رہنمائی درکار ہوتی ہے اور شاید رہے گی۔
شفقت فرماتے رہا کریں۔
واہ بھائی ،مولا خوش رکھے۔بہت عمدہ
بہت بہت شکریہ آپ کی محبتوں کا عدنان بھیا۔
جزاک اللہ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ جیسے بھائیوں کے لئے ایک شعر موزوں ہو رہا ہے۔ قبول کیجئے
چھوٹتا ہی نہیں بجز کوشش
تم سے رشتہ شراب ہے شاید​
اصلاح کی ہے ابھی ابھی، ہن دسو؟
 

عاطف ملک

محفلین
آج ہی یہ غزل پڑھی زبردست ہے۔
:in-love::in-love::in-love:
متشکرم!
آپ جیسے بھائیوں کے لئے ایک شعر موزوں ہو رہا ہے۔ قبول کیجئے
ٹوٹتا ہی نہیں بجز کوشش
تم سے رشتہ شراب ہے شاید​
شعر یہ لاجواب ہے شاید (نہیں یقیناً)
محبت پر ممنون ہوں لئیق بھائی :)
 
ہمارے بہت ہی پیارے بھائی محمداحمد کی ایک انتہائی خوبصورت غزل پر ،جو کہ میری پسندیدہ غزلوں میں سے ایک ہے، طبع آزمائی کی ہے۔
محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔


میرا بھیجا خراب ہے شاید
یا خمارِ شراب ہے شاید

چہرہ میرا ہے اور "چپیڑ" اس کی
اک بھیانک سا خواب ہے شاید

آہ کتوں کی لگ گئی ہے ہمیں
"کے الیکٹرک" عذاب ہے شاید

میں بھی ڈرتا ہوں اس کے والد سے؟
"مختصر سا جواب ہے شاید"

ان کے "ہاتھی" بھی ہیں سیاستدان
یہ نیا انقلاب ہے شاید

یاں سے سُن کر وہاں لگاتی ہے
اس کی بس یہ ہی جاب ہے شاید

اس کی مطلق سمجھ نہیں آتی
"وہ غزل کی کتاب ہے شاید"

چہرہ پریوں سا مونچھ جن سی ہے
تب ہی رُخ پر نقاب ہے شاید

مجھ کو غربت کے طعنے دیتی ہے
اس کا ابا نواب ہے شاید

حق کو اس دور میں بھی حق کہنا
جرم کا ارتکاب ہے شاید

تیرے سر درد کا سبب اے عین
اس کی میلی جراب ہے شاید

احمد بھائی کی غزل کا ربط:غزل ۔ تشنگی بھی سراب ہے شاید ۔ محمد احمدؔ
یہ نیا انقلاب ہے شاید ہاہا
 
بہت خوب کاوش ہے۔ داد قبول کیجیے۔
اصل غزل بھی خوب ہے اور پیروڈی بھی۔
غزل اور پیروڈی کیا ہے غزل جہاں تک اپنی سمجهہ ہے اپنی احساس لفظوں میں ڈالنا اور اسے ایک بہتر لہہ دینا قافیے کی اچها ہی ہو وہ عام اور سادہ لفظوں میں بهنا گیا ہو نظم کیا ہے اس میں آپ صرف حمد باری تعالٰی یا کچهہ اس طرح کی سوچ اور کیفیت نقش کرتے ہیں جو محبوب کے تاثرات اور لہہ سے مبرا ہو یہاں نیا ہوں اس پیج پر کہیں ہے جو نظم نثر غزل پیروڈی بندغزلیات سب ایک ایک صفحے پر ہو تاکہ سمجهہ آجائے غزل کی لکهنے کو آپ کے پاس کیا اخلاق ہونے چاہئے کیا اصول اور کیسے اسے بہتر جانا جائے اس طرح نظم اس طرح یہ دوسرے احساس لکهنے کی طرز مجهے غزل پسند ہے
 
واہ واہ۔ مزیدار!
نجانے آپ کی غزل سے چچا غالب کی طرف بار بار دھیان کیوں جا رہا ہے:

جان تم پر نثار کرتا ہوں
میرا بھیجا خراب ہے شاید
:):):)
 
احترامات اپنی اصلاحی نظر اور تصور کو صفحہ عروض پر اپنی اصلاح کے حوالے سے جو چاهئیے وہ سمجهنے کی کوشش کر رہے ہیں شکریہ پسندیدہ کلام کی محفل کی کاوش کا
 
Top