میٹھے تربوز کی پہچان

گرمیوں کا آغاز ہے اور تربوز آج کل عام دستیاب پھل ہے جو پیاس اور گرمی کی شدت کو ختم کرتا ہے اسکے علاوہ موسم کی نسبت سے اور بھی بیشمار فوائد ہے -
ایک اچھے تربوز کو خریدنا ایک رسک سے کم نہیں اگر پھل فروش کاٹ کر نہ دکھائے تو جاننا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے کہ اندر کیسا ہوگا ؟
تاہم اگر آپ میٹھا اور پکا ہوا تربوز خریدنا چاہتے ہیں تو آپ صرف تین پوائنٹ کے بارے میں جان لیں تو آپ تربوز کو کاٹے بغیر بھی اس کے بارے میں درست فیصلہ کرسکتے ہیں -
1 - کسی تربوز کے پکے اور کھانے کے قابل ہونے کی سب سے بڑی نشانی اس پر موجود ایک نشان یا دھبہ ہوتا ہے۔ جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ پکا ہوا اور میٹھا ہے تاہم اگر یہ نشان زردی مائل سبز یا سفید ہو تو اس کا مطلب ہے کہ یہ تربوز کھانے کے لیے ابھی پکا نہیں۔
2 - اچھے تربوز کی ایک اور نشانی اس کا وزن بھی ہے۔ اگر آپ تربوز کو اٹھائیں اور وہ بہت وزنی محسوس ہو یعنی دیکھنے کے مقابلے میں زیادہ بھاری محسوس ہو تو سمجھ لیں کہ آپ نے درست پھل کو چن لیا ہے۔ تربوز جتنا وزنی ہوگا اتنا ہی زیادہ اچھا ہونے کا امکان ہے۔
3 - تربوز کو لینے سے پہلے ہلکے سے ہاتھ سے بجا کر دیکھیں اور اگر وہ آواز کرخت یا کسی چیز کو ٹھونکنے جیسی لگے تو پھل کو مسترد کردیں تاہم اگر یہ آواز ایسی ہو جیسے تاروں کو چھیڑا گیا ہو تو آپکا درست فیصلہ ہوگا - اگر تربوز ان تینوں ٹیسٹوں میں کامیاب ہوجائے توانشا اللہ سرخ میٹھا اور ذائقہ سے بھر پور ہی ہوگا نوش کرے اور دعائیں میں یاد رکھے -
1f603.png
 
اگر وہ آواز کرخت یا کسی چیز کو ٹھونکنے جیسی لگے تو پھل کو مسترد کردیں تاہم اگر یہ آواز ایسی ہو جیسے تاروں کو چھیڑا گیا ہو تو آپکا درست فیصلہ ہوگا
بجلی کی تاروں کو چھیڑنے جیسی آواز آئے گی یا گٹار وغیرہ کی تھوڑی وضاحت کر دیں
:D
 

محمد وارث

لائبریرین
ہمارے ہاں، تربوز کا سائز کے حساب سے قیمت کا سودا ہوتا ہے تربوز فروش کے ساتھ یعنی تول کر نہیں بِکتا۔ اس سودے میں یہ شرط بھی شامل ہوتی ہے کہ تربوز سرخ ہوگا اور اس کو باقاعدہ تھوڑا سا کاٹ کر چیک کیا جاتا ہے۔ ایک دفعہ سودا ہو گیا تو پھر تربوز فروش کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرخ تربوز ہی دے، کچے چاہے تین چار نکل آئیں اس کو واپس ہو جاتے ہیں۔ کبھی کبھار "سرخ" پر "فلسفیانہ" بحث بھی ہو جاتی ہے، تربوز فروش اصرار کرتا ہے کہ یہ سرخ ہی ہے اور خریدار اپنے دلائل سے ثابت کرتا ہے کہ نہیں یہ سرخ نہیں ہے :)
 
تربوز ٹھونک کر دیکھنے سے تار چھیڑنے جیسی آواز تو آ نہیں سکتی البتہ ایسی آواز آسکتی ہے کہ تربوز اندر سے ہلکا ہے یا بھاری ۔ بھاری آواز والا میٹھا ہوتا ہے۔
سرخ رنگ بھی تربوز کے میٹھے ہونے کی گارنٹی نہیں بن سکتا ۔ میں نے کئی مرتبہ سرخ تربوز دیکھے جو میٹھے نہیں تھے۔ کئی مرتبہ گلابی تربوز بہت میٹھے نکلے۔
البتہ اوپر بتائے گئے تین نکات میٹھا تربوز ڈھونڈنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
1- تربوز پر پیلا نشان
2- وزن
3-آواز
 

موجو

لائبریرین
ان ساری نشانیوں کے ساتھ ایسا تربوز بھی نکلنے کا امکان بھی ہے۔ جس کے گودے کا کچھ حصہ گل چکا ہو گا کاٹنے سے بدبو آتی ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
ہمارے ہاں، تربوز کا سائز کے حساب سے قیمت کا سودا ہوتا ہے تربوز فروش کے ساتھ یعنی تول کر نہیں بِکتا۔ اس سودے میں یہ شرط بھی شامل ہوتی ہے کہ تربوز سرخ ہوگا اور اس کو باقاعدہ تھوڑا سا کاٹ کر چیک کیا جاتا ہے۔ ایک دفعہ سودا ہو گیا تو پھر تربوز فروش کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرخ تربوز ہی دے، کچے چاہے تین چار نکل آئیں اس کو واپس ہو جاتے ہیں۔ کبھی کبھار "سرخ" پر "فلسفیانہ" بحث بھی ہو جاتی ہے، تربوز فروش اصرار کرتا ہے کہ یہ سرخ ہی ہے اور خریدار اپنے دلائل سے ثابت کرتا ہے کہ نہیں یہ سرخ نہیں ہے :)
وارث بھای ۔۔جی اپنے یہاں تو ایسا ہی ہوتا ہے ہم تو اک شرط اور لگاتے ہیں ۔ ۔یعنی سرخ بھی ہو اور جالے والا بھی نہ ھو پانی نا ٹپکے ۔ ۔ ۔آپ بھلے 30 کیا 40 رپے کلو قیمت لگا لیں ۔ (یعنی پیسے آپ کی مرضی کے تو سودا ہماری مرضی کا ) ؛)
 
ایک بات اور ۔ آسان طریقہ یہ ہے کہ کسی تجربہ کا پھل فروش سے تربوز خریدیں ۔ ان کا تجربہ ہوتا ہے کہ وہ اکثر میٹھا تربوز آپ کو ڈھونڈ کر نکال دیتے ہیں۔
 
ایک بات اور ۔ آسان طریقہ یہ ہے کہ کسی تجربہ کا پھل فروش سے تربوز خریدیں ۔ ان کا تجربہ ہوتا ہے کہ وہ اکثر میٹھا تربوز آپ کو ڈھونڈ کر نکال دیتے ہیں۔
اگر پھل فروش اتنا ایماندار ہے تو پھر اتنی ٹینشن کی ضرورت بنتی ہی نہیں ہے۔ :)
 
اگر پھل فروش اتنا ایماندار ہے تو پھر اتنی ٹینشن کی ضرورت بنتی ہی نہیں ہے۔ :)
اس کی ایمانداری پر انحصار نہ کریں، اس سے طے کر لیں کہ آپ کو میٹھا ہی چاہئے ۔ یہاں کویت میں اکثر دکاندار اس شرط پر میٹھا نکال کر دے دیتے ہیں۔
 
Top